Inquilab Logo Happiest Places to Work

بارش میں قبروں میں پانی نہ بھرے، اس کا نظم کرنے کا مطالبہ

Updated: August 25, 2025, 12:46 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

عام طور پر ممبئی شہر اور مضافات میں واقع قبرستانو ں سے برسات کے پانی کی نکاسی کا معقول نظم نہیں ہے جس سے جب کوئی میت دفن کرنے کیلئے قبر کھودی جاتی ہے تو اس میں پانی بھر جاتا ہے اور تدفین میں پریشانی ہوتی ہے ساتھ ہی قبروں میں پانی بھر جانے سے مقررہ مدت کے بعد بھی احتیاطاً قبریں نہیں کھولی جاتی ہیں۔

A shed has been installed to prevent water from entering the grave. Photo: INN
قبر میں پانی نہ جائے اس لئے شیڈ لگایا گیا ہے۔ تصویر: آئی این این

عام طور پر ممبئی شہر اور مضافات میں واقع قبرستانو ں سے برسات کے پانی کی نکاسی کا معقول نظم نہیں ہے جس سے جب کوئی میت دفن کرنے کیلئے قبر کھودی جاتی ہے تو اس میں پانی بھر جاتا ہے اور تدفین میں پریشانی ہوتی ہے ساتھ ہی قبروں میں پانی بھر جانے سے مقررہ مدت کے بعد بھی احتیاطاً قبریں نہیں کھولی جاتی ہیں۔ اس حساس مسئلہ پر سنیچر کو انقلاب میں رپورٹ شائع کی گئی تھی جس کا نوٹس لیتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے لیڈر و رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ممبئی کے میونسپل کمشنر / ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی کو مکتوب بھیج کر مطالبہ کیاہے کہ ممبئی کے سبھی قبرستانوں میں ایسا نظم کیا جائے جس سے برسات کا پانی قبرستان اور قبروں میں جمع نہ ہو اور اس کی نکاسی ہو سکے۔ 
 ممبئی میونسپل کمشنر کو سنیچر کو دیئے گئے اپنے مکتوب میں رئیس شیخ نے لکھا ہے کہ ممبئی کے مختلف قبرستانوں میں برسات کا پانی جمع ہو جاتا ہے جس سے تکلیف ہو رہی ہے۔ رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ قبر کھودنے والوں کو آخری رسومات ادا کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اکثر اوقات وقت پر تدفین کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ فی الحال درج ذیل قبرستانوں کے حوالے سے مخصوص شکایات موصول ہوئی ہیں ان میں :۱۔ ناریل واڑی قبرستان(مجگاؤں )، ۲۔ ناریل واڑی کے قریبی قبرستان، ۳۔ بڑا قبرستان، میرین لائنس، ۴۔ دیونار قبرستان، (گوونڈی) ۵۔ رفیع نگر قبرستان (گوونڈی)۔ 
 رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہےکہ ان قبرستانو ں میں فوری طور پر ایسا نظم کیا جائے جس سے برسات کا پانی جمع نہ ہو سکے اور وہاں صاف صفائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے میونسپل کمشنر سے اس ضمن میں ضروری اقدام کرنے اور متعلقہ افسران کو ہدایت دینے کی درخواست بھی کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK