جمعیۃ القریش کے ایک عہدیدار نےکہاکہ بدھ کی سہ پہر ۳؍ بجے تک دیونار مذبح میں ڈاکٹر ندار د تھے جس کی وجہ سے جانور بھوکے پیاسے گھنٹوں باہر بندھے رہے۔ مسئلہ پوری طرح حل نہ ہونے پرعدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے اورپنکجا منڈے کے گھیراؤ کا انتباہ
EPAPER
Updated: July 16, 2025, 11:57 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
جمعیۃ القریش کے ایک عہدیدار نےکہاکہ بدھ کی سہ پہر ۳؍ بجے تک دیونار مذبح میں ڈاکٹر ندار د تھے جس کی وجہ سے جانور بھوکے پیاسے گھنٹوں باہر بندھے رہے۔ مسئلہ پوری طرح حل نہ ہونے پرعدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے اورپنکجا منڈے کے گھیراؤ کا انتباہ
دیونار میںذبیحہ کے لئے لائےجانے والے جانوروں کی جانچ کے لئے مقرر ڈاکٹروں کی مدت میں۱۵؍ دن کی توسیع توکردی گئی ہے مگر قریش برادری کا الزام ہے کہ اب تک د وچار ڈاکٹر ہی ڈیوٹی پرلوٹے ہیں۔ اس کی وجہ سے تاجر پریشان ہیں اور جانوروں کوکئی کئی گھنٹے دھکّے (جہاںجانور اتارے جاتے ہیں) پر بھوکا پیاسا کھڑا رکھنا پڑتا ہے ۔ اگر حالات میں فوری طور پرسدھار نہ ہوا تو بڑے پیمانے پر احتجاج کا بھی انتباہ دیا جارہا ہے۔
قریش برادری کوجان بوجھ کرپریشان کی جارہا ہے
آل انڈیا جمعیۃ القریش کے سیکریٹری گلریزقریشی نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے بدھ کودھکّے پرکھڑی بھینسوں اورپاڑوں کا ویڈیو فراہم کراتے ہوئے بتایا کہ ’’اصولاً ڈاکٹروں کا کام دوپہر ۱۲؍ بجے سے شروع ہوجاتا ہے مگر تین بجنے کے باوجود وہ نہیںآئے ہیں اورکام شروع نہیں ہوا ہے۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ جانور قطار میں کھڑے رکھے گئے ہیں اور ایک بھینس مربھی گئی ۔ جان بوجھ کر قریش برادری کو پریشان کیا جارہا ہے ،وہ روزی روٹی کےلئے جنگ لڑرہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ اگر حالات میں فوری طور پر بہتری نہ آئی تو جمعیۃ القریش کے ذریعے ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا ئیںگے ا ور وزیر پنکجا منڈے کا گھیراؤ بھی کریں گے ۔‘‘ گلریزقریشی نے مزید کہاکہ ’’۱۰-۹؍ ڈاکٹروں کی جگہ محض تین چار ڈاکٹر ہی کام کر رہے ہیں جس سے اورمسئلہ پیدا ہورہا ہے۔ حکومت اوربی ایم سی کواس جانب فوری طورپراس لئےبھی توجہ دیناچاہئے کہ اس سے حکومت کوآمدنی ہوتی ہے، صد فیصد ذبیحہ ضابطے کے مطابق اورقانون کی رو سے کیا جاتا ہے۔ حکومت کویہ بھی معلوم ہے کہ ڈاکٹروں کا رول کتنااہم ہے اس کےباوجود جان بوجھ کراس معاملے میں تساہل برتا گیا ا ور نوبت یہاں تک آگئی ۔‘‘
ایک دودن میں تمام ڈاکٹرس آجائیں گے
دیونار کے جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان نے انقلاب کو بتایا کہ’’اینیمل ہسبنڈری کی جانب سے۱۰-۹؍ ڈاکٹرس ڈیوٹی پررہتے تھے ، ان میں سے ۷-۶؍ آگئےہیں اور انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں، بقیہ بھی جلد آجائیںگے۔ بدھ کولائے گئے تمام جانوروں کوشام تک اندر لے لیا گیا ہے۔اس کے علاوہ امیدہے کہ ایک دو دن میںتمام ڈاکٹرس آجائیں گے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ کچھ تاخیر ضرورہوئی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس وقت کچھ زیادہ ہی جانور لائے جارہے ہیں مگرسب کچھ درست ہوجائے گا اورکوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا ۔‘‘
یاد رہے کہ جانور کوذبح کرنے سے قبل دیونار میںگیٹ پرڈاکٹر چیک کرتے ہیںاوراس کی سند دیتے ہیں کہ اس جانور کاگوشت قابل استعمال ہے،اس کے بعد اس جانور کواندر لایا جاتا ہے ۔