Inquilab Logo

ڈنمارک: آتشزدگی میں ۱۷؍ ویں صدی کی تا ریخی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت خاکستر

Updated: April 16, 2024, 7:15 PM IST | Copenhagen

کوپن ہیگن (ڈنمارک) میں ۱۷؍ ویں صدی کے پرانے اسٹاک ایکسچینج میں آگ بھڑک اٹھی جس نے مشہور تاریخی اہرام نما عمارت کوخاک کردیا حالانکہ اس میں موجود بیشتر قیمتی پینٹنگز کو بچا لیا گیا۔ ڈنمارک حکومت نے اس حادثہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔

Fire in Denmark Stock Exchange building. Photo: PTI
ڈنمارک اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں آتشزدگی۔ تصویر: پی ٹی آئی

منگل کو کوپن ہیگن کی قدیم ترین عمارتوں میں سے ایک میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ۱۷؍ ویں صدی کے پرانے اسٹاک ایکسچینج کی مشہوراہرام نما عمارت گر گئی جبکہ اس میں موجود انمول پینٹنگز اور دیگر قیمتی اشیاء کو بچانے کیلئے بڑی تعداد میں شہریوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ ڈنمارک کے وزیر ثقافت جیکب اینجل شمٹ نے کہا کہ یہ دیکھنا قابل رشک تھا کہ لوگوں نے جلتی ہوئی عمارت سے آرٹ کے خزانے اور مشہور تصاویر کو بچانےکیلئے اپناکردار ادا کیا۔ اسی کوشش میں ایک آدمی اپنی سائیکل سے کود گیا۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہم بہت کچھ بچانے میں کامیاب رہے ہیں، یہ ایک قومی آفت ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ: الشفاء اسپتال میں اجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں: رپورٹ

کوپن ہیگن پولیس کے ٹومی لارسن نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آگ کی وجہ کیا ہے۔ فائر فائٹرز جنہوں نے مبینہ طور پر قریبی نہر سے پانی پمپ کیا تھا انہیں اولڈ اسٹاک ایکسچینج کے سنہری ہال کے دروازے سے پانی کی بوچھار کرتے ہوئے دیکھا گیا جو گالا ڈنر، کانفرنس، پارٹیوں اور دیگر تقریبات کیلئے استعمال ہوتا ہے اور جہاں بہت سی پینٹنگز لٹکی ہوئی تھیں۔ کوپن ہیگن کے مرکز میں دھوئیں کے مرغولے اٹھتے دکھائی دیئے اور لوگ پینٹنگز کو بچانے کیلئے عمارت کے اندر بھاگتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایمبولینس جائے وقوع پر موجود تھیں۔ تاہم، کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ 

عمارت کی تزئین و آرائش پر کام کرنے والی کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ چھت پر کام کرنے والے تمام نجار باہر آ چکے ہیں۔ ڈنمارک کی مسلح افواج نے کہا کہ قیمتی سامان کو محفوظ رکھنے کیلئے علاقے کو گھیرے میں لے لیاجا ئے گا۔ وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے لکھا کہ ناقابل تلافی ثقافتی ورثہ اور ڈنمارک کی تاریخ کا ایک باب جل رہا ہے۔ چیمبر آف کامرس جو اس عمارت کا مالک ہے، نے کہا کہ یہ عمارت ۱۶۱۵ءمیں تعمیر کی گی تھی اور ڈنمارک میں ڈچ نشاۃ الثانیہ کے طرز کی ایک اہم مثال سمجھی جاتی تھی، اس کی تزئین و آرائش کی جا رہی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: بس اور ٹرک کے تصادم میں ۱۴؍ افراد ہلاک

ملحقہ کرسچن بورگ محل کئی مواقع پر جل چکا ہے، اور حال ہی میں ۱۹۹۰ءمیں ڈنمارک کی پارلیمنٹ سے ملحقہ ایک عمارت میں آگ لگ گئی تھی جسے پرووینٹ گارڈن کہا جاتا ہے۔ تاہم، قدیم اسٹاک ایکسچینج محفوظ رہا۔ پولیس نے ایکس پر کہا کہ کوپن ہیگن میں ایک مرکزی سڑک بند کر دی گئی ہے اور تھوڑی دیر کیلئے علاقے کی گھیرا بندی کی گئی ہے۔ کئی بس روٹس کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور ڈنمارک کے میڈیا نے آس پاس کے علاقے میں زبردست ٹریفک جام ہونے کی اطلاع دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سڈنی چرچ حملہ: ۱۵؍ سالہ لڑکا حراست میں، پولیس نے واردات کو دہشت گردی قرار دیا

براڈکاسٹر ٹی وی ٹونے بتایا کہ ملکہ مارگریٹ، جو منگل کو ۸۴؍سال کی ہو گئیں، نے آگ کی وجہ سے تقریبات کو محدود کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ رائل لائف گارڈ کے ساتھ ایک بینڈ جسے سابق بادشاہ کیلئےفریڈنسبرگ کیسل کے باہراپنے فن کا مظاہرہ کرنا تھا، جہاں وہ موسم بہار اور موسم گرما میں قیام پذیر ہیں اس حادثہ کے سوگ کے طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK