• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

محکمہ تعلیم نے اسکولوں کےناموں کےساتھ’ انٹرنیشنل ‘یا’گلوبل ‘لکھنے سے منع کیا

Updated: December 22, 2025, 3:10 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

اسکولیں مطلوبہ اہلیت ، معیاراور ان کی ضروری کارروائیوںکو مکمل کرنےکےبعد ہی ان الفاظ کا استعمال کرسکتی ہیں۔ محکمہ تعلیم کے افسران کو اسکولوں کے ناموں کی باریک بینی سے جانچ کی ہدایت۔

All schools have been banned from writing international or global. Picture: INN
تمام اسکولو ں کو انٹرنیشنل یا گلوبل لکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ تصویر: آئی این این
والدین اور سرپرستوںکو اسکولوں کےگمراہ کن ناموں سے محفوظ رکھنےکیلئے ریاستی محکمہ تعلیم نے پہلی بار ریاست کے اسکولوںکو اپنے ناموں کے ساتھ بین الاقوامی(انٹرنیشنل ) یا عالمی ( گلوبل) جیسی اصطلاحات استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔ جب تک اسکولیں ان عنوانات کیلئے درکار اہلیت اور معیار پر پورا نہ اُترتےہوں اور ان کی ضروری کارروائیوں کو مکمل نہ کیاہو۔
اس تعلق سے مہاراشٹر کے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر شری رام مہادیو پنزادےنے ۱۵؍ دسمبر کو ایک سرکیولر جاری کیاہے جس میں ہدایت  دی گئی ہےکہ ریاست کے اسکولوں کو اب اپنے ناموں میںبین الاقوامی یاعالمی جیسی اصطلاحات استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ ان اسکولوں نے ان عنوانات کیلئے مہاراشٹر حکومت کی مطلوبہ کارروائی مکمل نہ کی ہو۔ اس فیصلے کا مقصد ایسے گمراہ کن اسکولوں کے ناموں کی وجہ سے والدین اور عام لوگوں میںپائی جانےوالی الجھن کو دورکرنا ہے۔سرکیولر کےمطابق اس طرح کے گمراہ کن ناموں کا منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ضروری کارروائی کی تکمیل کے بغیر ایسے الفاظ استعمال کرنے والے اسکولوں کو اسکول کانام تبدیل کرنے کی ہدایت  دی جائےگی۔سرکیولر میں ۱۱؍اسکولوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جن میں تھانے ضلع کے ۳؍ اسکول شامل ہیں جو ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کا حصہ ہیں۔ جنہوں نے دسمبر ۲۰۲۵ءمیں نئی یا تجدیدکی منظوری کیلئے درخواست دی ہے۔
سرکیولر کےمطابق اسکولوں کے ناموں میں انٹرنیشنل یاگلوبل جیسے الفاظ کے استعمال کی اجازت صرف اس صورت میں دی جائے گی جب اسکول کے بیرون ملک کیمپس ہوں یا وہ کسی بین الاقوامی بورڈ یا نصاب سے وابستہ ہوں۔ 
محکمہ نے مشاہدہ کیا ہے کہ ریاستی بورڈ سے وابستہ کئی اسکول اپنے ناموں میں یہ الفاظ استعمال کر رہے ہیں، جو گمراہ کن ہے۔ تعلیمی افسران کو مزید ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکولوں کے ناموں کی باریک بینی سے جانچ کریں جبکہ منظوری یا تجدید کیلئےنئی تجاویز کی جانچ کے ساتھ ایسے ناموں والے موجودہ اسکولوں کیلئے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت  دی گئی ہے۔
کچھ اسکولوں کے ناموں میں انگریزی میڈیم ہے لیکن ان کی منظوری کے دستاویز سے پتہ چلاہےکہ وہ مراٹھی میڈیم اسکول ہیں۔ اس کے علاوہ، اسکول کے نام میں لفظ سی بی ایس ای کا استعمال قانونی طور پر مناسب نہیں ہے کیونکہ یہ ایک امتحانی بورڈ کا نام ہے۔ 
اسکول کے میڈیم کے گمراہ کن پہلو کی وضاحت کرتے ہوئے محکمہ کے ایک عہدیدار نے کہا’’شہر میں متعدد اسکول پرانی منظوریوں پر جاری ہیں جو کہ مراٹھی میڈیم اسکول کیلئے دی گئی تھیں لیکن برسوں سے وہ انگلش میڈیم کے نام سے جاری ہیں جبکہ انہیں انگلش میڈیم اسکول کیلئے الگ سے منظوری لینی چاہئے تھی ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK