Inquilab Logo

اسکول یونیفارم کا ٹھیکہ ریاست کی پاورلوم صنعت کو دینے کا مطالبہ

Updated: February 20, 2024, 9:36 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسکولی یونیفارم کاٹینڈر رد کر دیں ۔گجرات اور راجستھان کے ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کا بھی الزام عائد کیا

Member of Assembly Raees Shaikh (Inset) has demanded to buy school uniforms from Power Loom of the state.
رکن اسمبلی رئیس شیخ(انسیٹ) نے ریاست کے پاور لوم سے اسکولی یونیفارم خریدنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر پرائمری ایجوکیشن پریشد کی   جانب سے ۴۰؍ لاکھ ۶۰؍ ہزار طلبہ کو ۲۔۲؍ یونیفارم مفت تقسیم کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔ یونیفارم کیلئے ایک کروڑ ۲۰؍ لاکھ میٹر کپڑا خریدنے کیلئے ۱۳۸؍کروڑ روپے کاٹینڈر بھی جاری کیا ہے۔ اس ضمن میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اس ٹینڈر کو فوراً رد کیا جائے کیونکہ  ٹینڈر میںجانبداری برتی گئی ہے ۔ٹینڈر میں ایسی شرائط رکھی گئی ہیں جنہیں پاور لوم مالکان پورا نہیں کر سکیں گے ۔ رئیس شیخ نے الزام عائد کیا کہ ٹینڈر گجرات اور راجستھان کے ٹھیکیداروں کو مل سکے اسی نظریے سے شرائط نافذ کی گئی ہیں۔  رکن اسمبلی رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ٹینڈر کو مسترد کر کے حکومت کو پاولوم صنعت کو ٹھیکہ دینے کے حساب سے دوبارہ ٹینڈر جاری کرنا چاہئے۔
  اس سلسلے میں رئیس شیخ نے پیر کو منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ’’ ہندوستان میں جتنے پاورلوم ہیں اس کی آدھی تعداد  یعنی ۱۳؍ لاکھ  پاور لوم مہاراشٹر میں واقع  ہیں۔ ہماری ریاست کے ۳۰؍ لاکھ سے زیادہ لوگ پاورلوم صنعت سے جڑے ہیں اور اسی صنعت پر پوری طرح منحصر ہیں،پاور لوم سے ہی ان کا گھر چلتا ہے۔پاولوم کے مسائل معلوم کرنے اور اس کو حل کرنے کیلئے حکومت مہاراشٹر نے پاور لوم کمیٹی بنائی تھی۔ کمیٹی  نے ۳؍مہینے میں بھیونڈی، مالیگاؤں، اچل کرنجی، شولاپور، ناگپور اور دیگر اضلاع کے پاورلوم کا دورہ اور اس کے بعد کمیٹی نے اپنی سفارشات دیں  اس کے بعد ٹیکسٹائل وزیر نے مہاراشٹر میں پاورلوم کی بری حالت کو دیکھتے ہوئے خود کہا تھا کہ اب سے حکومت جو بھی کپڑا خریدے گی وہ پاورلوم سے ہی خریدےگی۔اسی کےتحت حکومت نے ۲۷؍ لاکھ ساڑھیاںپاولوم سے ہی خریدیں۔ اسی طرح یونیفارم کے اس ۱۳۸؍کروڑ روپے کے ٹینڈر میں پاور لوم کو ریزرویشن دینا چاہئے تھا۔
  ایم ایل اے رئیس شیخ نے الزام لگایا کہ ’’میری اطلاع کے مطابق ٹینڈر  جاری کرنے سے قبل گجرات اور راجستھان کے ٹیکسٹائل مالکان کے ساتھ میٹنگ کی گئی ہے اور اس ٹینڈر میں ایسی شرائط شامل کی جارہی ہیں جنہیں پاور لوم مالکان کا پورا کرنا مشکل ہے۔‘‘ انہوںنے کہاکہ جو ٹینڈر نکالنا ہے نکالیئے لیکن اسکولی تعلیم کے وزیر سے میرا مطالبہ ہے کہ وہ اس کو یقینی بنائیں کہ یہ ٹینڈر مہاراشٹر کے چھوٹے پاورلوم مالکان کو ملے اوریہ ٹینڈرنگ کا کام مہاراشٹر اسٹیٹ پاورلوم کارپوریشن کے ذریعے ہی کیا جائے۔ موجودہ ٹینڈر میں چھوٹے پاورلوم مالکان کو یہ ٹھیکہ نہیںملے گا اس لئے اسے فوراً مسترد کر کے دوسرا ٹینڈر جاری کیاجانا چاہئے جس میں مہاراشٹر کے پاورلوم کو یہ ٹھیکہ مل سکے۔ رکن اسمبلی نے یقین دلایا ہے کہ وہ خصوصی اسمبلی اجلاس کے دوران بھی وزیر اعلیٰ اور دیگر متعلقہ وزراء سے ملاقات کریں گے اور درخواست کریں گے کہ موجودہ ٹینڈر مسترد کیا جائے۔
 موجودہ ٹینڈر کی چند شرائط
۔جو ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کپڑے کی خریداری میں حصہ لینا چاہتے تھے، ان کی پیداواری صلاحیت ایک  لاکھ میٹر فی دن ہونی چاہیے۔ گزشتہ ۳؍ سال  کے دوران ٹھیکیدار کا ٹرن اوور ۵۵؍ لاکھ  سے زیادہ کا ہو۔
۔کم از کم ایک مرتبہ ۶۰؍ لاکھ میٹر کا کام پورا کیا گیا ہو۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK