Inquilab Logo Happiest Places to Work

گھوڑبندر روڈ کا ٹریفک بھیونڈی کی جانب موڑنےکا فیصلہ

Updated: August 26, 2025, 12:07 PM IST | Mumbai

کالہیر میں ٹریفک جام کے خلاف ناراض ٹیمپو ڈرائیوروں اور مالکان کا زبردست احتجاج

Huge traffic jam and horse traffic
زبردست ٹریفک جام اور گھوڑبندر کا ٹریفک

بھیونڈی شہر کی روز بروز بڑھتی ہوئی ٹریفک کی پریشانیوں نے شہریوں کو سڑک پر اترنے پر مجبور کردیا ہے۔ تھانے کے گھوڑبندر روڈ کی مرمت کے سبب ریاستی وزیر برائے نقل و حمل پرتاپ سرنائک کے فیصلے کے تحت بھاری گاڑیوں کو بھیونڈی کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ اس فیصلے نے شہریوں اور مقامی کاروباری طبقے کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا۔ سنیچر کو انجور پھاٹا میں راستہ روکو تحریک کے بعد پیر کی صبح ایک مرتبہ پھر کالہیر علاقے میں ٹیمپو ڈرائیور و مالکان کی انجمنوں نے مقامی عوام کے ساتھ مل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
  صبح دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تحریک میں مظاہرین نے ہاتھوں میں تختیاں اٹھاکر اور زور دار نعرے لگاکر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس دوران انجور پھاٹا۔کشیلی روڈ مکمل طور پر جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس احتجاج سے نہ صرف گاڑی چلانے والوں کو بلکہ عام شہریوں کب دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ہولی میری اسکول میں ٹریفک مسئلے پر اہم اجلاس
  ٹریفک جام کی سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی شہریوں کی پہل پر ہولی میری کانوینٹ ہائی اسکول میں ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔  اجلاس میں رکن اسمبلی (دیہات)  شانتارام مورے، ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے ڈی سی پی پنکج شیرساٹھ سمیت کئی عوامی نمائندے اور سماجی کارکن موجود تھے۔ 
 اجلاس میں شہریوں نے کھل کر اپنی تکالیف بیان کیں اور بھاری گاڑیوں کو بھیونڈی کی سڑکوں پر موڑنے کے فیصلے پر سخت برہمی ظاہر کی۔رکن اسمبلی شانتا رام مورے نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ دیہی علاقوں میں صبح ۹؍بجے سے رات ۹؍بجے تک بھاری گاڑیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے، سڑکوں سے تجاوزات ہٹائے جائیں اور خطرناک موڑوں کو ختم کیا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی بہتر ہوسکے۔ اس پر ڈی سی پی پنکج شیرساٹھ نے یقین دہانی کرائی کہ بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت صرف رات ۹؍بجے سے صبح ۹؍بجے تک محدود رکھی جائے گی۔
 ٹریفک جام میں خود پھنس گئے رکن اسمبلی
   یہ واقعہ دلچسپی کا باعث بنا کہ اجلاس میں شریک ہونے کے لئے آتے وقت خود رکن اسمبلی شانتارام مورے بھی ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ آخرکار انہیں اپنی گاڑی چھوڑ کر پیدل ہی اسکول جانا پڑا۔ اسی دوران ہولی میری اسکول کے طلبہ نے براہِ راست رکن اسمبلی سے شکایت کی کہ ٹریفک جام کی وجہ سے روزانہ انہیں اسکول آنے جانے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
 سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز، عوامی نمائندوں پر طنز اس موقع کی کئی ویڈیوز شہریوں نے بنائیں جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ ان ویڈیوز میں عوامی نمائندوں کو خود ٹریفک میں پھنسا دیکھا گیا، جس پر لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی روزمرہ کی مشکلات کا احساس شاید اب ان نمائندوں کو بھی ہونے لگا ہے۔ شہریوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر عوامی لیڈران کو روزانہ اسی طرح ٹریفک میں پھنسا دیا جائے تو شاید مسئلے کا مستقل حل جلد نکل آئے۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK