• Thu, 04 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگال کی مرکزی او بی سی لسٹ سے ۳۵؍ گروپس کو نکالنے کی سفارش کی گئی، زیادہ تر مسلمان برادریاں شامل

Updated: December 04, 2025, 10:13 PM IST | New Delhi

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈر امت مالویہ نے ریاستی حکومت پر او بی سی درجہ بندی کو مذہب سے جوڑ کر ”سیاسی فائدے“ کیلئے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

قومی کمیشن برائے پسماندہ طبقات (این سی بی سی) نے مرکزی حکومت سے ریاست مغربی بنگال کی مرکزی ادر بیک ورڈ کلاسیز (او بی سی) کی فہرست سے ۳۵ گروپس کو ہٹانے کی سفارش کی ہے۔ ان گروپس میں زیادہ تر مسلمان برادریاں شامل ہیں۔ منگل کو پارلیمنٹ میں مرکزی وزارت برائے سماجی انصاف نے اس سفارش کی تصدیق کی۔ ۲۰۱۴ء میں لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مرکزی او بی سی فہرست میں ۳۷ گروپس کو شامل کیا گیا تھا جن کا جائزہ لینے کے بعد کمیشن نے یہ سفارش کی ہے۔ ان گروپس میں سے ۳۵ گروپس کو مسلمان برادریوں کے طور پر شناخت کیا گیا تھا۔

این سی بی سی کے سبکدوش چیئرپرسن ہنس راج گنگارام اہیر نے کہا کہ مغربی بنگال کی مرکزی او بی سی فہرست میں ”مسلم گروپس کی بڑی تعداد“ کو دیکھتے ہوئے یہ جانچ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن گروپس کو نکالنے کی سفارش کی گئی ہیں ان میں زیادہ تر مسلمان برادریاں ہیں اور ممکنہ طور پر ایک یا دو غیر مسلم گروپس ہیں۔ انہوں نے ان برادریوں کے نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلہ حکومت کرے گی۔

یہ بھی پڑھئے: ریاستی حکومت کسی کو بھی اپنی جائیداد یا مذہبی مقامات پر قبضہ کرنے نہیں دے گی: ممتابنرجی

واضح رہے کہ آئین کی ۱۰۲ ویں آئینی ترمیم کے تحت، مرکزی او بی سی فہرست میں کوئی بھی تبدیلی نافذ ہونے سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کی جاتی ہے اور صدر کے ذریعے مطلع کی جاتی ہے۔ وزارت نے یہ نہیں بتایا کہ اس سفارش کو قانون سازی کی منظوری حاصل کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں کب پیش پیش کیا جائے گا۔

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈر امت مالویہ نے ریاستی حکومت پر او بی سی درجہ بندی کو مذہب سے جوڑ کر ”سیاسی فائدے“ کیلئے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت کی ستائش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت ووٹ بینک کے بجائے پسماندگی کی بنیاد پر سماجی انصاف کو درست کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بھیما کوریگاؤں کیس: دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہانی بابو کو ۱۹۵۵؍ دن جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت ملی

این سی بی سی کی یہ سفارش سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے درمیان سامنے آئی ہے۔ اس مقدمہ میں کلکتہ ہائی کورٹ کے مئی ۲۰۲۴ء کے ایک فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے جس میں ۲۰۱۰ء کے بعد ۷۷ برادریوں کو دی گئی او بی سی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا تھا کہ مذہب ان کی شمولیت کی واحد بنیاد معلوم ہوتا ہے۔ اس فیصلے سے تقریباً پانچ لاکھ او بی سی سرٹیفکیٹس متاثر ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK