Inquilab Logo

خواتین ریزرویشن کیلئے’ جنگ ‘ کا اعلان

Updated: October 16, 2023, 11:49 AM IST | Agency | Chennai

چنئی میں منعقدہ ’ویمنس را ئٹس کانفرنس‘ سے سونیا گاندھی کا خطاب ،کہا ’’خواتین ریزرویشن کیلئے ابھی طویل راستہ طے کرنا ہے۔ ‘‘

Supriya Slay, Sonia Gandhi, Kanye Mozi and Chief Minister MK Stalin at Women`s Rights Conference held in Chennai. Photo: PTI
چنئی میں منعقدہ ویمنس رائٹس کانفرنس میں سپریہ سلے، سونیا گاندھی ، کنی موزی اور وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن۔ تصویر:پی ٹی آئی

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے خاتون ریزرویشن بل جلد از جلد نافذ کرنے کیلئے ’جنگ‘ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے سنیچر کی شام یہاں منعقدہ ’ویمنس رائٹس کانفرنس‘(حقوق نسواں کانفرنس) میں اپنے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ پارلیمنٹ میں حال ہی میں پاس ہونے والے خواتین ریزرویشن بل کو نافذ کرنے کیلئے جنگ شروع کرے گا۔تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ’’ آنجہانی راجیو گاندھی پنچایتی راج میں خواتین کیلئے تاریخی۳۳؍ فیصد ریزرویشن لائے تھے جس نے زمینی سطح پر خواتین کی قیادت کو فروغ دیا اور ایک طرح سے نئی فضا قائم کی۔ یہ قانون ساز اداروں میں ایک تہائی سیٹ پر ریزرویشن کی سمت میں ایک اہم قدم تھا۔ کانگریس پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہر جگہ خاتون ریزرویشن کی راہ نما رہی ہے۔‘‘
طویل راستہ باقی ہے 
 سونیا گاندھی نے کہا کہ اب خواتین ریزرویشن بل بالآخر صرف کانگریس ہی نہیں ، بلکہ ہم سبھی کی انتھک محنت اور کوششوں کے سبب پاس ہو گیا ہے لیکن ہم سبھی جانتے ہیں کہ اس سمت میں اب بھی ایک طویل راستہ طے کرنا باقی ہے۔ انھوں نے بل کے حقیقی صورت میں نفاذ پر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گئے سوالات کی طرف توجہ دلائی اور اپنے خطاب میں پوچھا کہ کیا اس (قانون) پر عمل ایک سال، دو سال یا تین سال میں ہوگا؟ سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’ہمیں کوئی اندازہ نہیں ہے۔ حالانکہ کچھ مرد خوش ہیں ، لیکن ہم خوش نہیں ہیں ، ہم خواتین خوش نہیں ہیں۔‘‘
سونیا گاندھی نے اس ضمن میں مزید کہا کہ ’’انڈیا اتحاد خواتین ریزرویشن ایکٹ کے جلد نفاذ کیلئے جنگ کرنے جا رہا ہے۔یوپی اے کی دوسری مدت کار میں پیش کردہ خاتون ریزرویشن بل راجیہ سبھا میں پاس ہو گیا تھا، لیکن اتفاق را ئے نہ ہونے کے سبب اسے لوک سبھا میں لایا نہیں جا سکا تھا۔ اب جبکہ یہ پارلیمنٹ سے پاس ہو گیا ہے تو اس کو جلد از جلد نافذ کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔
بی جے پی کی شکست ضروری ہے : اسٹالن
 آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی کو فیصلہ کن شکست دینا ہندوستان میں ہر جمہوری طاقت کی ضرورت ہے اور انڈیا الائنس کی جیت نہ صرف خواتین بلکہ تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
تمل ناڈو ماڈل کی پیروی کی جائے 
ڈی ایم کے کی خواتین ونگ کے زیر اہتمام حقوق نسواں کانفرنس میں اپنے خطاب میں اسٹالن نے پارلیمنٹ میں منظور شدہ خواتین ریزرویشن بل کو فوری طورپر نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کانفرنس میں موجود تمام قائدین سے درخواست کی کہ وہ۲۰۱۹ء میں دکھائے گئے تمل ناڈو ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے متحد ہوکر کام کریں تاکہ بی جے پی کو خواتین کے حقوق اور ملک کے لوگوں کے تحفظ کے لیے اقتدار سے ہٹایا جاسکے۔
 انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قانون میں ایک اہم خامی او بی سی اور اقلیتی خواتین کے لیے ریزرویشن کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں اندرونی ریزرویشن دیا جائے تو ہی پسماندہ اور معاشی طور پر محروم لوگوں کی آواز اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں سنی جائے گی۔ اسٹالن کے مطابق ’’ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کو کچھ اور ہی پسند ہے۔ ہمیں اسے بی جے پی کی سیاسی چال کے طور پر نہیں بلکہ ممکنہ طور پر ایک وسیع تر سازش کے طور پر سمجھنا چاہئے۔‘‘
’انڈیا ‘نظریاتی اتحاد ہے
  اسٹالن نے کہا کہ انڈیا بلاک صرف انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ ایک نظریاتی اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اتحاد کے ذریعے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ تمل ناڈو نے۲۰۱۹ء کے انتخابات کے بعد سے یہ دکھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کی طرح ہندوستان کی ہر ریاست میں مشترکہ اتحاد بنایا جانا چاہئے۔ اس طرح ہم یقینی طور پر بی جے پی کو شکست دے سکتے ہیں جو عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔ میں یہاں موجود اپنی بہنوں سے گزارش کرتا ہوں کہ یہ پیغام اپنی پارٹی کے لیڈروں تک پہنچائیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK