• Sat, 13 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عیدالاضحی پر جانوروں کی منڈی بند رکھنے کا فیصلہ واپس

Updated: June 02, 2025, 11:17 PM IST | Mumbai

وزیر اعلیٰ کی مسلم اراکین اسمبلی کے ہمراہ میٹنگ میں اعلان ،جانوروں کی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کرنے والوں پر کارروائی کی ہدایت دی ،ذبیحہ کی فیس بھی کم کر کے ۲۰؍ روپے کردی گئی

Chief Minister Devendra Fadnavis and Muslim members of the assembly discussing issues related to animal sacrifice in the meeting.
میٹنگ میں وزیراعلیٰ دیویندرفرنویس اور مسلم اراکین اسمبلی جانوروں کی قربانی سے متعلق مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے۔

عیدالاضحی  پر کسی طرح کا نظم  و نسق کا مسئلہ پیدا نہ اور یہ خوشگوار ماحول میں گزرے، اس کیلئےوزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے پیر کو مسلم اراکین اسمبلی اور ریاستی  و شہری انتظامیہ کے متعلقہ حکام کی ایک اہم مشترکہ میٹنگ طلب کی  ۔ ملبارہل میں واقع سہیادری گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے  مسلم اراکین اسمبلی سے ان کے مسائل معلوم کئے  جس میں اراکین نے اپنے  اپنے علاقوں کے مسائل پیش کئے۔
  ان کے مسائل سننے کے بعد وزیر اعلیٰ نےعید کے موقع پر گوسیوا کمیشن کے ذریعے مویشی منڈیاں بند کرنے کا فیصلہ واپس  لینے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ نجی افراد کے ذریعے قربانی کے جانوروں کی گاڑیوں کی  غیر قانونی پکڑ دھکڑ کرنے والوں کے خلاف  اور  دیونار مذبح میں بدعنوانی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے ، دیونار میں ذبح کرنے کی فیس کو ۲۰۰؍ روپے سے کم کر کے ۲۰؍ روپے کر نے کا اعلان کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے  قربانی کے دوران امن وامان کو برقرار رکھنے  پر خصوصی توجہ دینے کی  متعلقہ افسران کو ہدایت بھی دی۔
  اس میٹنگ میں اراکین اسمبلی ابو عاصم اعظمی، امین پٹیل، اسلم شیخ ، رئیس شیخ ، ثناء ملک  ، جانوروں کی تنظیم کے نمائندے، محکمہ پولیس اور برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن، دیونار اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
 اس اہم میٹنگ میں شرکت کرنے والے اراکین اسمبلی نے بتایا کہ ریاستی گوسیوا کمیشن کی طرف سے زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیوں( اے پی ایم سی )کو جاری کردہ خط میں ریاست بھر میں مویشی منڈیوں کو۳؍ جون سے۸؍جون تک بند رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی، اس  ہدایت کو فوراً واپس لیا جائے کیونکہ اگر ایسا ہوتا ہے تو ۷؍ جون کو عید قرباں میں شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔  
 معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اسے فوراً واپس لینے کا اعلان کیا ۔
 اراکین اسمبلی نے بتایاکہ  بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا اور نتیش رانے جیسے لیڈر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ متعدد ہاؤسنگ سوسائٹی پر دباؤ ڈال رہے کہ سوسائٹی کے احاطے میں بکروں کی قربانی کرنے کی اجازت نہ دیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ جن سوسائٹیوں میں قربانی ہوتی رہی ہے، ان میں قربانی کے عمل میں کوئی بھی رخنہ اندازی نہیں ہو نی چاہئے۔ قربانی کے دوران شرپسندوں کی شرانگیزی پر نظر رکھنے اور سماج دشمن عناصر کے خلاف ضروری کارروائی کا بھی مطالبہ مسلم نمائندوں نے کیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ گائے کے تحفظ کے نام پر بعض تنظیمیں جن مویشیوں  پر پابند عائد نہیں  ہے ، ان کی نقل و حمل میں رکاوٹیں ڈالتی ہیں، گاڑیوں کے ڈرائیوروں پر حملہ کرتی ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوتی ہیں۔ ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی۔وزیر اعلیٰ نے ایسے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت محکمہ پولیس کو دی ۔ انہوں نے کہا کہ  اگر کسی  رکن اسمبلی کے پاس اس طرح کی کوئی شکایت ہے تو اسے بتا یا جائے، ضروری کارروائی کی جائے گی۔
 میٹنگ میں دیونار میں جانوروں کے بیوپاریوں کو کسی بھی قسم کی کوئی دشواری نہ ہو اس کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیونار مذبح میں ۳۶؍ گھنٹے تک جانوروں کی گاڑیاں خالی نہ ہو نے سے بیوپاریوں کی پریشانی پر بھی بات کی گئی اور اضافی فیس وصولی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا  جس پر وزیر اعلیٰ نے روک لگانے کا یقین دلایا ۔
 دیونار منڈی کا بوجھ کم کرنے کیلئے سال گزشتہ کی طرح امسال بھی بکرا منڈی کو ڈی سینٹرلائز کرنے  اور شہر ، مشرقی مضافات اور مغربی مضافات میں ایک ایک منڈی قائم کرنے کا مطالبہ اراکین اسمبلی نے کیا  جس پر وزیر اعلیٰ نے غور کرنے اور اس تعلق سے ضروری اقدام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔میٹنگ میں جانوروں کی گاڑی خالی کروانے کیلئے اضافی فیس وصولی کرنے کی شکایت کی گئی اور بتایا گیا کہ گاڑی خالی کروانے کیلئے ۲۰۰ کے بجائے ۵۰۰ روپے وصول کئے گئے۔پارکنگ کا۳؍ ہزار سے ۵؍ ہزار روپے  جبراً وصول کیا گیا۔ اسی کے ساتھ یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ جن بیوپاری کا بکرا عیدالاضحی میں فروخت نہیں ہوتا ان کی فیس واپس کی جائے۔ دیونارمیں قربانی کے دوران خریداروں کی بھیڑہوتی ہےاس لئے گاہکوں کی سہولت کیلئے۳؍ کھڑکی شروع کی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK