Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُردو اکیڈمی کا دفتر منتقل کرنے کا فیصلہ ملتوی، خالی اسامیاں پُر کرنے کی ہدایت

Updated: July 10, 2025, 11:10 PM IST | Mumbai

ریاستی وزیربرائے اقلیتی امورنےکئی اہم فیصلے کئے۔اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اردو اکیڈمی اور اقلیتی محکمے کے دیگر مسائل اٹھائے تھے ۔ منترالیہ میں اقلیتی امور کے وزیر کے ہمراہ میٹنگ ہوئی جس میں مسلم اراکین اسمبلی بھی شریک ہوئے

Minority Affairs Minister Dattatreya Bharana holding a meeting with the assembly members.
اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے ۔

  اسمبلی اجلاس کے دوران سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کے ذریعے توجہ طلب نوٹس کے تحت اردو اکیڈمی  اور اقلیتی محکمہ کے دیگرمسائل اٹھانے کے بعد  ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور  دتاترے (ماما) بھرنے نے منترالیہ میں میٹنگ طلب کی جس میں نہ صرف اردو ساہتیہ اکیڈمی کو دفتر خالی کرنے کی ہدایت کو ملتوی کر دیاگیا  بلکہ  اقلیتی محکمہ میں خالی اسامیوں کو پُر کرنے اور درکار فنڈ کی فراہمی کا بھی یقین دلایا گیا ہے۔ اقلیتی امور کے وزیر کی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں  اراکین اسمبلی رئیس شیخ ،  امین پٹیل ، ثناء ملک اور متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
  واضح رہے کہ رئیس شیخ نے اقلیتی طبقے  کے مختلف مسائل کے تعلق سے توجہ طلب نوٹس کے ذریعہ اردو ساہتیہ اکیڈمی کو جگہ خالی کرنے کی ہدایت دینے ، اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی منتقلی اور اقلیتی کمشنریٹ میں زیر التواء تقرریوں  اور دیگر مسائل کی جانب توجہ مبذول کروائی تھی۔
  اس میٹنگ میں اردو ساہتیہ اکیڈمی کو منتقل کرنے کا فیصلہ عارضی طور پر ملتوی کردیا گیا۔ اکیڈمی کے دفتر کو اس وقت تک منتقل نہیں کیا جائے گا جب تک حکومت کی جانب سے ۲   ؍ہزار مربع فٹ پر مشتمل تمام سہولیات سے آراستہ سرکاری دفتر دستیاب نہیں کرایاجاتا۔ ریاستی وزیر برئے اقلیتی امور دتاترے (ماما)بھرنے کی صدارت میں منگل کو منترالیہ میٹنگ میں مذکورہ فیصلہ کیا گیا۔رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ ریاستی حکومت  نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کو اولڈ کسٹم ہاؤس کی موجودہ جگہ سے منتقل کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اردو بولنے والوں کے جائز حقوق کی جیت ہے۔ ہم  نے اس کے لئے مسلسل خط و کتابت کی اور اہم تجاویز پیش کیں نیز حکومتی سطح پر اس مسئلے کو مسلسل اٹھایا۔ 
اردو اکیڈمی کیلئے ۷ ؍ملازمین کےتقرر کا اعلان 
 میٹنگ کی دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کیلئے درکار ۷؍ ملازمین کا فوری طور پر تقرر عمل میں آئے گا۔  چونکہ مستقل تقرر میں تاخیر ہو سکتی ہے اس لئے فوری طو ر پر کنٹریٹ کی بنیادپر ان کے تقرر کا فیصلہ اقلیتی امور کے وزیر نے کیا ہے۔ رئیس شیخ کے بقول ’’میٹنگ میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور کمشنریٹ میں خالی اسامیوں کو بھی فوری طور پر پُر کیا جائے گا۔‘‘
اردو اکیڈمی کیلئے  فنڈ
 اس میٹنگ میں اردو ساہتیہ اکیڈمی کیلئے ۵۰؍ سال کی مدت کیلئے ۱۰؍ کروڑ روپے کا مستقل فنڈ رکھنے پر اتفاق ہوا۔ اس کے علاوہ رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت ہر سال ۵؍کروڑ روپے کی فراہمی کے مطالبے پر بھی مثبت طورپرغور کر رہی ہے۔
اردو اکیڈمی کو  کلچرل محکمہ کے ماتحت کرنے کا مطالبہ
 رکن اسمبلی رئیس شیخ نے تہذیب و ثقافت کے وزیر اشیش شیلار کو مکتوب دے کر مطالبہ کیاہے کہ جس طرح ہندی اور دیگرزبانیں کلچرل ( تہذیب و ثقافت)  ڈپارٹمنٹ کے ماتحت ہیں ، اسی طرح اردو اکیڈمی کو بھی اسی محکمہ میں شامل کیا جائے۔ 
  واضح رہے کہ ریاست میں اردو کے فروغ کیلئے ۱۹۷۵ء میں اس وقت کے وزیراعلیٰ (آنجہانی )شنکر راؤ چوہان ( جو خود بھی اردو پڑھنا جانتےتھے) نے قائم کی تھی۔شنکر راؤ چوہان ہی اردو اکیڈمی کے پہلے چیئرمین رہے ۔ یہ پہلے کلچرل محکمہ کے ماتحت تھی لیکن بعد میں اسے اقلیتی امور کے ماتحت کیا گیا ۔ ۱۹۹۶ء سے اردو اکیڈمی فورٹ میں واقع اولڈ کسٹم ہاؤس میں کلچرل محکمہ کی جگہ پر ہے اور اب محکمہ کی جانب سے اس جگہ کی ضرورت کے تحت اسے خالی کرنے کو کہا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK