• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بلیو اوریجن مشن: وہیل چیئر پر خلا میں جانے والی پہلی خلا باز بخیریت لوٹ آئیں

Updated: December 22, 2025, 4:29 PM IST | San Antonio

جرمن انجینئرمائیکلا بینتھاؤس وہیل چیئر استعمال کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون بن گئیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا۔ انہوں نے بلیو اوریجن کی ذیلی مداری پرواز کے ذریعے یہ تاریخی سنگِ میل عبور کیا۔

 Benthaus, looking happy after returning from space. Photo: INN
بینتھاؤس، خلا سے واپس آنے کے بعد خوش نظر آرہی ہیں۔ تصویر: آئی این این

ایک جرمن انجینئر وہیل چیئر استعمال کرنے والی دنیا کی پہلی شخصیت بن گئی ہیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا، اور ٹیکساس سے روانہ ہونے والی بلیو اوریجن کی ایک ذیلی مداری پرواز کے ذریعے ایک تاریخی سنگِ میل عبور کیا۔ مائیکلا بینتھاؤس، جو سات سال قبل ماؤنٹین بائیکنگ کے ایک حادثے میں ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا شکار ہوئیں، سنیچرکو جیف بیزوس کی قائم کردہ خلائی سیاحت کی کمپنی بلیو اوریجن کے زیرِ انتظام ۱۰؍ منٹ کے مشن میں سوار ہوئیں۔ اس پرواز میں بینت ہاؤس سمیت چھ مسافر شامل تھے، جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حدِ فاصل، کارمان لائن، سے کچھ آگے تک گئے۔ 
کمپنی کی جانب سے لینڈنگ کے بعد جاری کی گئی ویڈیو میں بینتھاؤس نے کہا، ’’یہ سب سے شاندار تجربہ تھا۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ انہیں خاص طور پر پرواز کے دوران بلندی کی طرف سفر اور مائیکرو گریوٹی (کم وزن کی کیفیت) کا احساس بہت پسند آیا۔ نیو شیپرڈ راکٹ نے ٹیکساس میں بلیو اوریجن کے لانچ سائٹ سے ۱۴:۱۵؍ گرین وچ وقت پر اڑان بھری۔ بینتھاؤس، جو یورپی خلائی ایجنسی میں کام کرتی ہیں، نے کیپسول کے ہیچ سے نکلے ہوئے ایک بینچ کی مدد سے خود مختار طور پر وہیل چیئر سے کیپسول میں منتقلی کی۔ بلیو اوریجن نے بتایا کہ رسائی کو یقینی بنانے کیلئے اضافی زمینی معاون آلات نصب کئےگئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش کے چٹاگانگ میں ہندوستانی ویزا کی درخواستیں غیر معینہ مدت کیلئے معطل

بینتھاؤس نے کہا کہ ان کا یہ سفر اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے آن لائن ایک ریٹائرڈ خلائی انجینئر سے رابطہ کر کے پوچھا کہ کیا کسی معذوری کے شکار شخص کیلئے خلا نورد بننا اب بھی ممکن ہے۔ اس رابطے کے نتیجے میں انہیں ہانس کونگس مان کی مدد حاصل ہوئی، جو اسپیس ایکس کے سابق ایگزیکٹو ہیں۔ وہ بھی اس پرواز میں سوار تھے اور ضرورت پڑنے پر مدد کیلئے قریب ہی بیٹھے تھے۔ کونگس مان نے بلیو اوریجن کے ذریعے جاری کئے گئے تبصروں میں کہا، ’’انہوں نے مجھے اس کام کو ممکن بنانے میں مدد کرنے کی ترغیب دی۔ ‘‘کمپنی کے عہدیداروں نے کہا کہ یہ مشن خلا تک رسائی کو وسعت دینے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ نیو شیپرڈ کے سینئر نائب صدر فل جوائس نے کہا، ’’یہ پرواز ثابت کرتی ہے کہ خلا سب کیلئے ہے۔ ‘‘مشن کی لاگت ظاہر نہیں کی گئی۔ یہ بلیو اوریجن کی۱۶؍ویں انسانی ذیلی مداری پرواز تھی، ایسے وقت میں جب نجی کمپنیاں بڑھتی ہوئی خلائی سیاحت کی منڈی میں ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK