Inquilab Logo

اسی ہفتے ٹیکسی اور آٹو رکشا کے کرایہ میں اضافہ پر فیصلہ

Updated: August 30, 2022, 10:22 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ سے پریشان یونین کا کرایہ بڑھانے کا مطالبہ، پونے میں پہلے ہی ۴؍ روپے کا اضافہ ہوچکا ہے، اگر ممبئی میں بھی کرایہ بڑھا تو عوام پرمہنگائی کا بوجھ شدید ہوجائیگا

Taxi and auto-rickshaw unions have also demanded an increase in fares due to rising fuel prices. (File Photo)
ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے سبب ٹیکسی اور آٹو رکشا یونینوں نے بھی کرائے میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(فائل فوٹو)

ممبئی میں اسی ہفتے ’ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ٹرانسپورٹ اتھارٹی‘ (ایم ایم آر ٹی اے)کی میٹنگ میں ٹیکسی اور آٹو رکشا کے بنیادی کرایہ میں اضافہ سے متعلق فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔ پونے میں آٹو رکشا کے کرایہ میں ۴؍ روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے اور ممبئی میں بھی اسی طرح کا اضافہ ہوسکتا ہے جس سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ شدید تر ہوجائے گا۔
 عام زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء کے داموں میں لگاتار اضافہ سے عوام پہلے ہی بے حال ہے ایسے میں اگر ٹیکسی اور رکشا کے کرایہ میں اضافہ کیا جاتا ہے تو عوام پر مہنگائی کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوجائے گا اس کا اندازہ خود ٹیکسی اور آٹو رکشا یونینوں کو بھی ہے اس لئے خود یونینوں کی طرف سے مطالبہ کیا جارہا تھا کہ کرایہ میں اضافہ کرنے کے بجائے کالی پیلی ٹیکسی اور آٹو رکشا کو ایندھن میں سبسڈی دی جائے جس سے پبلک ٹرانسپورٹ والوں کو بھی نقصان نہیں ہوگا اور عوام پر بھی بوجھ نہیں پڑے گا۔
 سبسڈی کے متعلق حکومت کی جانب سے مکمل خاموشی ہے البتہ ایک سینئر افسر کے مطابق اسی ہفتے ایم ایم آر ٹی اے کی میٹنگ ہونے والی ہے جس میں ٹیکسی اور آٹو رکشا کے کرایہ میں اضافہ کا موضوع بھی زیر بحث آئے گا اور کھٹوا کمیٹی کی سفارشات کے مطابق کرایہ میں اضافہ پر فیصلہ کیا جائے گا۔یاد رہے کہ کھٹوا کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ایک مرتبہ ٹیکسی کا کرایہ بڑھنے کے بعد اگر سی این جی کی قیمتوں میں ۲۵؍فیصد اضافہ ہو جائے تو ٹیکسی کا کم از کم کرایےمیں بھی اضافہ کیا جانا چاہئے۔
 ممبئی ٹیکسی مینس یونین کے صدر اے ایل قدروس کے مطابق پچھلی مرتبہ ٹیکسی کے کرایے میں اضافہ کے بعد سی این جی کی قیمت میں ۳۵؍ فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہوچکا ہے اس لئے ٹیکسی کے کرایہ میں اضافہ ہونا چاہئے۔ 
 دوسری طرف ایندھن کی قیمت میں اضافہ کے باوجود مسافر کرایہ میں اضافہ کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ گزشتہ برس مارچ مہینے میں ٹیکسی اور رکشا کے بنیادی کرایہ میں ۳؍ روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ ٹیکسی کا بنیادی کرایہ ۲۲؍ سے بڑھا کر ۲۵؍ روپے اور آٹو رکشا کا کرایہ ۱۸؍ سے بڑھا کر ۲۱؍ روپے کردیا گیا تھا۔ رکشا میں بنیادی کرایہ کے بعد ہر کلو میٹر پر ۱۴ء۲۰ ؍ روپے اور ٹیکسی میں بنیادی کرایہ کے بعد ہر کلو میٹر پر ۱۶ء۹۳؍ روپے مسافر سے وصول کیا جارہا ہے۔
 رکشا اور ٹیکسی یونین کے لیڈران بھی اس بات سے اتفاق رکھتے ہیں کہ پبلک سروس میں کرایہ میں اضافہ ہونے سے گاہک کم ہونے کا خدشہ ہے تاہم ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سی این جی کی قیمتوں میں جو اضافہ ہوچکا ہے اس سے گاڑی مالکان اور ڈرائیوروں کو نقصان ہورہا ہے اس لئے کرایہ میں اضافہ یا سبسڈی کے بغیر ان کے لئے اپنی خدمات جاری رکھنا بھی دشوار ہوگیا ہے۔
 واضح رہے کہ مہاراشٹر میں حکومت تبدیل ہونے کی وجہ سے ٹیکسی اور آٹو رکشا یونینوں نے کرایہ میں اضافہ کے اپنے مطالبے کو کچھ عرصہ کے لئے ٹال دیا تھا لیکن اب ان کے مطالبے میں ایک بار پھر شدت آگئی ہے حتیٰ کہ انہوں نے کرایہ میں اضافہ یا سبسڈی دینے کے متعلق فیصلہ نہ ہونے پر ۱۵؍ ستمبر سے ممبئی میں  بے مدت ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے جس  سے متعلق خبر انقلاب کے ۲۷؍ اگست کے شمارے میں شائع کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK