مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ انہوں نے مسلم کوٹہ معاملے پر ریاستی اقلیتی محکمہ کے وزیروں اور افسران سے بات چیت کی تھی اور وہ اس معاملے کو وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور اپنے ہم منصب نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کے سامنے اٹھائیں گے
EPAPER
Updated: September 25, 2023, 3:12 PM IST | New Delhi
مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ انہوں نے مسلم کوٹہ معاملے پر ریاستی اقلیتی محکمہ کے وزیروں اور افسران سے بات چیت کی تھی اور وہ اس معاملے کو وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور اپنے ہم منصب نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کے سامنے اٹھائیں گے
مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوارنے کہا کہ انہوں نے ریاستی اقلیتی محکمہ کے وزیروں اور افسران کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور وہ حل تلاش کرنے کیلئے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے سامنے مسلم کوٹہ کے معاملے کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے پونہ میں رپورٹرس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے مسلم کوٹہ معاملے کے تعلق سے ریاستی اقلیتی محکمہ کے وزیر عبدالستار، متعلقہ محکمہ کے افسران اور کچھ اداروں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس میٹنگ میں مولانا آزاد منڈل سے متعلق موضوعات، وقف بورڈ کی جائیداد اور دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مسلمانوں کیلئے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ کو منظوری دی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے مسلمانوں کیلئے تعلیم کے کوٹہ کو منظوری دے دی تھی جبکہ سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ کو منسوخ کر دیا تھا۔ بعد ازیں حکومت یکساں تعلیم کیلئے آر ٹی ای ایکٹ لائی تھی۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے میٹنگ میں کہا تھا کہ یہ عبد الستار اور حسن مشرف کی رائے تھی کہ مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائےلیکن جب سے ۳؍ پارٹیوں کی حکومت ہے تب سے میں نے ان سے کہا ہے کہ میں اس معاملے کو وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیوریندر فرنویس کے سامنے اٹھاؤں گا اور ہم اس کیلئے حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے شیوسینا میں شامل ہونے کے تعلق سے کہا کہ انہوں نے بی جے پی شیوسینا کاقیام عمل میں آنے کے ایک سال بعد اور یہ یقین کرنے کے بعد کے دونوں پارٹیوں (بی جے پی اور شیوسینا) کے درمیان اتحاد ہے، ایکناتھ شندے سے ہاتھ ملایا تھا۔
اس ضمن میں کہا کہ بی جے پی شیوسینا میں داخل ہونے کے بعد میں نے ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس سے بات چیت کی تھی اور انہوں نے مجھے کہا تھا کہ وہ بھی اس بات سے متفق ہیں کہ ریاست میں ہمہ جہت ترقی ہونی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے بھی بات کی گئی تھی کہ اگر کوئی ایسا معاملہ سامنے آیا جس میں تینوں پارٹیوں (بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی) کے مختلف رائے ہوں گی تو ہم ایک ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو اس معاملے کو اعلیٰ سطحی گفتگو پر لے جایا جائے گا۔