عدالت نے دہلی پولیس پر سوال اٹھاتے ہوئے مقدمہ ہی خارج کردیا
EPAPER
Updated: October 26, 2023, 5:27 PM IST | New Delhi
عدالت نے دہلی پولیس پر سوال اٹھاتے ہوئے مقدمہ ہی خارج کردیا
دہلی فسادات سے متعلق ایک مقدمہ میں عدالت نے دہلی پولیس کی تفتیش پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے قتل کے ۱۱؍ملزمین جو سب کے سب مسلم نوجوان ہیں ،کو باعزت بری کردیا۔ بری ہونے والوں میں محمد فیصل، راشد ،اشرف، راشد عرف راجہ ، شاہ رخ، شعیب عرف چھوٹوا اور محمد طاہر شامل ہیں ۔ان پر شمال مشرقی دہلی کے گوکل پوری علاقے میں ایک مٹھائی کی دکان میں کام کرنے والے ۲۲؍سالہ دلبر نیگی کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے ملزمین کے خلاف مقدمہ کو سرے سے خارج کردیا اور تمام ملزمین کو ڈسچارج کردیا ۔ عدالت نے کہا کہ پولیس نے اتنے سنگین اور وحشت انگیز قضیہ میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اصل مجرموں کی شناخت اور گرفتاری کے بجائے بے قصوروں کو پکڑ کر خانہ پری کی ہے۔ واضح رہے کہ ان ملزمین کا کیس جمعیۃ علماء ہند کے وکیلوں نے لڑا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے موکلوں پر لگایا گیا الزام بے بنیاد تھا ، عدالت نے ضمانت کے وقت بھی اس کی طرف اشارہ کیا تھا لیکن پولیس اپنی غیرمنصفانہ تھیوری پر قائم رہی جس کے نتیجے میں کیس ہی خارج ہو گیا۔ اس فیصلے پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے وکیلوں کی جد وجہد کی ستائش کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ بے قصور افراد جلد نجات پائیں گے۔ واضح رہے کہ دلبر نیگی اتراکھنڈ کا رہنے والا تھا ، فساد کے وقت بھیڑ نے جب مٹھائی کی دکان پر حملہ کیا تو وہاں کام کرنے والا نیگی اندر موجود تھے۔بھیڑ نے پہلے اس کے ہاتھ پیر کاٹےاور پھر دکان کو آگ لگا دی تھی ۔