• Mon, 01 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہرومضافات میں بارش سے اموات کینسر کی اموات کے برابر!

Updated: December 01, 2025, 10:38 AM IST | Agency | Mumbai

رپورٹ نے بدنظمی کی قلعی کھول دی جس کے مطابق تقریباً۸۵؍فیصد اموات جھوپڑپٹیوں میں ریکارڈ کی گئیں جن میں۱۱؍فیصد ہلاکتیں ہوئیں۔

The child mortality rate in the city and suburbs has increased by 3 percent during the rainy season. Photo: INN
بارش کے موسم میں شہرومضافات میں بچوں کی شرح اموات میں ۳؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تصویر:آئی این این
شہرومضافات میں بارش سے ہونے والی اموات کینسر کی اموات کے برابر ہیں۔ رپورٹ نے شہری انتظامیہ کی بدنظمی کی قلعی کھول دی۔ ملک کی اقتصادی راجدھانی ممبئی میں بارش سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ انکشاف ماحولیاتی جریدے میں شائع ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ کے ٹام بیراپارک، یونیورسٹی آف شکاگو کے اشون روڈ اور گرین گلوب کنسلٹنگ ممبئی میں ارچنا پاٹنکر نے مطالعے کے بعد تیار کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ہر سال بارش سے ہونے والی اموات کی تعداد کینسر سے ہونے والی اموات کے برابر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس رپورٹ نے مہاراشٹرکی راجدھانی ممبئی میں صحت عامہ کی بدنظمی کی قلعی کھول دی ہے جہاں عام شہریوں کی جان محض اعداد وشمار بن کر رہ گئی ہے۔
’انڈین ایکسپریس ‘میں شائع خبر کے مطابق ممبئی میں ۲۰۰۶ء اور۲۰۱۵ءکے درمیان مانسون  میں ہونے والی کل اموات میں سے تقریباً ۸؍فیصد اموات (اوسطاً ۲۵۰۰؍سالانہ) کی وجہ زیادہ بارش رہی۔ یہ تعداد کینسر سے ہونے والی اموات کے برابر بتائی گئی ہے۔ یہ انکشاف ’نیچر پتریکا‘ میں شائع ایک معاشی تجزیے میں کیا گیا ہے۔ اگرچہ اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب اور پانی جمع ہونے سے سڑک حادثات، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، بجلی کے جھٹکے اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق اموات ہوتی ہیں لیکن اب اس رپورٹ نے پہلی بار سائنسی طور پر ان اموات کا اندازہ پیش کیا ہے۔
تحقیق میں ان ماہرین نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )سے موت کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا اور انہیں بارش کے اعداد و شمار سے جوڑا۔ انھوں نے پایا کہ جب بھی ممبئی میں مانسون   میں بہت زیادہ (۱۵؍ سینٹی میٹر یا اس سے زیادہ) بارش ہوتی ہے تو شہرمیں اموات کی شرح میں۲؍ فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ جون سے ستمبر کے درمیان مانسون کے مہینوں میں اکثر بھاری بارش ہوتی ہے اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانوں کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں نے ان حالات کو مزید سنگین بنادیا ہے۔ ۵؍سال سے کم عمر کے بچوں میں مانسون سے متعلق تمام اموات میں سے۱۸؍ فیصد صرف شدید بارش سے منسلک تھیں۔ یہ تناسب تمام عمر کے گروپوں میں سب سے زیادہ تھا۔ تقریباً ۸۵؍فیصد اموات جھوپڑپٹیوں میں ریکارڈ کی گئیں۔ جھوپڑپٹیوں میں شدید بارش سے  ۱۱؍ فیصد اموات ہوئیں جبکہ دیگر علاقوں میں یہ شرح ۴؍ فیصد رہی۔ جب کسی مخصوص دن میں۱۵۰؍ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش ہوئی، اگلے۵؍ہفتوں میں ۵؍سال سے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات میں۳؍ فیصد اضافہ ہوا۔اس کے ساتھ ہی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ نتائج اس حقیقت سے مطابقت رکھتے ہیں کہ سیلاب سے متعلق بیماریاں (جیسے اسہال) بچوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کرتی ہیں۔ تاہم بزرگوں میں پہلے سے ہی زیادہ شرح اموات کو دیکھتے ہوئے بارش میں تھوڑا سا اضافہ بھی کافی تعداد میں اضافی اموات کا باعث بنتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK