Inquilab Logo

کلیان اور ڈومبیولی سےاے سی ٹرین کا مطالبہ

Updated: September 09, 2022, 11:59 AM IST | Ajaz Abdul Ghani | Mumbai

مسافروں کے احتجاج کے بعد انتظامیہ کی جانب سے اے سی لوکل بند کئے جانے پر کلیان اور ڈومبیولی کے بعض مسافروں کواعتراض

 Somewhere there is a demand to stop AC local and somewhere there is a demand to start it.Picture:INN
کہیں اے سی لوکل بند کرنے کی مانگ ہے تو کہیں شروع کرنے کا مطالبہ ۔ تصویر:آئی این این

 ایک جانب اے سی لوکل ٹرین چلائے جانے کے خلاف مسافر پٹر یوں پر اتر کراحتجاج کررہے ہیں تودوسری جانب کلیان اور ڈومبیولی کے مسافروں نے صبح کے اوقات میں ۲؍ سے ۳؍ نئی اے سی لوکل ٹرین شروع کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ ماہ سینٹرل ریلوے نے کلوا ، بدلا پور، ممبرا ور تھانے میں مسافروں کے زبردست احتجاج اور سیاسی دباؤ کو پیش ِنظر رکھتے ہوئے ۱۰؍ نئی اے سی ٹرین سر وسیز کو منسوخ کردیا تھا۔ریلوے انتظامیہ کے مذکورہ فیصلہ سے ناراض کلیان اور ڈومبیولی کے مسافرو ں نے سینٹرل ریلوے انتظامیہ اور سیاسی لیڈران سے مطالبہ کیا ہے کہ جن مسافروں کو اے سی لوکل ٹرین سے سفر کر نا ہے ان کیلئے صبح ۷؍ سے ۹؍ بجے کے در میان ۲؍ سے ۳؍ اے سی لوکل ٹرین شروع کی جائے۔   ڈومبیولی سے دادر جانے والے سر یش چوہان نامی مسافر نے کہا کہ کچھ مخصوص ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کا احتجاج اور ان کو ہو نے والی پر یشانی کے سبب ریلوے انتظامیہ نے بغیر سوچے سمجھے  ایئر کنڈیشن لوکل ٹرینوں کو منسوخ کر دیا۔ یہ ان لاکھوں مسافروں کے ساتھ سخت نا انصافی ہے جو اے سی ٹرین میں سفر کر نا چاہتے ہیں۔ کلیان میں رہائش پذیر دیپک مورے نامی مسافر نے کہا کہ اے سی لوکل ٹرین سر وسیز کو محدود کر نے کے باعث تھانے، ڈومبیولی ، کلیان اور دیگر  دور دراز کے اسٹیشنوں سے اے سی لوکل ٹرین میں سفر کر نے کے خواہش مند مسافروں کو کافی مایوسی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی لیڈران اپنا مفاد اور ووٹ بینک مضبوط کر نے کیلئے الجھن پیدا کرتے ہیں ۔ ڈومبیولی سے سی ایس ایم ٹی جانے والی رادھیکا کوشل نامی خاتون نے کہا کہ بیشتر مسافر  بد لا پور، امبر ناتھ ، ٹٹوالا، کلیان ، ڈومبیولی اور تھا نے سے دفتری اوقات صبح ۷؍ سے ۹؍ بجے کے در میان سفر کرتے ہیں۔ ان میں کارپوریٹ ، اعلیٰ سر کاری افسران، پیشہ وار افراد بھی شامل ہیں۔ یہ گروپ اے سی لوکل ٹرین میں سفر کر نے کا خواہش مند ہے اور ان کے ذریعہ ریلوے انتظامیہ کو زبردست انکم بھی ہوتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK