Inquilab Logo

یوپی اسمبلی میں ذات پرمبنی گنتی اور پرانی پنشن بحالی کا مطالبہ خارج

Updated: December 01, 2023, 9:40 AM IST | Hameedullah Siddiqui | Lucknow

سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بھی اسمبلی کے دونوںایوانوں میں گہما گہمی ،مطالبہ تسلیم نہ ہونے پرسماجوادی پارٹی کا واک آؤٹ۔

Yogi Adityanath and other members of BJP in the UP Assembly session. Photo: PTI
یوپی اسمبلی کے اجلاس میںیوگی آدتیہ ناتھ اوربی جے پی کے دیگر اراکین۔ تصویر :پی ٹی آئی

یوپی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بھی دونوںایوانوں میں گہما گہمی رہی۔اپوزیشن نے مختلف ایشوز پر حکومت کو گھیرا اور واک آؤٹ کیا۔ سماجوادی پارٹی نے ذات پر مبنی گنتی کرانے کا مطالبہ کیا توحکومت نے کہا کہ ذات پر مبنی گنتی مرکزی حکومت کے کا دائرہ اختیارکا معاملہ ہے۔پرانی پنشن بحالی کے مطالبےکوبھی حکومت نے خارج کردیا۔
یوپی قانون ساز اسمبلی میں وقفہ ٔ سوالات کے دوران سماجوادی پارٹی(ایس پی)کی جانب سے سوال اٹھایا گیا کہ کیا ریاستی حکومت بہار کی طرز پر ذات  پرمبنی گنتی یا سروے کرائے گی جس پر حکومت نے جواب دیا کہ آئینی نظام کے تحت پارلیمنٹ کو مردم شماری کرانے کا حق حاصل ہے۔ حکومت کے جواب سے غیر مطمئن ایس پی ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ایس پی کے قومی جنرل سیکریٹری شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ وہ سڑک سے لیکر  اسمبلی  تک ذات پر مبنی گنتی کا مطالبہ کریں گے،اگر حکومت گنتی نہیں کروانا چاہتی تو بتا دے کہ وہ پسماندہ طبقات کو ریزرویشن  دینانہیں  چاہتی ۔ شیو  پال سنگھ نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو  ہر جگہ اورہر موقع پراٹھاتے رہیں گے اور۲۰۲۴ءکے الیکشن میں ملک سے بی جے پی کا صفایا ہو جائے گا۔
یوپی کی یوگی حکومت نے ایک بار پھر قانون ساز کونسل میں کہا کہ پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنا ممکن نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے یکم اپریل ۲۰۰۵ءکو ایک نئی پنشن اسکیم نافذ کی ہے جو تمام سرکاری اداروں میں نافذ ہے۔  اساتذہ کوٹے کے ایم ایل سی  دھرو کمار ترپاٹھی نے تحریک التوا کے تحت پرانی پنشن کا مسئلہ اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے اساتذہ اور ملازمین پرانی پنشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ریاست میں بھی پرانی پنشن اسکیم سے محروم اساتذہ اور ملازمین مسلسل احتجاج  کررہے ہیں لیکن حکومت بے حس بنی ہوئی ہے۔
سماجوادی پارٹی کی جانب سے دونوں ایوانوں میں کسانوں کے مسائل کو اٹھایا گیا۔ قانون ساز اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایس پی نے قانون ساز کونسل میں تحریک التوا کے ذریعے یہ مسئلہ اٹھایا۔ حکومت کے جواب پر ایس پی نے احتجاجاً دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK