نشی کانت دوبے کی بدزبانی پر مراٹھی لیڈران برہم ، ادھو ٹھاکرے سے لے کر روہت پوار تک ہر کسی کا سخت رد عمل، بی جے پی خاموش
EPAPER
Updated: July 07, 2025, 11:55 PM IST | Mumbai
نشی کانت دوبے کی بدزبانی پر مراٹھی لیڈران برہم ، ادھو ٹھاکرے سے لے کر روہت پوار تک ہر کسی کا سخت رد عمل، بی جے پی خاموش
بی جے پی رکن پارلیمان نشی کانت دوبے کے مراٹھی سماج کے تعلق سے نازیبا بیان کے بعد پورے مہاراشٹر میں ناراضگی نظر آ رہی ہے۔ کئی مراٹھی لیڈران نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ نشی کانت دوبے نے اپنے بیان میں مراٹھیوں کو پٹخ پٹخ کر مارنے کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی مراٹھی کے نام پر اتر بھارتیوں کی پٹائی کرنے والوں کو پہلگام کے دہشت گردوں کے برابر قرار دیا ہے۔
شیوسینا (ادھو ) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے نشی کانت دوبے کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے ’’ اس نے مراٹھیوں کا موازنہ پہلگام کے دہشت گردوں کے ساتھ کیا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ پہلگام کے حملہ آور کہاں چلے گئے؟ کیا وہ سب بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں؟ وہ مل کیوں نہیں رہے ہیں؟‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ یہ لوگ دہشت گردوں سے ہندوئوں کی حفاظت نہیں کر سکے اور اب مراٹھیوں کا موازنہ دہشت گردوں سے کر رہے ہیں۔ یہ لوگ بالکل ہی نچلی سطح پر جا چکے ہیں۔ یہی لوگ مراٹھی کے قاتل ہیں۔‘‘
شیوسینا (ادھو)کی ترجمان سشما اندھارے نے اس معاملے میں براہ راست دیویندر فرنویس اور بی جے پی لیڈران سے سوال کیا ہے کہ کیا وہ نشی کانت دوبے کے ہاتھوں مار کھا کر لینا چاہتے ہیں یا اسے مارنا چاہتے ہیں۔ اندھارے نے کہا ’’ دیویندر فرنویس ! یہ دھمکی آپ کیلئے بھی ہے ۔ آپ بھی مراٹھی ہیں۔ یہ دھمکی بی جے پی تمام مراٹھی وزراء اور لیڈران کیلئے بھی ہے۔ اب بی جے پی کے تمام وزراء بتائی کہ وہ نشی کانت دوبے کے ہاتھوں مار کھا کر لینا چاہتے ہیں یا اسے مارنا چاہتے ہیں؟‘‘ اس دوران این سی پی (شرد) کے نوجوان رکن اسمبلی روہت پوار نے بھی نشی کانت دوبے کو چیلنج کیا ہے۔ روہت کا کہنا ہے کہ ’’ نشی کانت دوبے میں اگر ہمت ہے تو وہ مہاراشٹر آئیں اور مراٹھی کے خلاف بول کر دکھائیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ نشی کانت دوبے بہار الیکشن کی حکمت عملی کو مہاراشٹر میں نافذ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ہمارے لئے مہاراشٹر میں پیدا ہونے والا گجراتی، راجستھانی، بنگالی اگر مراٹھی کی عزت کرتا ہے توہمارے لئے مراٹھی ہے۔ اس لئے آپ مہاراشٹر میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔‘‘
نشی کانت دوبے کے بیان پر صرف مہا وکاس اگھاڑی ہی نہیں بلکہ مہایوتی کی جانب سے بھی مذمتی بیان سامنے آئے ہیں۔ این سی پی (اجیت) کی خاتون لیڈر روپالی ٹھومبرے نے نشی کانت دوبے کو چپل سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’نشی کانت دوبے ہماری دوست پارٹی کے رکن پارلیمان ہیں تو کیا ہوا؟ وہ مراٹھی کے خلاف بالکل بھی نہ بولیں۔ اپنی زبان جھارکھنڈ جا کر استعمال کریں۔ اگر مہاراشٹر کے تعلق سے اس طرح کی بات کی تو چپل سے خبر لی جائے گی۔ اسی طرح کا بیان پونے سے تعلق رکھنے والے شیوسینا (ادھو) کے لیڈر وسنت مورے نے بھی دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ ماتوشری اور شیوتیرتھ توبہت دور رہے۔ پہلے نشی کانت دوبے مہاراشٹر آکر ہم جیسے کارکنان کا تو سامنے کریں۔ انہوں نے ڈنڈا دکھاتے ہوئے نشی کانت دوبے کو چیلنج کیا کہ دوبے مہاراشٹر آکر دکھائیں ان کی اس ڈنڈے سے خبر لی جائے گی۔ یاد رہے کہ اس بیان سے بی جے پی لیڈران میں بھی بے چینی ہے۔