Inquilab Logo

بیماریوں پرقابو پانے کیلئے بی ایم سی کاٹیکہ کاری مہم شروع کرنے کا فیصلہ

Updated: August 03, 2023, 10:25 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

ایم ایسٹ وارڈ میں میٹنگ ،بچوںکو ٹیکہ دینےکے معاملے میں کمی کے پیش نظرگوونڈی میں والدین میں بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی

The scene of the meeting held in M East Ward related to the vaccination campaign.
ٹیکہ کاری مہم سے متعلق ایم ایسٹ وارڈ میں منعقدہ میٹنگ کا منظر۔(تصویر:انقلاب)

  شہرو مضافات   میں بڑھتے   امراض ،ـ موسمی اوروبائی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ٹیکہ کاری مہم شروع کی جارہی ہے ۔اس سلسلے میں گوونڈی کے ایم ایسٹ وارڈ میں بی ایم سی کے متعلقہ افسران کے علاوہ علاقے کے ڈاکٹرس اور علما ئے کرام کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ منعقد کرکے۷؍ اگست سے ٹیکہ لگانے سے م تعلق بیداری مہم شروع کی جارہی ہے ۔ اس مہم میں علمائے کرام مساجد سے اور ڈاکٹر کے یہاں مطب میںعلاج کیلئے آنے والے مریضوں کو بچوں کو ٹیکہ لگانے کی جانب راغب کیا جائے گا ۔ 
  بی ایم سی ہیلتھ محکمہ کے ایک ڈاکٹر کےمطابق   کچھ بیماریاں عام وباء کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔ ان بیماریوں سے بچوں کو بچانے کیلئے مختلف قسم کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔ان جان لیوا بیماریوں میں سے خاص طور پر تپ دق (ٹی بی) ،گل گھوٹو، کالی کھانسی، خسرہ ،ہیپاٹائٹس (بی) پولیو اور دمہ جیسی بیماریاں شامل ہیں ۔ان بیماریوںسے بچانے کیلئے بی سی جی ، پنٹاویلیٹ، آئی پی وی، او پی وی، ڈی پی ٹی بوسٹر اور خسرہ وغیرہ کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔ مرکزی محکمۂ صحت کی جانب سے ’مشن اندردھنش مہم ‘کے تحت اُن تمام بچوں کو ٹیکے لگائے  جانے کی مہم شروع کی جارہی ہے جن کے ٹیکے چھوٹ گئے ہیں۔بی ایم سی کا متعلقہ محکمہ شہریوں سے درخواست کرتا ہے کہ اپنے نونہالوں کو یہ ٹیکے آپ کی قریبی آنگن واڑی یا صحت عامہ مراکز پر جا کر ضرور لگوائیں  ۔
 گوونڈی میں یونائٹیڈ میڈیکل اسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شفیع انور نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ منگل کی شا م میں تقریباً ۴؍بجے گوونڈی کے ایم ایسٹ  وارڈ میں بی ایم سی کے ہیلتھ محکمہ کے افسرا ن نے گوونڈی کے ڈاکٹروں کے علاوہ ائمہ مساجد   اورمقامی تنظیموں کے ساتھ خصوصی میٹنگ منعقد کی  جس میں محکمۂ ہیلتھ کے اہلکارو ں نے بتایا کہ بیماریوں کو روکنے کیلئے ممبئی میںجو بھی ٹیکے لگائے جاتے ہیں ، ان میں ایک سروے کے مطابق گوونڈی میں اس کی تعداد دوسرے علاقوں سے کافی کم ہے ۔
  یونائٹیڈ میڈیکل اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر زاہد ایچ خان نے کہا کہ سروے کےمطابق گوونڈی اور آس پاس کے علاقوںمیں ٹی بی ، خسرہ ، دمہ اور متعدد اقسام کی بیماریاں دوسرے علاقو ں کےمقابلے زیادہ ہیں ۔یہاں ایس ایم ایس کمپنی اور ڈمپنگ گراؤنڈ کی وجہ سے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے ۔ بی ایم سی کے افسران کا دعویٰ ہے کہ علاقے میں تعلیم یافتہ  لوگوں کی تعدادکم ہونے کی وجہ سے   والدین اپنے بچوں کو ٹیکہ لگانے میں جہاں لاپروائی کرتے ہیں   وہیں ان کے اندر بچوں میں ٹیکہ لگانے سے پیدا ہونے دشواریوں کی غلط فہمی کی بنیاد پر وہ ٹیکہ نہیں لگاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہےکہ گزشتہ برس گوونڈی میں خسرہ پھیلنے سے ۱۲؍ بچے انتقال کرگئے تھے ۔ 
  میٹنگ میں موجود راشٹریہ امن سینا کے صدر خان عبدالباری خان نے کہا کہ حکومت کی کسی بھی عوامی بیداری مہم چلانے کیلئے اشتہارات وغیرہ مراٹھی زبان میں شائع کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اردو جاننے والےافراد اس سے واقف نہیں ہوپاتے ۔  ا س لئے اردو زبان میں بینر ، پوسٹر اور ہینڈ بل بھی بنانا چاہئے اور اردو اخبارات کو اشتہارات کرنا چاہئے۔ میٹنگ میں بی ایم سی کے اعلیٰ افسران نے اس تجویز کو فوری طور پر تسلیم کرلیا اور متعلقہ محکمہ کو ’اندردھنش مہم ‘کی پوری جانکاری اردو زبان میں بھی شائع کرنے کا آرڈر دیا۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK