• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’بھارت ٹیکسی‘ سروس شروع کرنے کا فیصلہ

Updated: October 27, 2025, 4:49 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

دسمبر سے ممبئی، پونے سمیت۲۰؍شہروں میں شہری اولا اوبر کے مقابلہ کم کرائے والی بھارت ٹیکسی سے مستفیض ہوسکیں گے۔

The launch of Bharat Taxi service will make it easier for passengers. Photo: INN
بھارت ٹیکسی سروس شروع ہونے سے مسافروں کو آسانی ہوگی۔ تصویر: آئی این این
جلد ہی اولا ، اوبر اور ان ڈرائیو جیسے ایپ سے چلنے والی کاروں کے ذریعہ لئے جانے والے من مانے کرایہ سے مسافروں کو راحت مل جائے گی کیونکہ مرکزی حکومت نے ’بھارت ٹیکسی ‘ نامی ایپ سروس متعارف کرائی ہے۔ یکم نومبر سے دہلی اور بعد میں ممبئی پونے کے علاوہ ملک کی مختلف ریاستوں میں یکے بعد دیگرے شروع کی جانے والی مذکورہ سروس سے ڈرائیوروں کو مالی فائدہ ہو گا اور انہیں سرکار کو کسی بھی قسم کا کمیشن نہیں دینا ہوگا ۔ ساتھ ہی مسافر بھی کم کرائے میں اے سی کار میں سفر سے لطف اندوز ہوسکیں گے ۔ مختلف ریاستوںکے ڈرائیوروں کو مذکورہ سروس میں شامل ہونے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے یکم نومبر کو ہی ایپ بھی متعارف کرایا جائے گاجس پر رجسٹریشن کیا جاسکے گا ۔  
مرکزی حکومت کے زیر اشتراک سہکاریتا ٹیکسی کوآپریٹیو لمیٹیڈ کے ذریعہ یکم نومبر سے سب سے پہلے دہلی اور پھر گجرات میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس ’بھارت ٹیکسی ‘ایپ سروس کا ممبر بننے کے لئے دہلی ، گجرات ، مہاراشٹر اور اتر پردیش سے وابستہ ڈرائیوروں کو سہولت فراہم کی گئی تھی جس میں اب تک ۶۲۲؍ ڈرائیور رجسٹرڈ ہوچکے ہیں ۔ان میں ۲۵؍ خاتون ڈرائیور بھی شامل ہیں۔نومبر سے دہلی میں باقاعدہ شروع ہونے والی بھارت ٹیکسی سروس کی کامیابی کے بعد دسمبر ۲۰۲۵ءتا فروری،مارچ ۲۰۲۶ءکے درمیان ممبئی ،پونے ، بھوپال، لکھنؤ اور جے پور کے علاوہ ملک کی مختلف ریاستوں کے ۲۰؍ شہروں میں یہ سروس شروع کی جائے گی ۔ جیسے جیسے اس سروس کی مقبولیت بڑھے گی پورے ملک میں اس سروس کو عام کر دیا جائے گا ۔
اولا ، اوبر اور دیگر ایپ کی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیوروں کے علاوہ مسافروں کو بھی مذکورہ پرائیویٹ کمپنی کی گاڑیوں کے من مانے کرائے کے سبب مالی بوجھ برداشت کرنا پڑتا تھا ۔مرکزی وازرت اور نیشنل ای گورننس ڈویژن کے تحت تیار کردہ اس پائلٹ پروجیکٹ سے ڈرائیوروں کو ہونے والے فوائد کے ساتھ ساتھ مسافروں کو دی جانے والی سہولت سے متعلق سہکاریتا کوآپریٹیو لمیٹیڈ کے چیف کوآرڈینیٹر ، فاؤنڈر ممبر اور مہاراشٹر راجیہ راشٹریہ کامگار سنگھ کے صدر محمد رضوان شیخ نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ سب سے پہلے تو ڈرائیوروں کو کسی بھی قسم کا کمیشن نہیں دینا ہوگا ۔ ڈرائیور کو مذکورہ بالا ایپ میں رجسٹریشن کی معمولی فیس ادا کرنی ہوگی اور اپنی مرضی کے مطابق سہکاریتا ٹیکسی کوآپریٹیو لمیٹیڈکے تحت جاری کردہ شیئر خریدنا ہوگا ۔ فی شیئر کی قیمت ۱۰؍ تا ۲۰؍روپے ہوگی اور ڈرئیور اپنی مرضی کے مطابق شیئر خرید سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ اسے مسافر سے لئے جانے والے کرایہ کا کوئی بھی کمیشن ادا نہیں کرنا ہے بلکہ پوری رقم اس کی ہوگی ۔‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ’’ مذکورہ بالا بھارت ٹیکسی کے تحت شروع کی جانے والی سروس کا ڈرائیور جس کی اپنی ذاتی گاڑی ہوگی وہ ہر چیز کا خود مالک ہوگا ۔‘‘ 
حکومت کے زیر اشتراک۸؍ مختلف کمپنیوں کے توسط سے سہکاریتا ٹیکسی بورڈ تشکیل دیا گیا ہے ۔یہ بورڈ ہر ریاست میں پیٹرول ، ڈیزل اور سی این جی کے تحت چلنے والی گاڑیوں کا کرایہ طے کرے گا ۔ کم سے کم فاصلہ کا کرایہ ۲۲؍ تا ۲۴؍ روپے فی کلو میٹر رکھے جانے کا امکان ہے ۔ یہی نہیں مذکورہ بورڈڈرائیوروں کے لئےویلفیئر اور ایجوکیشن اور پنشن جیسی سہولت اور ۱۰؍ لاکھ روپے تک انشورنس اسکیم شروع کرنے پر بھی غور کررہی ہے ۔اس کے علاوہ بھارت ٹیکسی سروس سے مسافر کم کرایہ سے نہ صرف مستفیض ہوں گے بلکہ اے سی کی سہولت کے ساتھ سفر سے لطف اندوز بھی ہوں گے ۔ اولا اور اوبر کے علاوہ دیگر ایپ سے چلنے والی گاڑیوں میں مسافروںسے سرچ چارج یعنی بھیڑ کے اوقات میں زائد کرایہ وصول کیا جاتا ہے ۔ وہیں بھارت ٹیکسی میں بھیڑ کے اوقات میں بھی جو کرایہ طے کیا گیا ہے ، وہی کرایہ وصول کیا جائے گا ۔محمد رضوان نے یہ بھی کہا کہ ڈرائیور کو دی جانے والی سہولتوں اور فائدہ کی بنیاد پر ٹیکسی ڈرائیور کی ہڑتا ل کا خدشہ بھی ختم ہوجائے گا اور مسافروں کو ہڑتال کے سبب ہونے والی پریشانی سے بھی چھٹکارہ ملے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK