Inquilab Logo

پاور لوم صنعت کی بجلی سبسیڈی ختم کرنے پر اسمبلی میں مظاہرہ

Updated: March 15, 2022, 8:41 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

سبسیڈی بحال نہیں کی گئی تو بھیونڈی سے ودھان بھون تک پیدل مارچ کیاجائے گا: رئیس شیخ ۔وزیر خزانہ نے ایک ہفتہ میں سبسیڈی بحال کرنے کا یقین دلایا

Abu Asim Azmi and Raees Sheikh of Samajwadi Party protesting for electricity subsidy.
سماجودادی پارٹی کے ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ بجلی سبسیڈی کےلئے احتجاج کرتے ہوئے۔

ریاست میںدوسری سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والی پاور لوم صنعت کو دی جانے والی بجلی سبسیڈی اچانک ختم کر دی گئی ہے جس سے پاور لوم بند ہونے کا اندیشہ ہے۔یہ سبسیڈی ختم کرنے کے خلاف پیر کو سماجوادی پارٹی کے اراکین اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے قانون ساز اسمبلی کے   اسپیکر کے ویل میں مظاہرہ کیا اوربر سر اقتدار مہا وکاس اگھاڑی کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور بھیونڈی، مالیگاؤں، اچل کرنجی اور شولاپور سمیت ریاست کے دیگر اضلاع کے پاور لوم صنعت کی بجلی سبسیڈی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ رکن اسمبلی پرنیتی شندے ( شولا پور) نے بھی مظاہرہ کی حمایت کی۔ مظاہرے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ  اوروزیر خزانہ اجیت پوار نے ایوان کو یقین دلایا کہ ایک ہفتہ کے اندر اس سبسیڈی کے مسئلے کو حل کر دیاجائے گا۔
 ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بھیونڈی شہر میں سبسیڈی ختم کرنے کی وجہ سے کئی صنعتیں بند ہوگئی ہیں اور پاورلوم صنعت  بھی بحران کا شکار ہے ۔کورونا کے بعد سب سے زیادہ کوئی صنعت متاثر  ہوئی ہے تو وہ بھیونڈی ،مالیگاؤں اور اچل کرنجی کی پاورلوم صنعت ہی ہے۔  بجلی کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے اور بجلی کے پرانے بلوں پر بھی  غور کرنا ضروری ہے۔
 ایوان اسمبلی کے باہر سیڑھیوں پر بھی ابوعاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے مہا وکاس اگھاڑی کے خلاف مظاہرہ کیا اور ہاتھوں میں بینر لے کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔بینر پر لکھا تھا کہ بھیونڈی، مالیگاؤں ،اچل کرنجی، شولا پور کی پاورلوم صنعت کو بچاؤ، مہا وکاس اگھاڑی سرکار جاگو! پاورلوم کی سبسڈی کو بحال کرو!
 ودھان بھون میں مظاہرے کے دوران رکن اسمبلی رئیس شیخ نےذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا کہ ’’ پوری ریاست میں ہزاروں کی تعداد میں پاورلوم کارخانے ہیں۔ انہیں حکومت کی جانب سے بجلی بل میں سبسیڈی دی جاتی ہےلیکن مہاراشٹر الیکٹری سٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمٹیڈ ( ایم ایس ای ڈی سی ایل) کی جانب سے اچانک مارچ مہینے میں سبھی بجلی سپلائی کمپنیوں کو ای میل بھیج کر  سبسیڈی ختم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اسی ہدایت کے مطابق فروری مہینے سے پاور لوم صنعتوں کو سبسیڈی کے بغیر بجلی بل بھیجا جارہا ہے جس کے سبب پورے مہاراشٹر میں ہاہا کار مچا ہوا ہے ۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ اگربجلی سبسیڈی بحال نہیں کی گئی تو ایک ہفتہ میں پورے پاور لوم بند ہو جائیں گے اور ایک بہت بڑی صنعت جو سبسیڈی پر منحصر ہے ، وہ بند ہو جائے گی۔ اس سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے کیونکہ زراعت کے بعد پاور لوم ہی سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتی ہے ۔ ہم نے اسمبلی میں اس سنگین مسئلے کواٹھایا ہے اور حکومت سے فوراً سبسیڈی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘‘
ایک ہفتہ سے مطالبہ کیاجارہا ہے
  رئیس شیخ نےمزید بتایا کہ ہم گزشتہ ایک ہفتے سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ پاور لوم ، ٹیکسٹائل اور توانائی یہ تینوں محکمہ مل کر اس مسئلے کو حل کرے لیکن توجہ نہیں دی گئی ۔ پیر کو جب ایوان میں احتجاج کیا گیا تب جاکر وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے یقین دہانی کرائی ہےکہ ایک ہفتہ کے اندر میٹنگ لے کر سبسیڈ ی کی رقم محکمہ توانائی کو دی جائے گی ۔ سبسیڈی ختم کرنے سے پاور لوم صنعت کا بڑا نقصان ہوا ہے اور ان کا کام کاج بھی متاثر ہواہے۔ 
بھیونڈی سے ودھان بھون پیدل مارچ کا اعلان 
 بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اعلان کیاہےکہ اگر ایک ہفتہ میں پاور لوم کی بجلی سبسیڈی بحال نہیں کی گئی تو  بھیونڈی کے پاورلوم کے مالکان پیدل چلتے ہوئے بھیونڈی سے ودھان بھون آئیں گے ۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ حکومت کی جانب سے حمایت کے باوجود اس کے خلاف احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے تو  رئیس شیخ نے کہا کہ ’’ اگر حکومت غلط فیصلہ کرے گی تو ہم اسی طرح اس کی مخالفت کریں گے  کیونکہ یہ  روزی روٹی کا معاملہ ہے۔ بھیونڈی ، مالیگاؤں،اچل کرنجی  اور شولاپور کی پاور لوم صنعت کو بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے  ایسے حالات میں ہم مہا وکاس اگھاڑی کے فیصلہ کا انتظار  نہیں کریں گے بلکہ پاور لوم صنعت کو بچانے کیلئے مظاہرہ کریں گے ۔
ایک ہفتہ میں وزارت خزانہ سے
 محکمہ توانائی کو فنڈ منتقل کیاجائے گا : وزیر خزانہ 
 اس ضمن میں اجیت پوار نے کہاکہ’’ اس معاملے کی فوراً جانکاری لیتا ہوں اور وزارت خزانہ سے اگر سبسیڈی کی رقم نہیں دی گئی ہو گی تو ایک ہفتے کے اندر یہ فنڈ دینے کا نظم کیا جائے گا اور درکار فنڈ محکمہ توانائی کو دیا جا ئے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK