حادثہ کے وقت ایک ہزار سے زائد افراد موجود تھے، ۵۰۰؍ سے زائد کے ملبے میں دبے ہونے کا اندیشہ، وزیراعظم نے ہر ممکن مدد کا اعلان کیا
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 11:10 PM IST | Jammu
حادثہ کے وقت ایک ہزار سے زائد افراد موجود تھے، ۵۰۰؍ سے زائد کے ملبے میں دبے ہونے کا اندیشہ، وزیراعظم نے ہر ممکن مدد کا اعلان کیا
جموںکشمیر کے ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ گاؤں چسوتی میں جمعرات کو بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے تباہ کن اچانک سیلاب نے ہولناک تباہی مچا دی ہے۔ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حادثہ میں جمعہ تک ۶۰؍ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ ۱۲۰؍ سے زائد زخمی اور ۷۰؍ لاپتہ ہیں۔د وسری طرف سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے ملبے میں ۵۰۰؍ سے زائد افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق جس وقت اچانک سیلاب آیا اس وقت وہاں ایک ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔ مقامی افراد نے بھی مہلوکین کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے فون پر گفتگوکر کے صورتِ حال کا جائزہ لیا اور ہر ممکن مرکزی امداد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے ’ایکس ‘ پر لکھا ہےکہ حکام متاثرہ افراد کی مدد کیلئے زمینی سطح پر کام کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں بتایا کہ ہلاک شدگان میں سی آئی ایس ایف ے ۲؍ اہلکار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ ریاست کے لیے ایک بڑے المیے سے کم نہیں۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق اب تک ۱۶۰؍ سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے جن میں سے۳۸؍ کی حالت تشویش ناک ہے۔ متاثرہ علاقے میں کنٹرول روم اور ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے لاپتہ افراد کی تلاش اور متاثرہ خاندانوں کو مدد فراہم کی جا رہی ہے۔