Inquilab Logo Happiest Places to Work

تعمیری تنقید کو قبول کرنا عقلمندی کی علامت ہے مگر....

Updated: May 13, 2025, 1:20 PM IST | Nikhat Anjum Nazimuddin | Mumbai

تنقید کا انداز طنزیہ، ذاتی یا بے مقصد ہو تو اسے دل پر لینا صرف ذہنی بوجھ کو بڑھاتا ہے اس لئے منفی تنقید پر توجہ نہ دیں۔ صرف ان لوگوں کی بات سنیں جو واقعی خیرخواہ ہیں اور آپ سے زیادہ تجربہ کار اور ماہر ہیں۔ اوروں کی رائے کو سنجیدگی سے لیں مگر خود کو ان پر منحصر ہرگز نہ کریں۔

If you are being criticized for any of your skills, take it positively and try to improve it further. Photo: INN
اگر آپ کی کسی مہارت پر تنقید کی جارہی ہے تو اسے مثبت انداز میں لیں اور اسے مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ تصویر: آئی این این

دنیا میں کوئی بھی فرد تنقید سے محفوظ نہیں۔ بالخصوص خواتین تو اکثر و بیشتر مختلف زاویوں سے تنقید کا نشانہ بنتی ہیں۔ کہیں اُن کی تعلیم پر سوال اٹھتا ہے، کہیں اُن کے رہن سہن پر، تو کہیں اُن کی کامیابیوں اور حصولیابیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ایسے میں خواتین کے لئے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ تنقید کو سمجھیں اور اس کا سامنا سمجھداری، وقار اور حوصلے کے ساتھ کریں۔ بلند حوصلے اور مستقل مزاجی کے ساتھ تنقید کا سامنا کرنے کے لئے مندرجہ ذیل نکات کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں:
تنقید کی نوعیت کو سمجھیں
 سب سے پہلے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم تنقید کی نوعیت کو سمجھیں۔ ہر تنقید بُری نہیں ہوتی۔ کچھ باتیں واقعی سوچنے اور خود کو بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ ایسی تعمیری تنقید کو قبول کرنا عقلمندی کی علامت ہے۔ لیکن اگر تنقید کا انداز طنزیہ، ذاتی یا بے مقصد ہو تو اسے دل پر لینا صرف ذہنی بوجھ کو بڑھاتا ہے۔ اسی طرح ناقد کی شخصیت بھی اہم ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص خوش خلق ہے، مخلص ہے اور معاشرے کی اصلاح چاہتا ہے تو اس کی تنقید برائے اصلاح کے زمرے میں آئے گی۔ برائے تنقیص نہیں ہوگی۔
بعض اوقات خاموشی بہترین جواب ہوتی ہے
 اگر کوئی شخص مسلسل تنقید کر رہا ہو اور اُس کا مقصد صرف دل آزاری ہو تو ایسے میں جواب دینے کے بجائے خاموشی اختیار کرنا بہتر ہوتا ہے۔ خاموشی بعض اوقات آپ کی سنجیدگی اور سمجھداری کو ظاہر کرتی ہے اور ناقد کو اپنی غلطی کا احساس بھی ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات خاموشی نہ صرف ماحول کو بہتر بناتی ہے بلکہ سامنے والے کو یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ آپ بلاوجہ کی بحث میں یقین نہیں رکھتیں۔ لیکن یہ خاموشی کمزوری نہیں بلکہ ایک باشعور خاتون کا متوازن رویہ ہوتی ہے جو جانتی ہے کہ کب کیا کہنا ہے؟ اور کب خود کو الگ کر لینا بہتر ہے۔
اپنے کام پر توجہ دیں
 سب سے مؤثر جواب یہ ہے کہ خواتین اپنے کام میں بہتری لائیں۔ آپ کا طرزِ عمل، مستقل مزاجی اور نتیجے ہی آپ کی سب سے بڑی دلیل ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ لوگوں کی رائے خود بدل جاتی ہے۔ آپ جس بھی شعبے میں ہیں یا ایسی کوئی مہارت جس پر تنقید کی جارہی ہے آپ اسے مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں۔ جب ہم اپنا کام عمدگی سے انجام دیتے ہیں تو مخالفین بھی کارکردگی سے متاثر ہوتے ہیں، اس لئے دلبرداشتہ ہونے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دیں۔
مثبت سوچ اپنائیں
 منفی باتوں پر بار بار سوچنے کے بجائے ان باتوں پر توجہ دیں جو آپ کو خوشی دیتی ہیں۔ اچھی کتابیں پڑھیں، تخلیقی کاموں میں وقت گزاریں یا کسی قریبی دوست سے بات کریں۔ ذہن کو تازہ رکھنے سے چھوٹی باتیں بڑی نہیں لگتیں۔ اپنے دوست احباب اور افراد خانہ سے متعلقہ رائے پر تبادلہ خیال کریں۔ اگر آپ کے اپنوں کو بھی آپ کے ہنر میں کمی محسوس ہوتی ہے تو مثبت نقطۂ نظر کو اپناکر اپنی اصلاح کریں۔ اپنی شخصیت میں نکھار پیدا کریں۔ تنقید کے فوراً بعد جذباتی ردّعمل سے گریز کریں۔ اپنی غلطیوں کو تسلیم کریں اور ان پر کام کریں۔ صرف ان لوگوں کی بات سنیں جو واقعی خیرخواہ ہیں اور آپ سے زیادہ تجربہ کار اور ماہر ہیں۔ اوروں کی رائے کو سنجیدگی سے لیں مگر خود کو ان پر منحصر ہرگز نہ کریں۔
سب کو خوش نہیں کیا جاسکتا
 اس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ دنیا میں سب کو خوش کرنا ممکن نہیں۔ کچھ لوگ ہر حال میں تنقید کریں گے۔ ان کے الفاظ کو اپنا معیار نہ بنائیں۔ خود کو وہی اہمیت دیں جو ایک باعزت اور خوددار خاتون کو خود کو دینی چاہئے۔ جب تک ہم خود پر بھروسہ نہیں کریں گے، خود کو عزت نہیں دیں گے لوگ ہم پر بھروسہ نہیں کرپائیں گے اور نہ ہی ہمیں عزت ملے گی۔
کبھی کبھی جواب بھی دیں
 اگر کوئی شخص بار بار آپ کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہو تو ایسی صورتحال میں اسے جواب دینا ضروری ہوتا ہے۔ جواب دینے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس سے بحث کی جائے۔ سب سے پہلے اس شخص کی بات سنیں اور مناسب الفاظ میں آپ اس کی تنقید کا جواب دیں۔ اگر تب بھی وہ آپ کی بات سمجھنے کیلئے تیار نہ ہو تو اسے نظرانداز کرنے کی کوشش کریں۔
 خواتین جب سمجھداری، وقار اور خود اعتمادی کے ساتھ تنقید کا سامنا کرتی ہیں تو وہ صرف اپنی ذہنی صحت کوہی محفوظ نہیں رکھتیں بلکہ دوسروں کے رویے سے متاثر ہوئے بغیر اپنی منزل کی طرف بڑھتی ہیں۔ تنقید ہمیشہ کچھ نہ کچھ سکھاتی ہے۔ تنقید کو مکمل طور پر ختم کرنا ممکن نہیں لیکن خواتین اسے نظرانداز کئے بغیر بہتر طریقے سے سامنا کرسکتی ہیں۔ اپنی شخصیت کو اتنا مضبوط بنائیے کہ آپ تنقید کو سن کر ٹوٹنے کے بجائے اس سے سیکھ کر اور زیادہ بہتر بن سکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK