Inquilab Logo

مینوفیکچرنگ پر توجہ کے باوجودنتائج اطمینان بخش نہیں ، سروس سیکٹر میں ایف ڈی آئی زیاد

Updated: December 30, 2022, 1:09 PM IST | New delhi

مرکزی حکومت بھلے ہی ’میک اِن ڈیا‘ پہل کے ذریعے مینوفیکچرنگ پر زور دے رہی ہو لیکن اس کا مثبت اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

Growth in FDI in the manufacturing sector remained low. File photo of a factory
مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی میں نمو کم رہی ۔ ایک فیکٹری کی فائل فوٹو

مرکزی حکومت بھلے ہی ’میک اِن ڈیا‘ پہل کے ذریعے مینوفیکچرنگ پر زور دے رہی ہو لیکن اس کا مثبت اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ فارین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ(ایف ڈی آئی) اب بھی سروس سیکٹر کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انڈیا ریٹنگز اینڈ ریسرچ نے مذکورہ دعویٰ اپنی رپورٹ میں کیا ہے۔ 
 فچ ریٹنگس کی یونٹ نے کہا کہ ’’حکومت کے میک اِ ن انڈیا کے ذریعے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ جٹانے کے اقدامات کے باوجود ایف  ڈی آئی کی توجہ اب بھی سروس سیکٹر پر زیادہ ہے۔اس کی ممکنہ وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ ہندوستان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کے مقابلے سروس سیکٹر میں کام کرنا زیادہ آسان ہے۔ اپریل ۲۰۱۴ء  سے مارچ ۲۰۲۲ء کے درمیان سروس سیکٹر میں ایف ڈی آئی بڑھ کر ۱۵۳ء۰۱؍ ارب ڈالر ہوگئی جو اپریل ۲۰۰۰ء سے مارچ ۲۰۲۱۴ء تک ۸۰ء۵۱؍ ارب ڈالر تھی۔ وہیں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی میں نمو کم رہی اور اس دوران یہ ۹۴ء۳۲؍ ارب ڈالر رہی جو اپریل ۲۰۰۰ء سے مارچ۲۰۱۴ء کے درمیان ۷۷ء۱۱؍ ارب ڈالر تھی۔
 ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ حکومت نے ملک میں مختلف سیکٹرز کیلئے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے ۲۰۱۴ء میں میک اِن انڈیا نام سے اپنے خصوصی پروگرام کی شروعات کی تھی۔ لیکن اس میں  خاص زور عالمی سطح کے مینوفیکچرنگ سیکٹر پر تھا۔ اسی کو دھیان میں رکھ کر مینوفیکچرنگ سے جڑے ۱۴؍ سیکٹرز کے لئے ’پی ایل آئی اسکیم‘ لائی گئی۔
 رپورٹ کے مطابق ۲۰۰۰ء  سے ۲۰۱۴ء کے  دوران بھی کل ایف ڈی آئی میں سروس سیکٹر کی حصہ داری سب سے زیادہ تھی۔ سروس سیکٹر میں کاروبار، ٹیلی کمیونی کیشن، بینک /بیمہ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بزنس آؤٹ سورسنگ اور ہوٹل ٹوریزم سیکٹر کو ترجیح دی گئی۔ وہیں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی ،آٹوموبائل، کیمیکل، ادویات اور فوڈپروسیسنگ جیسے سیکٹرز تک محدود رہی۔  
 ریٹنگ ایجنسی کے مطابق ایف ڈی آئی کو متوجہ کرنے میں  ابھرتے بازاروں میں ہندوستان کی کارکردگی بہتر رہی ہے اور اسکی حصہ داری ۲۰۲۰ء میں بڑھ کر ۶ء۶۵؍ فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ کووڈ وباء کے سبب یہ گھٹ کر ۲۰۲۱ء میں ۲ء۸۳؍ فیصد رہی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK