شیڈ بنانے کیساتھ دیگر کام جاری۔ قربانی کے جانوروںکی آمد اور فروخت ۲۶؍مئی سے شروع ہوگی۔ تاجروں کو فی بکرا انٹری فیس ۱۹۸؍روپے ادا کرنی ہوگی
EPAPER
Updated: May 20, 2025, 10:08 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
شیڈ بنانے کیساتھ دیگر کام جاری۔ قربانی کے جانوروںکی آمد اور فروخت ۲۶؍مئی سے شروع ہوگی۔ تاجروں کو فی بکرا انٹری فیس ۱۹۸؍روپے ادا کرنی ہوگی
دیونار میں قربانی کے جانوروں کی آمد اور فروخت۲۶؍ مئی سے شروع ہوگی۔ اس کےبعد سے قربانی کے اخیر ایام تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ دیونار سلاٹر ہاؤس میں جانوروں کو رکھنے اور تاجروں کی سہولت کی خاطر بڑے پیمانے پر شیڈ بنانے کے ساتھ دیگر کام جاری ہیں۔ دیونار مذبح انتظامیہ کا کہنا ہےکہ جانور لائے جانے سے قبل تمام تیاریاں مکمل کرلی جائیں گی۔ امسال تقریباً ۲؍ لاکھ جانوروں کے آنے کی امید ہے۔
تاجروں کا ڈیٹا ڈیجیٹائز کیا جائے گا
اس دفعہ تاجروں کا ڈیٹا ڈیجیٹائزڈ کیا جائےگا اور کیو آر کوڈ رہے گا اسے دیکھ کر ہی بکرا یا بڑا جانور خریدنا ہے کیونکہ بکرا باہر لے جانے کے لئے کیو آر کوڈ اسکین کیا جائے گا، اس کےبغیر جانور باہرلے جانا ممکن نہیں ہوگا۔ یہ چوری روکنے کے لئے بھی کا م کرے گا ۔اسی طرح فی بکرا انٹری فیس ۱۹۸؍ روپے رکھی گئی ہے،جو تاجر جتنے بکرے لائے گا اسی حساب سے اسے فیس ادا کرنی ہوگی۔ بڑے جانوروں کی انٹری فیس ۲۰۰؍ روپے ہے، اسے میڈیکل چیک اپ کے نام پرچارج کیا جائے گا۔واضح رہے کہ یہ فیس بقرعید کے علاوہ عا م دنوں میںبھی وصول کی جاتی ہے۔
دیونار مذبح انتظامیہ کی جانب سے اس کی وضاحت اس طرح کی گئی کہ جب جانور دیونار مذبح لایا جاتا ہے توداخلہ دینے سے قبل اس کی میڈیکل جانچ کی جاتی ہے اور یہ دیکھا جاتا ہےکہ یہ جانور صحت مند ہے یا نہیں، کوئی مرض تو نہیں ہے اور اس کا گوشت قابل استعمال ہے۔ ڈاکٹرو ںکی تشخیص کے بعد اسے اندر لایا جاتا ہے۔ فیس تاجرو ںکو اداکرنی ہوگی، گاہکوں کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی طرح بکرا باہر لےجانے کے لئے بھی کوئی چارج نہیں دینا ہوگا۔ نمائندۂ انقلاب کے استفسار پر یہ تفصیلات دیونارمذبح کے جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان نے بتائیں۔
کس طرح کے انتظامات کئے جارہے ہیں
وسیع وعریض شیڈ ، پانی کا وافر انتظام، سی سی ٹی وی کیمرے، پولیس چوکیاں اور اضافی صفائی عملہ کے نظم کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ۲۶؍مئی سے جب جانورو ں کی آمد اورگاہکو ںکی بھیڑ بھاڑ شروع ہوگی تب صحیح اندازہ ہوسکے گا کہ دیونار مذبح انتظامیہ کے دعوے اور صحیح معنوں میںکئے گئے انتظامات میں یکسانیت ہے یا تضاد۔
ڈیڑھ لاکھ بکرو ں اور ۱۵؍ ہزار بھینسوں کے لئے شیڈ
دیونار مذبح کے جنرل منیجر نے انقلاب کے سوال پربتایا کہ ڈیڑھ لاکھ بکروں اور۱۵؍ہزار بھینسوں کیلئے ۳۲۲۵۶؍اسکوائر میٹر کا اوردوسرا ۷۷۸۵۰؍اسکوائر میٹر کا شیڈ جو ایک لاکھ ۱۰۶؍اسکوائر میٹر ہوتا ہے ،بنایا گیاہے تاکہ جانوروں کو رکھنے میںکوئی پریشانی نہ ہو۔‘‘ ان سے یہ پوچھنےپرکہ بارش کا آغاز ہوگیا ہے اور اگر بقرعید کے ایام میں بھی بارش ہوگئی تو اس کیلئے کیا انتظامات کئے گئے ہیں ؟ تو انہوں نے بتایا کہ ’’ کافی جگہ ہے اور شیڈ بھی بنائے گئے ہیں۔ حالات کے پیش نظر پوری تیاری رکھی گئی ہے۔ اگر مزید ضرورت پڑی تو کوئی مسئلہ نہیںہوگا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ چونکہ ہربرس کا ریکارڈ سامنے رہتاہے ، اسی حساب سےتیاری کی جاتی ہے۔اس لئے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔‘‘تقریباً ۲؍لاکھ جانور امسال آنے کی امید کی جا رہی ہے۔
گرمی کی شدت کے حساب سے وافر مقدار میںپانی اوربجلی کا نظم
جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان کے مطابق دیونار سلاٹر ہاؤس میں ۲۰۰؍ کلوواٹ بجلی کا نظم رہتا ہے اور خاص طور پرقربانی کےایام میں مزید ۷۵۰؍ کلو واٹ بجلی کا نظم کیاجائے گا تاکہ کوئی پریشانی نہ ہو۔ اسی طرح روزانہ ۱ء۳؍ایم ایل ڈی پانی سپلائی کیا جاتا ہے ، قربانی کے ایام میںمزید ایک ایم ایل ڈی پانی سپلائی کیا جائے گا ۔اس کے علاوہ بکروں کی قربانی کےلئے بی ایم سی کی جانب سے جوہدایت دی جاتی ہے اس کا بھی خیال رکھا جائے گا ۔
مختلف وفود کی جی ایم سی ملاقاتیں
اب تک کئی تنظیموں اورآرگنائزیشن کی جانب سے قربانی میں بہتر انتظامات کیلئے کئی وفود ملاقات کرچکے ہیں۔ ان کی جانب سےکہا گیا کہ قربانی سے پہلے لمبے چوڑے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن جیسے ہی جانور لائےجاتے ہیں، مسائل شروع ہوجاتے ہیں۔ اس لئے جانور خریدنے ا ور بڑے جانوروں کی قربانی کے وقت ایسا انتظام کیاجائے کہ آسانی کے ساتھ قربانی کا فریضہ ادا کیاجاسکے۔ اس کا جنرل منیجر نے اعتراف کیا اور بتایا کہ ہاں، کئی وفد نے ملاقات کی اور مشورے بھی دیئے ہیں۔ ان پر غور کرتے ہوئے قربانی کے دنوں میں بہتر از بہتر انتظامات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔