Inquilab Logo Happiest Places to Work

میونسپل الیکشن اب دیوالی کے بعد ہونے کا امکان

Updated: June 25, 2025, 1:02 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

وارڈوں کی حدود کی نشاندہی کے لئے تاریخوں میں اکتوبر تک توسیع کردی گئی۔ ’اَربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ ‘ نےمیونسپل کمشنر، ضلعی کلکٹروں اور میونسپل کائونسل کے چیف افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ وارڈوں کی تشکیل اور ان کی حدود کے تعلق سے اپنی رپورٹ پیش کریں

The headquarters building of the Mumbai Municipal Corporation. (File photo)
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے صدردفتر کی عمارت۔ (فائل فوٹو)

 تقریبا ۳؍ برس کی تاخیر کے باوجود میونسپل کارپوریشن  الیکشن کے انعقاد میں حکومت دلچسپی لیتی نظر نہیں آرہی ہے۔ حکومت نے وارڈوں کی حدود کے تعلق سے وضاحت کیلئے آخری تاریخ ستمبر سے بدل کر اکتوبر کردی ہے جس کی وجہ سے بی ایم سی اور دیگر میونسپل کارپوریشنوں کے الیکشن میں مزید ایک ماہ کی تاخیر ہوسکتی ہے۔ چونکہ اکتوبر میں دیوالی ہے اس لئے توقع ہے کہ اب بلدیہ کے انتخابات امسال دیوالی کے بعد ہی ہوسکیں گے۔واضح رہے کہ سڑکوں کی مرمت، سڑکوں کی تعمیر، پانی   سپلائی، گٹروں اور کوڑاکرکٹ کی صفائی، عمارتوں کی تعمیر  اور مرمت وغیرہ میونسپل کارپوریشن کی زیادہ تر ذمہ داریاں براہِ راست عوام سے وابستہ ہیں اس لئے الیکشن میں تاخیر سے میونسپل کارپوریٹروں کی عدم دستیابی لوگوں کیلئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
 یاد رہے کہ عدالت عظمیٰ میں مہاراشٹر میں میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں ’او بی سی‘ کے ریزرویشن کے تعلق سے عرضداشت زیر سماعت ہونے کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کے الیکشن منعقد نہیں کئے جارہے تھے۔ تاہم مئی ۲۰۲۵ء میں سپریم کورٹ نے ماضی کے او بی سی کے ریزرویشن کو برقرار رکھتے ہوئے مہاراشٹر میں میونسپل کارپوریشن کےانتخابات کرانے کا حکم دے دیا تھا۔
 اس حکم کی بنیاد پر ریاست میں میونسپل الیکشن کے لئے راستہ صاف ہوگیا اور مہاراشٹر میں وارڈوں کی تقسیم کیلئے حدود کی وضاحت کیلئے ۴؍ ستمبر کی تاریخ طے کی گئی تھی۔ تاہم پیر  ۲۳؍ جون  کو  ’اَربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ(یو ڈی ڈی) ‘ نے نئے احکام جاری کئے جس میں برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )کے کمشنر، ضلعی کلکٹروں اور میونسپل کائونسل کے چیف افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وارڈوں کی تشکیل اور ان کی حدود کے تعلق سے اپنی رپورٹ پیش کریں۔
 پہلے اس کام کیلئے ۴؍ ستمبر کی تاریخ طے کی لیکن یو ڈی ڈی نے بی ایم سی کیلئے اس تاریخ میں ۶؍ اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔ دیگر ’ڈی‘ زمروں کے میونسپل کارپوریشنوں کو اس کام کیلئے ۱۳؍ اکتوبر تک مہلت دی گئی ہے۔ البتہ میونسپل کائونسل کو ان سے پہلے یعنی ۳۰؍ ستمبر تک حدود کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
 اب ریاستی الیکشن کمیشن ان حدود کی نشاندہی ہونے کے بعد ہی الیکشن کا اعلان کریں گے۔ چونکہ نئی حدود کی نشاندہی کی نئی تاریخ اکتوبر میں ہے اور اکتوبر میں دیوالی بھی ہے اس لئے قوی امکان ہے کہ میونسپل الیکشن دیوالی کے بعد ہی منعقد کئے جائیں گے۔
 سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی سربراہی والی مہاوکاس اگھاڑی نے ممبئی میں وارڈوں کی تعداد میں اضافہ کرکے انہیں ۲۳۶؍ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن  وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی سربراہی والی مہایوتی نے اس فیصلہ کو تبدیل کرکے سابقہ ۲۲۷؍ وارڈ ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے اس بنیاد پر وارڈوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا تھا کہ ماضی کے مقابلے آبادی میں کافی زیادہ اضافہ ہوچکا ہے اس لئے زیادہ میونسپل کارپوریٹروں کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ تاہم مہایوتی حکومت کا کہنا ہے کہ ۲۰۱۱ء کی نئی مردم شماری کی بنیاد پر الیکشن ہوں گے اس لئے وارڈوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ چونکہ مردم شماری میں صرف آبادی دیکھی جاتی ہے ،یہ نہیں دیکھا جاتا کہ کس وارڈ میں کتنی آبادی یا ووٹروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس لئے وارڈوں کی تشکیل کرتے وقت آبادی میں اضافہ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
 ریاستی حکومت نے وارڈوں کی تشکیل کے لئے قواعد بنائے ہیں جن کی بنیاد پر ان کی حدود میں معمولی یا پھر کسی کسی وارڈ میں جغرافیائی اعتبار سے بڑی تبدیلیوں کا بھی امکان ہے۔ اس وجہ سے حدود کی وضاحت کے لئے مدت میں توسیع کردی گئی ہے۔
 ایک افسر کے مطابق وارڈوں کی تشکیل کے وقت اوسط آبادی کا تناسب مد نظر رکھا جاتا ہے۔ اس میں کُل آبادی کو ۲۲۷؍ نمائندوں سے تقسیم کیا جائے گا اور ہر وارڈ کی آبادی کو دیگر وارڈ کی آبادی سے ۱۰؍ فیصد کم یا ۱۰؍ فیصد زیادہ رکھا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK