ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ پوتن یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں ،جبکہ پوتن امن معاہدے کے بعض اہم نکات پر بضد ہیں، جس کی وجہ سے ٹرمپ کا پیش کردہ امن منصوبہ تعطل کا شکار ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 04, 2025, 9:00 PM IST | Washington
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ پوتن یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں ،جبکہ پوتن امن معاہدے کے بعض اہم نکات پر بضد ہیں، جس کی وجہ سے ٹرمپ کا پیش کردہ امن منصوبہ تعطل کا شکار ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پوتن یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، جبکہ روس نے امریکی امن منصوبے میں متعدد ایسی شقوں کی نشاندہی کی ہے جس پر اسے اعتراض ہے۔صدر ٹرمپ کے مطابق وٹکوف اور جیرڈکُشر نے روس کے دورے کے دوران پوتن سےمعقول اور اچھی ملاقات کی، تاہم روس نے کلیدی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہ ہونےکی خبر دی۔ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے کہا، وہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس اس کیلئے تیار ہے:روسی صدرولادیمیر پوتن
دریں اثناء ٹرمپ نے منگل کی رات امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور اپنے داماد و مشیر جیرڈ کُشر سے بات چیت کا ذکر کیا، جو ماسکو میں پوتن سے ملے تھے۔ٹرمپ کے مطابق، ’’ ان کی پوتن سے ملاقات مثبت رہی۔ اور ہم جلد نتائج دیکھیں گے۔‘‘تاہم روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بنیادی مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا، جس میں علاقائی رعایتیں اور یوکرین کی نیٹو میں ممکنہ شمولیت شامل ہیں۔ بعد ازاں امریکہ اپنے امن منصوبے کے حوالے سے پرامید ہے، اور یوکرین جنگ کو دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی بدترین جنگ قرار دیتا ہے۔تاہم ماسکو کے ترمیم شدہ منصوبے کے کچھ نکات کو ناقابلِ قبول قرار دینے کے بعد یہ امیدیں ماند پڑتی نظر آرہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی وارنٹ کے باوجود نیتن یاہو کا نیویارک جانے کا اعلان
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے مابین گزشتہ ۴؍ سالوں سے جنگ جاری ہے، حالانکہ یوکرین کو یورپ کی پشت پناہی حاصل ہے، جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس طویل جنگ کو ختم کرنے کیلئے سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں، اسی سلسلے میں انہوں نے ۲۸؍ نکاتی امن منصوبہ بھی پیش کیا تھا، جس میں روس کو کچھ رعائتیں دے کر جنگ ختم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نےروسی صدر سے ملاقات بھی کی تھی۔ حتیٰ کہ حال ہی میں انہوں نے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور اپنے داماد و مشیر جیرڈ کُشر کو بات چیت کیلئے روسی دورے پر روانہ کیا تھا۔تاکہ امن منصوبہ کو عمل میں لانے کیلئے حالات سازگار کئے جائیں۔ لیکن روسی صدر کے اس منصوبے کے کچھ نکات پر اعتراض کے بعد اب ایک بار پھر جنگ بندی کی کوششوں کو دھچکا لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔