ممبرا کے سابق کارپوریٹروں کے وفد کی نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات۔ میمورنڈم بھی دیا۔
EPAPER
Updated: September 18, 2025, 10:07 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ممبرا کے سابق کارپوریٹروں کے وفد کی نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات۔ میمورنڈم بھی دیا۔
بامبے ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دے کر شیل اور آس پاس کی عمارتوں کو غیر قانونی قرار دے کرتھانے میونسپل کارپوریشن شیل اور اطراف کی عمارتوں کے کلسٹر ڈیولپمنٹ کا مطالبہ ممبرا کے سابق کارپوریٹروں کے وفد کی نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات۔ میمورنڈم بھی دیا۔ ( ٹی ایم سی )کی جانب سے جاری انہدامی کارروائی سے غریب مکینوں کے بے گھر ہونے کا خطرہ ہے۔اسی کے پیش نظر سینئر صحافی رفیق کامدار کے بعد اب این سی پی ( اجیت پوار ) کے تھانے شہر کے صدر نجیب ملا بھی آگے آئے ہیں۔ انہوں نے ممبرا کوسہ کے سابق کارپوریٹروں پر مشتمل ایک وفد کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ اور شہری ترقیات کے وزیرایکناتھ شندے سے گزشتہ روز ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دے کر مطالبہ کیاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے ایسی عمارتوں کا کلسٹر ڈیولپمنٹ کیا جائے اور اس ضمن میں عدالت میں حلف نامہ بھی داخل کیا جائے تاکہ متاثرین بے گھر ہونے سے بچ جائیں ۔
اس ضمن میں ممبرا کے امرت نگر علاقے میں فخر الدین شاہ بابا درگاہ کے سامنے کھلے ہال میں بدھ کو منعقدہ پریس کانفر نس میں نجیب ملاّ نے ذرائع ابلاغ کو بتایاکہ’’ ہائی کورٹ کے حکم پر شیل اور آس پاس کے علاقوں میں غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کیاجارہا ہے جس سے غریب مکینوں جنہوں نے پائی پائی جوڑ کر اور اپنی زندگی بھرکی کمائی سے ان عمارتوں میں مکان خریدا تھا، کے بےگھر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ان غریبوں کا آشیانہ بچانے کیلئے ہم نے نائب وزیر اعلیٰ اور شہری ترقیات کے وزیر ایکناتھ شندے کی معرفت حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان مکینوں کو بے گھر ہونے سے بچائے۔ ہماری اس درخواست پر غریبوں کے مسیحاایکناتھ شندے نے تعاون کرنے کا یقین دلایا ہے۔ جو’ گھر بچاؤ مہم‘ رفیق کامدار اور دیگر افراد چلا رہے ہیں ، ہم بھی اس میں ان کا تعاون کررہے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ انہیں کامیابی دے۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ’’اگر شیل اور دیگر علاقوں کی غیر قانونی عمارتو ں کو منہدم ہونے سے بچانا ہے تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ ان کا کلسٹر ڈیولپمنٹ کیا جائے۔ ہم نے ۲؍ مطالبات کئے ہیں : (۱) ان عمارتوں کی جگہوں کو گرین(جی) سے آر (ریسیڈیشنل )زون کرے اور (۲) بامبے ہائی کورٹ میں یہ حلف نامہ دے کہ حکومت ان عمارتوں کا کلسٹر ڈیولپمنٹ کرے گی اور کورٹ حکومت کو وقت دے۔