Inquilab Logo

دہلی فسادات : تازہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں بھی پولیس کی تفتیش اورگرفتاریوں پرسنگین سوال

Updated: October 07, 2020, 8:51 AM IST | Agency | New Delhi

سینئر وکیل چندر ادے سنگھ اور وکلاء کے گروپ کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ پولیس کی کارروائی اورگرفتاریاں جھوٹے الزامات کے تحت ہو رہی ہیں ، اصل حقیقت سبھی پر عیاں ہے

Delhi Riots - Pic : PTI
دہلی فساد ۔ تصویر : پی ٹی آئی

دہلی میں اسی سال فروری میں ہونے والے فسادات کے سلسلے میں پولیس کی کارروائی پر مسلسل سوال اٹھ رہے ہیں اور معاملے میں تازہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ نے بھی پولیس کو کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے۔سپریم کورٹ کے معروف وکیل چندر ادے سنگھ اور کچھ وکلاء کے گروپ اورانصاف پسند شہریوں کی جانب سے تیارہ کردہ تازہ رپورٹ میں بھی پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔ یہ رپورٹ حالانکہ فسادات کے تعلق سے شائع ہونے والی خبروں اور رپورٹس کی چھان بین کرکے تیارکی گئی ہے ، ساتھ ہی اس میں عوام کے درمیان موجود  واضح ثبوتوں ، ویڈیوس اور دیگر دستاویز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے لیکن اس نے بھی پولیس اور انتظامیہ کے رویے پر سوال اٹھادئیے ہیں۔ رپورٹ میں پولیس کی جانب سے کی جانےوالی گرفتاریاں ، تفتیش کے زاوئیے ،سرکاری اصول و ضوابط کی پابندی ،  ایمانداری سے تفتیش اور کارروائی جیسےمختلف امور کا ناقدانہ جائزہ لیا گیا ہے ۔
 کلیریون انڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سےجس بنیادپر تفتیش کی گئی اس میں اور عوامی سطح پر موجود ثبوتوں ، گواہوں اور رپورٹس میں سخت تضاد ہے۔ عوام کے درمیان یہ بات بالکل طے ہے کہ فساد کی کس وجہ سے شروع ہوا اور اس دوران کس کس کا اور کیسے کیسے نقصان کیا گیا۔ یہاں تک کہ اس تعلق سے ویڈیو اور آڈیو ثبوت تک موجود ہیں لیکن پولیس نے انہیں قابل اعتناء نہیں سمجھا ۔ پولیس جن بنیادوں پر تفتیش کررہی ہے اس سے کارروائی بالکل یکطرفہ ہو رہی ہے ۔ اس رپورٹ کو ایڈوکیٹ چندر ادے سنگھ نے ایڈیٹ کیا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس بی این سری کرشنا  جنہوں نے ۹۲ء کے ممبئی فسادات کی انکوائری کی تھی ، نے اس کادیباچہ تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے متاثرین کی بازآبادکاری کے تعلق سے کافی اہم باتیں تحریر کی ہیں۔ رپورٹ میں فساد کی شروعات والے دن سے لے کر اس کے بعد کے ۴؍ دن کی اخباری اور میڈیا رپورٹس کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جبکہ  فروری سے اب تک پولیس نے کس بنیاد پر تفتیش کی اس کا مکمل جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ چندر ادے سنگھ کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کے ذریعہ انہوں نے صرف سچائی پر سے پردہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کی تفتیش اور موجودہ حقائق میں اتنا بڑا تضاد ہے کہ کسی کو بھی نظر آرہاہے لیکن پولیس اس سے صرف نظر کر رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK