Inquilab Logo

نماز کے دوران ڈی جے نہ بجانے اور پولیس کے سخت پہرے کا مطالبہ

Updated: September 23, 2023, 9:47 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

گنپتی لے جانے کا تنازع ۔ چارکوپ کاندیولی غوثیہ مسجد کے ٹرسٹیان کی پولیس نےجمعہ کو میٹنگ بلائی ۔ نوٹس جاری کرنے کی تیاری۔

The trustee can be seen accompanied by police officers arriving in front of the mosque.Photo. INN
مسجد کے سامنے پہنچنے والے پولیس افسران کے ہمراہ ٹرسٹیان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر:آئی این این

نماز کے دوران بالخصوص مغرب اورعشاء کی نمازکے وقت ڈی جے بند رکھنے اورگنپتی وسرجن کے دوران (آخری گنپتی وسرجن ہونے تک) پولیس کا سخت بندوبست رکھنے کا مدرسہ ومسجد غوثیہ اہلسنت والجماعت کے ٹرسٹیان نے مطالبہ کیا ہے۔ ٹرسٹیان کا کہنا ہے کہ انہیں کسی کے تہوار سے نہ تو اعتراض ہے اورنہ ہی وہ کسی کے تہوار میں خلل ڈالنے کے قائل ہیں اسی لئے وہ چاہتے ہیں کہ نمازکے دوران بھی کوئی خلل نہ ڈالے۔ لوگ امن وسکون کے ساتھ اپنے اپنے تہوار منائیں اور اگر کوئی شخص جان بوجھ کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے تو پولیس الرٹ رہے اور اس کے خلاف کارروائی کرے تاکہ امن وامان کو نقصان نہ پہنچے اورعلاقے کا  ماحول خراب نہ ہو۔
واضح رہے کہ چارکوپ کاندیولی میں گنپتی لےجانے کے دوران پیداشدہ تنازع کے بعد پولیس نے جمعہ کو ٹرسٹیان اور مقامی سابق بی جے پی کارپوریٹر کملیش یادو کے خلاف نوجوانوں کو ڈی جے بجانے کیلئے اُکسانے کی شکایت کرنےوالے سماج وادی پارٹی کی مقامی یونٹ کے صدر اظہر صدیقی وغیرہ کی میٹنگ بلائی اورتقریباً ۴۵؍ منٹ تک بات چیت کی ۔ حالات کے پیش نظر ۱۴۹؍ کےتحت نوٹس جاری کرنے کی پولیس کی جانب سے تیاری کی جارہی ہے تاکہ خدانخواستہ کوئی مسئلہ پیداہو تو جواب دہی طے کی جاسکے۔
کاندیولی پولیس اسٹیشن میں سینئرانسپکٹر اوراے سی پی کے ہمراہ میٹنگ کے دوران اسلام خان (صدر غوثیہ مسجد)، ٹرسٹیان حاجی شاکر خان ،راجو بھائی ، اظہرصدیقی (سماج وادی پارٹی )، مفتی منظر رضا (خطیب وامام مسجد ہٰذا)، پپو خان (صدر،تنظیم افکارِرضا)وغیرہ موجود تھے۔ 
پولیس کی جانب سے کملیش یادو کو بھی بلایا گیا تھا۔ پولیس کی جانب سے واضح کیا گیا ہےکہ معقول بندوبست رکھا جائے گا اور پولیس کا گشت بھی بڑھایا جائے گا،جو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا،کسی کو بھی بخشانہیں جائے گا۔
ٹرسٹیان کی جانب سے مذکورہ بالا مطالبے کےساتھ بی جے پی کے سابق کارپوریٹر کملیش یادو کی دوبارہ شکایت کی گئی کہ وہ ماحول خراب کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں اور نوجوانوں کواُکسا رہے ہیں، اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حالانکہ اُس وقت کملیش یادو نے یہ صفائی دی تھی کہ گنپتی لے جانے کے وقت رکاوٹ ڈالے جانے پرکچھ نوجوان میرے دفترآئے تھے اسی لئے میں جنتا کالونی کے پاس گیا تھا اور مسئلہ حل کرایا تھا ،حالانکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کچھ اورہی منظرقید ہوا ہے۔
ٹویٹ کے ذریعے ہوا دینے کی کوشش
کچھ شرپسند ٹویٹ کرکے بھی اُکسا اورپولیس کو نشانہ بنا رہےہیں۔ شراون سنگھ راجپوت نے لکھا کہ ’’پولیس کویہ دھیان میں رکھنا چاہئے کہ گنپتی ہندوؤں کا تہوار ہے ،اس لئے وہ ان کے جذبات کاخیال رکھے اوریہ معلوم کرے کہ ڈی جے کیوں بند کرایاگیا۔‘‘جتیندر چودھری نےسی پی اور نائب وزیراعلیٰ کوٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ہرسال گنپتی کا منڈپ لگایا جاتا ہے لیکن مسجد کے قریب ڈی جے وغیرہ بجانے سے منع کیا جاتا ہے۔‘‘ستیندر تیواری پرتاب گڑھی نےلکھا کہ’’نماز دن میں ۵؍ وقت مائیک پرہوتی ہے تو گنپتی میں ڈی جے بجانے پرکیوں اعتراض ہے۔‘‘ رگھویندر پانڈے نے سی پی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اس معاملے میں ایکشن لیاجائے۔‘‘آدتیہ چوہان نے لکھا کہ ’’ہرسال نوراتری اورگنپتی میں ڈی جے بند کرایا جاتا ہے،آخریہ غلط برتاؤ کیوں ؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK