ایک وفد کی بی ایم سی صدر دفتر میں ہیلتھ اور ڈی پی شعبے کے افسران سے ملاقاتیں۔ تمام تنظیموں اور ذمہ داران کی باہمی میٹنگ۔
EPAPER
Updated: July 14, 2025, 11:26 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Vikhroli
ایک وفد کی بی ایم سی صدر دفتر میں ہیلتھ اور ڈی پی شعبے کے افسران سے ملاقاتیں۔ تمام تنظیموں اور ذمہ داران کی باہمی میٹنگ۔
قبرستان کی زمین حاصل کرنے کے لئے کوشاں مجوزہ قبرستان کمیٹی کے اراکین نے بی ایم سی کے ڈی پی اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے افسران سے صدر دفتر سی ایس ایم ٹی میں گزشتہ روز ملاقاتیں کیں۔انہوں نے افسران سے دوران ملاقات یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ جب کانجومارگ میں سی ٹی ایس نمبر ۸۵۳؍ میں زمین کی پیمائش بھی کی جاچکی ہے تو پھر کام آگے بڑھانے میں کیوں ٹال مٹول کیا جارہا ہے۔ اسی کے ساتھ۱۱۹۶؍(ڈی) سروے نمبر کو پہلے سے ہی قبرستان اور شمشان بھومی کے لئے ریزرو کیا جاچکا ہے اور اس کا ٹینڈر بھی نکالا جاچکا تھا مگر وہاں کی سوسائٹی کے مکینوں نے شمشان بھومی کی مخالفت کی جس سے اس قطعہ اراضی کا معاملہ معلق ہوگیا۔
شرکاء وفد نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ اسی مسئلے پر شکایت کرنے پر اس سے قبل منگل پربھات لودھا کے جنتا دربار والے دن عبدالرحمٰن انصاری اور واجد قریشی (برادرس فاؤنڈیشن) کے موبائل پر ایس وارڈ سے آنا فانا خط بھیجا گیا اور یہ بتایا گیا کہ ہم نے اپنی جانب سے متعلقہ ڈی پی محکمے کو ایک خط بی ایم سی ہیڈ آفس (سی ایس ایم ٹی) میں بھیج دیا ہے، چنانچہ وہاں ہم لوگوں نے ڈسپیچ کاؤنٹر پر پوچھا کہ اگر یہ خط آپ کے پاس آیا ہے تو آگے کیا کارروائی کی گئی ہے۔ اس پر ڈی پی ڈپارٹمنٹ کی ایک خاتون آفیسر نے بتایا کہ ہم نے ایس وارڈ میں میڈیکل ہیلتھ آفیسر (ایم ایچ او) کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ یہ ایس وارڈ کے شعبہ صحت کا کام ہے، ہمارا کام زمین کی پیمائش تھی ، وہ ہم نے کردیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ہم لوگوں کو بھیجے گئے خط کی ایک کاپی بھی دی۔ اس سے یہ اندازہ ہوا کہ ایس وارڈ جان بوجھ کر ٹال مٹول کررہا ہے۔مزید معلومات کے لئے ہم لوگ محکمہ صحت کی ڈپٹی کمشنر شردھا نیورتی اوگھاڑے کے پاس گئے۔ اتفاق سے وہاں ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر مسز دکشتا میڈم بھی موجود تھیں۔ ان افسران سے مزید بات چیت کی گئی۔ڈپٹی کمشنر اوگھاڑے نے کہا کہ ہم قبرستان کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
آپسی میٹنگ اور آگے کے لئے منصوبہ بندی
بی ایم سی دفتر جانے والے عبدالرحمٰن انصاری ، واجد قریشی، وارث علی شیخ اور عبدالرحمٰن تمبولی نے سنیچر کی شب میں مسلم جماعت سے متصل مدرسے میں میٹنگ کی ۔ اس میٹنگ میں وکھرولی کی تمام تنظیموں ، مساجد ومدارس کے ذمہ داران اور قبرستان کے لئے کوشاں رہنے والوں کو بلایا گیا۔ انہیں بی ایم سی سے حاصل کردہ امید افزا تفصیلات بتائی گئیں اور اس پر زور دیا گیا کہ مل جل کر اس مسئلے کو حل کرایا جائے، مسئلہ حل ہونے کے قریب ہے۔ اس موقع پر یہ طے پایا کہ منگل کو ایس وارڈ میں افسران سے ملاقات کی جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ آخر سب کچھ ہونے کے باوجود کام کیوں رکا ہوا ہے، کیا دشواری پیش آرہی ہے ۔ جلد سے جلد قبرستان کا مسئلہ حل کیا جائے تاکہ میت کی تدفین میں ہورہی دشواری ختم ہو۔