Inquilab Logo

پی جی کائونسلنگ سےمتعلق ریسیڈنٹ ڈاکٹروںکا ہڑتال جاری رکھنے کافیصلہ

Updated: January 01, 2022, 8:30 AM IST | saadat khan | Mumbai

مرکزی حکومت کی یقین دہانی کے بعد دہلی کے ڈاکٹروں نے ہڑتام ختم کردی مگر مہاراشٹر کے ڈاکٹروںکو ریاستی حکومت کی جانب سے ہدایات کے جاری ہونے کا انتظار

KEM doctors can be seen protesting
کے ای ایم کے ڈاکٹروں کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے

حکومت کی یقین دہانی پر دہلی کےریسیڈنٹ ڈاکٹروںنے جمعہ کواپنی ہڑتال ختم کردی ہے مگر ممبئی اور مہاراشٹر کے ڈاکٹرو ںنے ریاستی حکومت کی طرف سےکسی طرح کی ہدایت جاری نہ کئے جانے تک ہڑتال جاری رکھنے کافیصلہ کیاہے۔ہڑتا ل کے باوجود ایمرجنسی اور کووڈ ڈیوٹی پر مامورڈاکٹر اپنی خدمات انجام دے رہےہیں۔ممبئی میں اومیکرون اور کورونا وائرس کے کیسز میں جس تیزی سے اضافہ ہورہاہے ایسی صور ت میں ریسیڈنٹ ڈاکٹروںکے ہڑتال جاری رکھنے کےفیصلہ سےمریضوںکو تکلیف ہوسکتی ہے ۔ 
 واضح رہےکہ نیٹ پی جی کائونسلنگ میں ہونےوالی تاخیر سے اسپتالوں میں جونیئر ڈاکٹروںکی تقرری نہیں ہوپارہی ہے جس سےسینئر ڈاکٹروں پر کام کا بوجھ بڑھ گیاہے۔ اس ضمن میں گزشتہ دنوں دہلی میں ہڑتال کرنےوالے ریسیڈنٹ ڈاکٹروںسے پولیس نے بدسلوکی کی اور انہیں زدوکوب کیا۔ اس کی وجہ سے ڈاکٹروںمیں حکومت اور پولیس کے تئیںناراضگی پائی جارہی ہے۔اسی وجہ سے ممبئی کے ریسیڈنٹ ڈاکٹروں نےجمعرات سے شہر کےاسپتالوںمیںبے معینہ مدت ہڑتال شروع کردی ہے لیکن ڈاکٹروںکےمطالبات کوحکومت کی طرف سے پورےکرنےکی یقین دہانی کےبعد دہلی کے ڈاکٹروںنے ہڑتال ختم کردی ہےمگر ممبئی کے ڈاکٹروںنے ریاستی سطح پرحکومت کی جانب سے پی جی نیٹ کائونسلنگ سےمتعلق ہدایت جاری نہ کئے جانے تک ہڑتال جاری رکھنےکا اعلان کیاہے ۔ اس ضمن میں جمعہ کو ریسیڈنٹ ڈاکٹروںکی تنظیم مارڈ کی جانب سے جے جے اسپتال میں ایک پریس کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیاتھا جس میں ہڑتال جاری رکھنےکے فیصلہ کا اعلان کیاگیاہے۔  
     اس معاملہ میں سینٹرل مارڈ کے ڈاکٹر اویناش دہیپھلے نے بتایاکہ ’’نیٹ پی جی کائونسلنگ کیلئے جلد ازجلد تاریخ کا اعلان کرنے اور پولیس کی جانب سے ڈاکٹرو ں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرکو واپس لینےکی یقین دہانی کےبعد دہلی کے ریسیڈنٹ ڈاکٹروںنے ہڑتال واپس لے لی مگر مہاراشٹر کی حکومت کی طرف سے کسی طرح کا اعلان نہیں کیاگیاہے۔ اس لئے ہماری ہڑتال جاری رہے گی۔ جب تک حکومت پی جی کائونسلنگ سےمتعلق ہدایت نہیں جاری کرتی ہے ،ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔ اگر فوری طورپر پی جی کائونسلنگ نہیں کروانی ہے تو کم ازکم اس کے رجسٹریشن کی کارروائی شروع کردینی چاہئے ۔ جیسے راجستھان حکومت نے کیاہے ۔ اس کارروائی کی تکمیل میں بھی تقریباً ایک مہینہ لگتاہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ مہاراشٹر حکومت بھی اس معاملہ میں جلدازجلد پیش رفت کرے تاکہ جونیئر ڈاکٹروںکی آمد کا سلسلہ شروع ہوسکے۔‘‘
  انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’جس تیزی سےکورونا کےمعاملات میں اضافہ ہورہاہے اسے دیکھتے ہوئے کورونا کی تیسری لہر آنےکے آثار ہیں۔ دوسری لہرمیں قومی سطح پرروزانہ کوروناکے ۲؍لاکھ مریضوں کی تشخیص ہوتی تھی لیکن تیسری لہر میں جب اومیکرون کے ساتھ کورونا کا حملہ ہوگاتو روزانہ ۱۴؍لاکھ مریضوں کے سامنے آنے کا اندیشہ ہے۔دوسری لہر میں ڈاکٹروںکی کمی اور طبی سہولیات کے فقدان سے علاج کرنےمیں دشو اری آرہی تھی۔اگر تیسری لہر آتی ہےتو اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ کس طرح کی دقتوں کاسامناکرناپڑسکتاہے ۔ اس لئے حکومت سے مطالبہ ہےکہ جونیئر ڈاکٹروںکی جلدازجلد تقرری کی جائے ورنہ بڑی پریشانی ہوگی ۔ ‘‘
  ایک ڈاکٹر نے بتایاکہ ’’ فی الحال اسپتالوںمیں جو ڈاکٹر اپنی خدمات پیش کررہے ہیں وہ مطلوبہ تعداد کا دوتہائی حصہ ہیں ۔ ان میں سے بھی کچھ سینئر ڈاکٹروںکاجلد ہی امتحان ہونےو الاہے ۔ اگر وہ بھی چلے گئے تو مریضوںکاعلاج کرنےمیں دشواری ہو گی ۔ ا س لئے حکومت سے ہمارا مطالبہ ہےکہ جلد ازجلد ڈاکٹروںکی تقرری کی جائے ۔فی الحال ملک میں ۵۰؍ہزار ڈاکٹر ایم بی بی ایس کرکے گھروںپر بیٹھے ہیں۔اگر ان ڈاکٹروںکی جلد ازجلد تقرری کی جائے تو اسپتالوںمیں ڈاکٹر کی کمی کا مسئلہ کسی حد تک حل ہوسکتاہے اور ان کی مدد سے مریضوںکے علاج میں آسانی ہوسکتی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK