مراٹھی وجئے ریلی پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ’’ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں نے انہیں الگ نہیں کیا تھا،وہ لڑجھگڑ کر الگ ہوئے تھے۔‘‘
EPAPER
Updated: July 07, 2025, 4:10 PM IST | Agency | Mumbai/Solapur
مراٹھی وجئے ریلی پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ’’ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں نے انہیں الگ نہیں کیا تھا،وہ لڑجھگڑ کر الگ ہوئے تھے۔‘‘
شیوسینا (یوبی ٹی)اور ایم این ایس کی مشترکہ ’مراٹھی وجئے ریلی‘کے ذریعہ ٹھاکرے برادران کے اتحاد سے سیاسی ماحول گرما گیا ہے۔ برسراقتدار کی جانب سے اس پر شدید لفظی حملے کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے ادھو ٹھاکرے کی تقریر کو ’رُدالی‘ قرار دیا ہے۔ اس کے جواب میں شیوسینا (یوبی ٹی ) کے ترجمان سنجے راؤت نے کہا کہ’’ٹھاکرے برادران کو ایک ساتھ دیکھ کر دیویندر فرنویس ڈرگئے ہیں۔ ‘‘ اتوار کے روز میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں راؤت نے کہا، ’’عوام سب جانتے ہیں، اسی لئے وہ کل بڑی تعداد میں آئے تھے۔ عوام جانتے ہیں کہ آپ(فرنویس) کتنے جھوٹے لوگ ہیں۔ اسی لئے کل لاکھوں کی تعداد میں عوام آ گئے، اور وہ بھی مراٹھی کے مسئلے پر۔ یہ دیکھ کر آپ بوکھلا گئے ہیں۔ دونوں ٹھاکرے برادران سے آپ ڈر گئے ہیں، یہ اب صاف ہو گیا ہے۔ ‘‘رُودالی کیا ہوتی ہے سب کو دکھائی دے رہا ہے، اب آپ کی رودالی شروع ہونے والی ہے، بلکہ شروع ہو چکی ہے۔ ‘‘
راؤت نے سوال قائم کیا کہ، ’’ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس ایک ساتھ کیوں آ گئے؟ ایسا کون سا عظیم نظریہ لے کر آپ ایک ساتھ آئے ہیں ؟ جی ہاں، اگر آپ کہتے ہیں کہ دونوں بھائی سیاست کے لئے آئے ہیں تو سمجھ لیجیے کہ ہم بھی سیاست کے لیے ہی ساتھ آئے ہیں۔ یہ سیاست مہاراشٹر میں مراٹھی مفاد کےلئے ہے۔ ‘‘ زبان کے تنازع پر انہوں نے کہا، ’’جنوبی ریاستیں برسوں سے اس موضوع پر لڑ رہی ہیں۔ ان کا موقف آج کا نہیں ہے کہ ہمارے اوپر ہندی کو مسلط نہ کیجیے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ہندی بولیں گے ہی نہیں۔ ہم ہندی بولیں گے، اور ہماری ریاست میں کسی کو ہندی بولنے سے نہیں روکیں گے۔ ہمارا یہ موقف نہیں ہے۔ ‘‘
شیو سینا یو بی ٹی کے رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارا موقف یہ ہے کہ ابتدائی اسکولوں میں ہندی کی جو سختی ہو رہی ہے، ہم اسے ہونے نہیں دیں گے۔ ہم نے اس جدوجہد میں ایک کامیابی حاصل کی ہے، اور تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے ہماری جیت کی مبارکباد دی ہے۔ ہم بھی اُنہیں ضرور نیک خواہشات دیں گے۔ ہم نے مہاراشٹر میں ہندی بولنے پر پابندی نہیں لگائی۔ ‘‘ راؤت نے’’ کہا کہ مہاراشٹر میں ہم نے کسی کو ہندی بولنے سے نہیں روکا ہے۔ ہندی فلمیں یہاں چلتی ہیں، گانے، موسیقی، ہندی پروگرام ہوتے ہیں ...‘‘
فرنویس نے کیا کہا؟
وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے شولاپور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کےدوران کہا کہ’’میں راج ٹھاکرے کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ادھو کے ساتھ ایک اسٹیج پر آنے پر اس کا کریڈٹ مجھے دیا ہے۔ ہم جوڑنے والے ہیں، توڑنے والے نہیں، یہ بات ان کے ذہن میں آ گئی ہو۔ یقینی طور پر آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کا آشیرواد بھی مجھے ہی ملا ہوگا، کیونکہ اگر میری وجہ سے یہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں نے انہیں الگ نہیں کیا تھا۔ وہ آپس میں لڑجھگڑ کر الگ ہوئے تھے۔ راج ٹھاکرے کو باہر تو ادھو ٹھاکرے نے ہی نکالا تھا۔ ‘‘ فرنویس نے مزید کہا کہ’’ اسلئے اگر اب وہ دوبارہ ساتھ آئے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔ مجھے لگا تھا کہ ورلی کا پروگرام کوئی’وجے اُتسو‘ ہوگا، لیکن یہ تو ’رُودالی‘ کا رونا دھونا تھا۔ اس میں فتح کا جشن تو کہیں دکھائی ہی نہیں دیا۔ یہ رونا دھونا سنائی دیا کہ میری سرکار چلی گئی، مجھے اقتدار دیجیے، مجھے بی ایم سی دیجیے، مجھے مہاراشٹر دیجیے۔ مراتھی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ ان کو مراٹھی زبان، کلچراورمراٹھی آدمی سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ‘‘
زبان کے نام پر سیاسی فائدہ حاصل کرنا غلط :سنجے نروپم
شیوسینا (شندے) کے لیڈر سنجے نروپم نے شیوسینا (یوبی ٹی ) اور ایم این ایس کے ایک ساتھ آنے پرتنقید کی اور کہا کہ’ ’دونوں پارٹیاں اپنی زمین کھوچکی ہیں اور اسلئے دونوں لیڈران نے مراٹھی لوگوں کے جذبات کو بھڑکانے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ نروپم نے کہا کہ مہاراشٹر میں مراٹھی کی عزت ہونی چاہئےاور اس کیلئےہماری سرکار کام بھی کررہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت، ترقی، تعلیم جیسے موضوعات پر ووٹ مانگا جاسکتا ہے، لیکن زبان کے نام پر جذبات کو بھڑکاکر سیاسی فائدہ حاصل کرنا غلط ہے۔