Inquilab Logo

عتیق اور اشرف کے قتل پر یوگی سے استعفیٰ کا مطالبہ، یوپی میں ’مافیا راج‘ کا الزام

Updated: April 17, 2023, 12:03 PM IST | New Delhi

اپوزیشن نے بیک زبان ہوکر ریاست کی بی جےپی حکومت کو نشانہ بنایا، زعفرانی پارٹی پر ملک کو ’’مافیا ریپبلک ‘‘ بنادینےکا الزام لگایا گیا، رام گوپال یادو نے ’’مٹی میں ملادینے کی‘‘ یوگی کی دھمکی کو اس قتل کی ذمہ دار بتایا، حملہ آوروں پر پولیس کے ذریعہ جوابی کارروائی نہ ہونے پر بھی سوال اٹھائے گئے

The funerals of Atiq Ahmed and Ashraf are being taken to the cemetery for burial (Photo: PTI).
عتیق احمد اور اشرف کے جنازے قبرستان میں تدفیل کیلئے لے جائے جارہے ہیں(تصویر:پی ٹی آئی)

عتیق احمد اور ان کےبھائی اشرف کو سنیچر کی رات الہ آبادمیڈیکل کالج کے قریب گولی مار دی گئی۔میڈیاسےگفتگو کے دوران کسی نے دونوں پر گولی چلا دی۔ایسے میں اپوزیشن لا اینڈ آرڈرکے معاملےپراتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہاہےکہ حملہ آور میڈیا کارڈ پہن کر آئے تھے تبھی ان میں سےکسی نےعتیق کےماتھے پر بندوق رکھ کر فائرنگ کر دی۔ 
 کانگریس، سماج وادی پارٹی، بی ایس پی، راشٹریہ لوک دل اور اے آئی ایم آئی ایم سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نےاس قتل پرشدید ردعمل کا اظہار کیا۔
 کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہاکہ ہمارے ملک کا قانون آئین میں لکھا ہوا ہے، یہ قانون سب سے اہم ہے۔ مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائےلیکن ملکی قانون کے تحت۔ کسی سیاسی مقصد کیلئےقانون کی حکمرانی اور عدالتی عمل سے کھیلنا یا اس کی خلاف ورزی کرنا ہماری جمہوریت کے لیے درست نہیں۔ جو بھی ایسا کرتا ہے، یا ایسا کرنے والوں کو تحفظ دیتا ہے، اسے بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور اس پر بھی قانون کا سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی اور عدالتی نظام کی اعلیٰ پہچان ہو۔
 اس کے ساتھ ہی راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ملک دیکھ رہا ہے کہ یوپی میں کیا ہو رہا ہے۔ یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، وہاں جو کچھ ہو رہا ہے ایک آسان کام ہے، مشکل کام قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہے۔ قانون کی حکمرانی نہ ہو تو یہ واقعات کسی کے ساتھ بھی ہو سکتے ہیں۔
 بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ `گجرات جیل سے لائے گئے عتیق احمد اور بریلی جیل سے لائے گئے ان کے بھائی اشرف کو کل رات پریاگ راج میں پولس حراست میں کھلے عام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، بالکل اسی طرح جیسے امیش پال قتل کیس۔ یوپی حکومت کے لاء اینڈ آرڈر اور اس کے کام کاج پر بہت سے سنگین سوالات اٹھاتے ہیں۔ بہتر ہو گا کہ سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر مناسب کارروائی کرے۔ ویسے بھی اتر پردیش میں ’’قانون کی حکمرانی‘‘ کے بجائے اب انکاؤنٹر ریاست بننا کتنا مناسب ہے؟ کچھ سوچنے کی بات ہے۔
 سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے سیکوریٹی سسٹم پر سوال اٹھاتےہوئےکہا کہ اگر کسی کو اس طرح کھلے عام گولی ماری جا سکتی ہے تو عام لوگوں کی سیکوریٹی کا کیا ہوگا؟
 انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، ’’یوپی میں جرائم عروج پرپہنچ چکے ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ جب پولیس کےگھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو مارا جا سکتاہے تو پھر عام لوگوں کی حفاظت کا کیا ہوگا؟جس کی وجہ سےعوام میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر ایسا ماحول بنا رہے ہیں۔‘‘
 بتایا جا رہاہےکہ جس وقت عتیق اور اشرف کو گولی ماری گئی اس وقت جئے شری رام کے نعرے بھی لگائے گئے۔ اس بارے میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا،’’عتیق اور ان کے بھائی پولیس کی حراست میں تھے۔انہیں ہتھکڑیاںلگی ہوئی تھیں۔جے ایس آر کے نعرے بھی لگائےگئے۔دونوں کا قتل یوگی کی لا اینڈ آرڈر کی ناکامی ہے۔انکاؤنٹر راج کا جشن منانے والے بھی اس قتل کے ذمہ دار ہیں۔اے آئی ایم آئی ایم کےسربراہ نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کی نگرانی میں اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ سپریم کورٹ خود اس معاملےمیںایک کمیٹی بنا کر تحقیقات کرائے۔ یہ کمیٹی ایسی ہونی چاہیے کہ اس میں یوپی کا کوئی افسر شامل نہ ہو۔‘‘
 بی ایس پی ایم پی کنور دانش علی نے کہا، ’’سب کو مٹی میں ملا دو! عتیق احمد اور اشرف کا بہیمانہ قتل یوپی میں انتشار کی انتہا ہے!کسی اور جمہوریت میں قانون کی حکمرانی کیخلاف ایسے گھناؤنے جرم کیلئے ریاستی حکومت کو برخاست کر دینا چاہیے۔‘‘ راجیہ سبھا کے ایم پی جینت چودھری نے کہا،’’کسی کو عتیق سےہمدردی نہیں ہے، لیکن انسانی طور پر دیکھا جائے تو کسی کے لیے اس طرح مارا جانا درست نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ کوجواب دینا چاہیےکہ جب انکاؤنٹر ہوتا ہے تو وہ پولیس والوں کی پیٹھ تھپتھپاتےہیںکیونکہ مجرم کو سزا دلانا پولیس والوں کی ذمہ داری ہے۔ زمین پر قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ خود اس نظام میں ملوث ہیں، آج ان کا اپنا احتساب ہو جاتا ہے۔ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا نے بھی عتیق احمداور ان کے بھائی اشرف کے قتل پر حکمراں جماعت بی جےپی کو نشانہ بنایا ہے۔بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے مہوا موئترا نے کہا کہ اس پارٹی نے ملک کو’مافیا ریپبلک‘میں تبدیل کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK