Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھرالی حادثہ: بچاؤ کام ہنوز جاری،ملبے میں ۱۵۰؍افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ 

Updated: August 08, 2025, 11:50 PM IST | Uttarkashi

۳؍جے سی بی لگی ہوئی ہیں، اتر کاشی کے متاثرہ گاؤں تک جانیوالی سڑکیں کئی جگہ سے ٹوٹ پھوٹ چکیں، ہائی ٹیک مشینیں پہنچنے میں مزید ۳؍دن لگیں گے

The satellite images released by ISRO show that this disaster has swallowed up village after village.
اسر و کی جانب سے جاری کردہ سیٹیلائٹ تصاویرکا فرق بتارہا ہے کہ اس آفت نے گاؤں کا گاؤں نگل لیا ہے

اتر کاشی کے دھرالی گاؤں میں پانچ دن قبل بادل پھٹنے کے حادثے اور موسلاد ھار بارش کے سبب آنے والے  سیلاب سے حالات اب تک ابتر ہیں۔ حادثے کے چوتھے روز تک تقریباً ۱۰۰؍ سے ۱۵۰؍ افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ افراد ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔ ریسکیو آپریشن ہنوز جاری ہے اور اندازہ ہے کہ اگلے چار دنوں میں یہ مکمل ہوجائے گا۔  ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دھرالی کے ۸۰؍ ایکڑ میں ۲۰؍سے ۵۰؍ فٹ تک ملبہ پھیلا ہوا ہے۔ اسے ہٹانے کیلئے صرف ۳؍ جے سی بی مشینیںکام پر لگی ہوئی ہیں۔ملبے کے نیچے دبے افراد کی تلاش کیلئے ہائی ٹیکنالوجی تھرمل سینسنگ آلات اور بڑی مشینیں درکار ہیں۔ لیکن یہ سبھی ۶۰؍ کلومیٹر دور بھٹواڑی میں راستہ نہ کھلنے کی وجہ سے ۲؍ دن سے اٹکے ہوئے ہیں۔ 
 اتر کاشی میں گنگوتری تک ایک ہی سڑک ہے، جو دھرالی سے گزرتی ہے۔ ہرشیل سے دھرالی کی ۳؍کلومیٹر لمبی سڑک ۴؍ مقامات پر ۱۰۰؍ سے ۱۵۰؍میٹر تک ختم ہوچکی ہے۔ بھٹ واڑی سے ہرشیل تک ۳؍ جگہ زمین کھسکنے اور ایک جگہ پل ٹوٹ گیا ہے۔ ایسے میں دھرالی تک سڑک کھلنے میں ۳؍سے ۴؍ دن مزید لگ سکتے ہیں۔
 اتر کاشی ضلع کے دھرامی میں ۵؍ اگست کو دوپہر پونے دو بجے بادل پھٹا تھا۔ کھیر گنگا ندی میںسیلاب آگیا۔ تند لہروں کے ساتھ آنے والے سیلابی ریلے نے ۳۴؍ سیکنڈ میں دھرالی گاؤں کو بہادیا۔ اب تک ۵؍افراد کی  ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ۷۰؍ افراد کو بچالیا گیا ہے۔ 
 انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن(اسرو)نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’کارٹو سیٹ۲؍ایس‘ سیٹیلائٹ سے حادثے والی جگہ کو پہلے اور بعد کی تصاویر کھینچی گئی ہیں۔ جس سے آفت کے بعد ریسکیو آپریشن چلانے میں کافی مدد ملی ہے۔اسرو کی جانچ پڑتا ل میں پایا گیا کہ سیلاب کے سبب ندیاں چوڑی ہوگئی ہیں اور ان کا راستہ بدل گیا ہے۔ دھرالی (لگ بھگ ۲۰؍ ہیکٹر رقبے) میں ملبہ پڑا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں کئی عمارتوں کو تھوڑا یا پورا نقصان ہوا ہے۔ ندی کے کناروں اور گھیروں پر کیچڑ جما ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK