Inquilab Logo

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے خواتین، امن اور سلامتی پر مباحثہ

Updated: March 09, 2023, 10:43 AM IST | New York

عالمی ادارے کی خواتین کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے مطابق یوکرین چھوڑنے کیلئے مجبور ہونے والے۸۰؍ لاکھ یوکرینی باشندوں میں۹۰؍ فیصد خواتین اور ان کے بچے ہیں۔خواتین کی زندگیوں، صحت اور حقوق کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات پر زور دیا

Seema Bahous, Executive Director of United Nations Women.
اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیما باہوس ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے  ’خواتین، امن اور سلامتی ‘پر مباحثہ ہوا جس میں   اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔   
  بدھ کو  ’ خواتین، امن اور سلامتی‘ کے موضوع پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیما باہوس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں خواتین کی زندگیوں، صحت اور حقوق کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات کریں۔ سیما باہوس نے کہا،’’ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہم نے  امن مذاکرات کی میزپر بیٹھنے والوں میں کوئی خاص تبدیلی کی ہے اور نہ ہی خواتین اور لڑکیوں کیخلاف مظالم کرنے والوں کو اپنے  موقف  میں کوئی تبدیلی کی ہے۔‘‘
 باہوس نے افغانستان میں ’صنفی تفریق‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ،’’ اگست۲۰۲۱ء میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خواتین کو عوامی زندگی سے نکال دیا گیا ہے،خواتین کے یونیورسٹیوں، پارکوں میں جانے پر پابندی لگادی گئی ہے اور انہیں بہت سی ملازمتوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔‘‘انہوں نے  یہ بھی کہا، ’’افغانستان خواتین کے حقوق کو محدود کردینے کی انتہائی مثالوں میں سے ایک ہے، لیکن ایسا کرنے والا یہی واحد ملک نہیں ہے۔‘‘
 باہوس کا کہنا تھا ،’’ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملک چھوڑنے کیلئے مجبور ہونے والے۸۰؍ لاکھ یوکرینی باشندوں میں۹۰؍ فیصد خواتین اور ان کے بچے ہیں جبکہ یوکرین کے اندر بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد میں خواتین اور لڑکیوں کی تعداد تقریباً۷۰؍ فیصد ہے۔
 اقوام متحدہ کی خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ اس عمل میں خواتین کی شمولیت کے ساتھ، امن ہی واحد حل ہے۔
 انہوں نے عالمی  لیڈروں پر زور دیا کہ وہ ۲۰۰۰ء میں منظور ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تاریخی قرارداد کے مطابق کام کریں جس میں تنازعات کو روکنے اور حل کرنے میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بھی اسی جذبے کا اظہار کیا۔
 انہوں نے کہا، ’’میں دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں پر ہونے والے تشدد اور جبر کی طرف توجہ مبذول کراؤں گی ۔ 
  اس موقع پر فرانسیسی نمائندہ مارلین سیچیپا  جو  حال ہی میں اپنے ملک کیلئے  وزیر برائے مساوات کے  طور پر خدمات انجام دے چکی  ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنگوں اور بحرانوں میں سب سے بڑی قیمت خواتین کو چکانی پڑتی ہے۔انہوں نے یوکرین، صومالیہ اور دوسرے جنگ زدہ علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں سب سے زیادہ متاثر خواتین ہو رہی ہیں اور باقاعدہ منصوبہ بند طریقے سے انہیں جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ جو ایسی چیزوں کے ذمہ دار ہیں، ان کو ایک روز اس کا جواب دینا پڑے گا۔
 قبل ازیں مباحثے کا افتتاح کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو  غطریس نے  کہا تھا کہ خواتین کے حقوق  سے متعلق  عالمی پیش رفت  نہیں ہورہی ہےاور صنفی مساوات  دورہونے میں مزید ۳؍صدیاں لگیں گی۔

new york Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK