Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں بھوک اور اسرائیلی فائرنگ سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے

Updated: August 11, 2025, 1:59 PM IST | Agency | Gaza

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق بھوک سے ۱۰۰؍بچوں سمیت ۲۱۷؍ جاں بحق، فائرنگ سے امداد کے منتظر ۴۷؍فلسطینی شہید۔

Aid is being delivered to Gaza by international organizations via balloons. Photo: INN
غزہ میں عالمی تنظیموں کی جانب سے غباروں کے ذریعہ امداد پہنچائی جارہی ہیں۔ تصویر: آئی این این

غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ مظالم پوری شدت سے تاحال جاری ہیں ، قابض فوج نے امداد کے متلاشی بھوکے پیاسے ۴۷؍ فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک فضا سے گرائے گئے امدادی سامان سے ۲۳؍فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ سمندر میں گرنے والی امداد نکالنے کی کوشش میں ۱۳؍فلسطینی ڈوب کر شہید جبکہ ۱۲۴؍زخمی ہوچکے ہیں۔ 
 غیرملکی خبررساں  ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امدادی پیکجز اکثر اسرائیلی فوج کے زیر قبضہ یا تباہ شدہ علاقوں میں گرائے جاتے ہیں۔ امداد لینے والے بے یارو مددگار شہری اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنتے ہیں، کچھ امدادی پیکجز سمندر میں جا گرتے ہیں، غزہ کی حکومت نے فضائی امدادی طریقہ کار کو غیر انسانی قرار دیا ہے۔ دفاع کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں شمال مغربی رفح کے علاقے الشاکوش اور الطینہ میں امدادی مراکز کے قریب اور خان یونس کے جنوب میں فلاڈلفیا راہ داری کے نزدیک اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے ۱۲؍افراد جاں بحق ہوئے۔ شمالی غزہ میں شہری دفاع نے امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فائرنگ سے ۱۲؍ہلاکتوں اور ۱۸۱؍ زخمیوں کی تصدیق کی۔وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ بھوک اور غذائی قلت سے مرنے والوں کی تعداد ۲۱۷؍ہو گئی ہے جن میں ۱۰۰؍بچے بھی شامل ہیں۔ وزارت نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں میں قحط اور غذائی قلت کی وجہ سے ۵؍نئی اموات ریکارڈ کی گئیں جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔وسطی غزہ میں جسر وادی غزہ کے جنوب میں صلاح الدین روڈ پر ’غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن‘ کے زیر انتظام امداد کی تقسیم کے مقام کے قریب فائرنگ سے ایک بچے سمیت کم از کم ۶؍افراد جاں بحق اور ۳۰؍زخمی ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ ’غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن‘ کے مراکز کے باہر ہزاروں فلسطینی صبح سے ہی خوراک کے حصول کیلئے جمع تھے۔ بیان الآغا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے ان پر گولیاں چلائیں۔ میں الشاکوش اور الطینیہ گیا، وہاں بھی فائرنگ ہو رہی تھی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK