مارش نے امید ظاہر کی کہ پنت سپر جائنٹس کے آخری ۲؍ میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، حالانکہ یہ محض رسمی باتیں ہوں گی۔
EPAPER
Updated: May 21, 2025, 12:41 PM IST | Agency | Lucknow
مارش نے امید ظاہر کی کہ پنت سپر جائنٹس کے آخری ۲؍ میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، حالانکہ یہ محض رسمی باتیں ہوں گی۔
رشبھ پنت ۲۷؍ کروڑ روپے میں خریدے جانے کے باوجود ایک بہترین میچ ونر کے طور پر اپنی ساکھ کے مطابق رہنے میں ناکام رہے ہیں اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے مشیل مارش نے اپنی ٹیم کے آئی پی ایل سے باہر ہونے کے بعد کہا کہ وکٹ کیپر بلے باز یہ تسلیم کرنے والے پہلے شخص ہوں گے کہ ان کے پاس ٹی ۲۰؍ میں اچھا سیزن نہیں رہا۔
لکھنؤسپر جائنٹس کو پیر کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف ۶؍ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اب وہ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں اور مزید ۲؍میچ باقی ہیں۔ سپر جائنٹس کے کپتان پنت نے۱۲؍ میچوں میں۱۳۵؍ رن بنائے ہیں اور ان کا اسٹرائیک ریٹ۱۰۰؍ سے کم ہے۔۲۰۱۶ء میں دہلی کیپٹلس کیلئے آغاز کرنے کے بعد سے یہ ان کا سب سے خراب آئی پی ایل سیزن رہا ہے۔
مارش، جنہوں نے اب تک ۵؍ نصف سنچریوں کی مدد سے۴۴۳؍ رن بنائے ہیں، صحافیوں کو بتایا، `وہ پہلے شخص ہوں گے جو یہ کہیں گے کہ ان کا سیزن ویسا نہیں رہا جیسا کہ وہ پسند کرتے لیکن میں ذاتی طور پر جانتا ہوں کہ کبھی کبھی کرکٹ اس طرح چلتا ہے۔ مارش نے امید ظاہر کی کہ پنت سپر جائنٹس کے آخری ۲؍ میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، حالانکہ یہ محض رسمی باتیں ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ `ہم جانتے ہیں کہ وہ ایک اچھے کھلاڑی ہیں، بہت ہنر مند اور بہت باصلاحیت ہیں، اس لئے وہ واپس آئیں گے اور فارم میں کھیلیں گے۔
جب ان سے سیزن کے مثبت پہلوؤں کے بارے میں پوچھا گیا تو مارش نے کہا کہ۱۴؍ویں لیگ میچ کی تکمیل کے بعد ہر کسی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ مارش نے کہاکہ `مجھے لگتا ہے کہ شاید اس سیزن کے بعد خود کو جانچنے کا وقت آئے گا۔ میری توجہ صرف اپنی ٹیم اور اپنی فرنچائزی کیلئے اگلے ۲؍ گیمز جیتنے میں اپنا حصہ ڈالنے پر مرکوز ہے۔ جیسا کہ میں نے کہاکہ آئی پی ایل ایک بہت بڑا ٹورنامنٹ ہے اور اس میں جیت کا مارجن بہت کم ہے۔ `ہم نے پورے سیزن میں کچھ قریبی میچ ہارے جو اب ہمیں تکلیف دے رہے ہیں، لیکن ہاں، اب یہ سیزن کو زیادہ سے زیادہ مضبوطی سے ختم کرنے پر ہے۔
سن رائزرس حیدرآباد نے پچھلے سیزن میں ٹی۲۰؍ بیٹنگ کو ان کے صرف حملے کے فلسفے کے ساتھ نئے سرے سے واضح کیا تھا لیکن اس نے اس سیزن میں کام نہیں کیا جہاں ٹیم پہلے ہی ۲؍ میچ باقی رہ کر پلے آف کی دوڑ سے باہر ہے۔ ہیڈ کوچ ڈینیل ویٹوری نے کہاکہ `لوگوں نے اس بارے میں بات چیت کی ہے کہ ظاہر ہے کہ ہم اس سال جارحانہ ہونے کی شہرت کے ساتھ آئے اور پھر پہلے میچ میں ہم نے۲۸۰؍ رن بنائے۔ بات ہو رہی تھی کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ میرے خیال میں ہمارے لئے یہ صرف حالات کے بارے میں سیکھنے اور یہ سمجھنے کے بارے میں ہے کہ ہم ان حالات میں کیسے کھیلتے ہیں اور کئی بار ہم ناکام ہو گئے۔ سابق تجربہ کار اسپنر کا کہنا تھا کہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونا ٹیم کیلئے اہم مسئلہ بن گیا ہے۔