سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کو کئی سوالات کا سامنا، ۱۲؍ اگست کو پھر شنوائی
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 7:18 AM IST | New Delhi
سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کو کئی سوالات کا سامنا، ۱۲؍ اگست کو پھر شنوائی
سپریم کورٹ نے اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز(اے ڈی آر) کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیاکو ان ۶۵؍لاکھ افرادکی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت دی جن کےناموں کو بہار میں ووٹر لسٹ پر ’’خصوصی جامع نظر ثانی‘‘ میں حذف کر دیا گیا ہے۔ اے ڈی آر کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کی۔معاملے کی سماعت جسٹس سوریہ کانت، اجل بھویاں اور این کے سنگھ کی بنچ میں ہوئی۔انہوںنے کہاکہ ڈرافٹ لسٹ میں نہ صرف ۶۵؍لاکھ ناموں کو چھوڑ دیا گیا بلکہ ان ناموں کی کوئی فہرست بھی نہیں دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ کمیشن نے یہ بتایا کہ ۳۲؍لاکھ افراد ریاست سے ہجرت کرگئے، لیکن اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔
بھوشن نےمطالبہ کیاکہ کمیشن کو یہ بتانا چاہئے کہ ان میں سے کتنے افراد ہجرت کرگئے اور کتنے فوت ہوگئے کیونکہ بظاہر بی ایل اوز نے سفارش کی کہ کس کو لسٹ سے ہٹایا جائے اور کس کو نہیں۔ اس پرجسٹس کانت نے کہا کہ ایس اوپی کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذریعہ ہرسیاسی پارٹی کے نمائندوں کو یہ معلومات فراہم کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاکہ معلومات سیاسی جماعتوںکے نمائندوں کو فراہم کی گئی ہے۔ عدالت نےاس کے بعد کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلہ میں تحریری جواب دائر کرے۔ جسٹس سوریہ کانت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ ’’سیاسی جماعتوں کی فہرست دیں جنہیں یہ فراہم کیا گیا ہے۔ ہم۱۲؍اگست کومقدمہ کی سماعت کریں گے۔‘‘
۲۵؍ جولائی کو الیکشن کمیشن نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیاکہ تقریباً۶۵؍لاکھ ووٹرز کو لسٹ سے حذف کردیا گیا۔ کمیشن نے کہا کہ یہ بوتھ لیول آفیسرز اور بوتھ لیول ایجنٹس کی اطلاع کے بعد کیا گیاکہ پچھلی فہرست میں شامل ۲۲؍ لاکھ افراد فوت ہوچکے ہیں،۷؍لاکھ ووٹرز نے متعدد مقامات پر اندراج کرایا ہے اور تقریباً ۳۵؍لاکھ ووٹرزیا تو نقل مکانی کر چکے ہیں یا ان کا پتہ نہیں چل سکا ہے