Inquilab Logo Happiest Places to Work

رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ کےخلاف کارروائی کا مطالبہ

Updated: July 09, 2025, 11:21 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ایم ایل اے کینٹین کے ملازم کی پٹائی کرنے کو اپوزیشن لیڈروں نےاقتدار کے نشہ میں کی جانے والی غنڈہ گردی قرار دیا

Sanjay Gaikwad and controversies go hand in hand (file photo)
سنجے گائیکواڑ اور تنازعات کا چولی دامن کا ساتھ ہے ( فائل فوٹو)

منترالیہ کے قریب آکاشوانی ایم ایل اے ہاسٹل کی کینٹین میں خراب دال دینے پر شندے گروپ کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نےایک ملازم کی پٹائی کر دی۔ اپوزیشن  لیڈروں  نے گائیکواڑ کی اس حرکت کو  اقتدار کے نشے میں کی گئی غنڈہ گردی قرار دیا  ہے  اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
 اس سلسلے میں شیو سینا ( ادھو) خیمےکے لیڈر و قانون ساز کونسل کے رکن ( ایم ایل سی) انل پرب نے کونسل میں  معاملہ اٹھایا اور ایک سڑک چھاپ شہری جیسی حرکت کرنے پر ایم ایل اے کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انل پرب نے کہا کہ’ ’ایک رکن اسمبلی ہو کر انہوں نے گلی   کے غنڈے  کی طرح ایک ملازم کو زد و کوب کیا ہے۔ اگر ان میں ہمت ہے تو اس محکمے کے وزیر کو پیٹیں ۔‘‘
 شیو سینا ( ادھو) کے ترجمان  و رکن پارلیمان سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ اگر دال خراب تھی تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟ تمہاری سرکار ہی ہے نا؟‘‘ انہوںنے تنقید کی کہ صرف اراکین اسمبلی کو ۵۰۔۵۰؍ کروڑ روپے ملے ہیں ، کینٹین چلانے والے ٹھیکیداروں کو ۵۰؍ کروڑ روپے نہیں ملے ہیں۔اس کینٹین میں بھی بدعنوانی ہی ہورہی ہے  اور جن افراد نے آپ کو چن کر دیا ہے آپ انہی کو پیٹ رہے ہیں؟‘‘
 اس تعلق سے شیوسینا(ادھو) کے رکن کونسل سچن اہیر نے کہاکہ ’’اس واقعہ سے سنجے گائیکواڑ کی ایک اور صلاحیت اجاگر ہوئی ہے کہ وہ باکسنگ بھی بہت اچھی کر لیتے ہیں اس لئے حکومت کو انہیں باکسنگ کا برینڈ ایمباسیڈر بناکر  نئے ڈریس کوڈ کے ساتھ باکسنگ رنگ میں بھیجنا چاہئے ۔ ہمیں یقینی طور پر فتح ملے گی۔اگر انہیں خراب کھانا دیا گیا تھا تو وہ اس کی شکایت ہاؤس میں بھی کر سکتے تھے۔‘‘
  اس ضمن میں رکن اسمبلی (کانگریس) وجے وڈیٹیوارنے اپنے تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ ’’  ایم ایل اے ہاسٹل کی کینٹین میں خراب کھانا ملتا ہے اس طرح کی کئی افراد نے شکایت کی ہے ۔ انہیں اسپیکر سے شکایت کرنا چاہئے تھا لیکن اس طرح کسی کو زد و کوب کرنے کا مطلب ہے کہ اقتدار میں آنے کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔‘‘
 اس تعلق سے این سی پی کی کارگزار صدر و رکن پارلیمان سپریہ سلے نے کہا کہ’’ اگر کھانا خراب دیا گیا تھا تو اس کی شکایت کرنے کیلئے کمپلینٹ بک ہے ۔ لیکن مہاراشٹر میں اصل مسئلہ یہ ہے کہ لیڈروں کا پیسہ اور اقتدار سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس رکن اسمبلی کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروانی چاہئے ۔یہ ملک اور ریاست کسی کی مرضی سے نہیں بلکہ آئین کے مطابق چلے گا ۔ اگر ایک رکن اسمبلی ہی اس طرح مار پیٹ کرنے لگے تو عام شہریوں سے کیا  امید کی جاسکتی ہے؟‘‘رکن اسمبلی نانا پٹولے نے کہاکہ ’’اس حرکت سے ثابت ہوتا ہے کہ  اقتدار انہیں بدعنوانی سے ملا ہے عوام کے ووٹ سے نہیں ۔‘‘
کسی کو پیٹنا درست نہیں  ہے : ایکناتھ شندے
 شیو سینا ( شندے ) کےسربراہ و نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ’’میں تشدد کی حمایت نہیں کرتا، اگر کوئی مسئلہ ہے، تو ہمیں قانونی کارروائی کرنے کا حق ہے لیکن کسی کو مارنا درست نہیں ۔‘‘
سوشل میڈیا پر بھی ٹرولنگ شروع
 سنجے گائیکواڑ کی اس حرکت پر سوشل میڈیا پر بھی انہیں ٹرول کیا گیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ رکن اسمبلی کو دال خراب ملی تو انہوں نے مارپیٹ کی ، عوام کو خراب سڑکیں اور آلودہ پانی سپلائی کیاجارہا ہے تو عوام کو کیا کرنا چاہئے؟بچوں کی ٹھیک سے پڑھائی نہیں کروائی جاتی تو سرپرستوں کو کیاکرناچاہئے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK