تاجروں کی اسوسی ایشن کےنائب صدرنےکہا:دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے تحریری طور پرکچھ نہیں کہا جارہا ہے، محض بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
EPAPER
Updated: May 14, 2025, 1:48 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Dharavi
تاجروں کی اسوسی ایشن کےنائب صدرنےکہا:دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے تحریری طور پرکچھ نہیں کہا جارہا ہے، محض بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ میں تاجروں کے لئے ایس آر اے کے تحت ۲۲۵؍ اسکوائر فٹ جگہ دینے کے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ڈی آر ڈی اے )کے فیصلے پر تاجروں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب یہ بھی کم اہم نہیں ہے کہ دھاراوی میں چھوٹے بڑے ۱۰؍ہزار سےزائد بزنس مین ہیں، وہ اپنے مستقبل کے تئیں متفکر ہیں۔
نمائندۂ انقلاب نےاس تعلق سےدھاراوی بزنس مین اسوسی ایشن کےنائب صدرانصار احمد سےاستفسا رکیا توانہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’تاجروں کو ری ڈیولپمنٹ میں۲۲۵ ؍ اسکوائر فٹ جگہ دینے کی بازگشت تو کافی ہے مگرجب ہم لوگ ڈی آر ڈی اے کے عہدیداران اور افسران سے یہ کہتےہیں کہ اسے تحریری طور پردیاجائے تو وہ ہاں ہاں کہہ کر خامو ش ہوجاتے ہیں۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’دھاراوی میں تاجرو ں کے ایک ایک گالے ۲؍ہزاراسکوائر فٹ، ایک ہزارفٹ، ۸۰۰؍ فٹ،۵۰۰؍ اور ۳۰۰؍ اسکوائر فٹ کے ہیں، ۲۲۵؍اسکوائر فٹ میںان کاکیا ہوگا۔ دوسرے لاکھوں لوگ روزی روٹی سے جڑے ہوئے ہیں، وہ اجڑ جائیں گے اور بے روزگار ہوجائیں گے۔‘‘
انصاراحمد نے یہ بھی بتایاکہ ’’دھاراوی کےنام پر نوٹیفائڈ ایریا ملنڈ تا دہیسر قرار دیا گیا ہے۔ کیا یہ مناسب ہے کہ زور زبردستی کرکے تاجروں کو یہاں سے ہٹادیا جائے۔یہی وجہ ہے کہ چند دن قبل ہونے والی تاجروں کےاحتجاجی اجلاس میں بھی ان ہی ۸؍ مطالبات کا اعادہ کیا گیا جو تمام دھاراوی واسیوں کے مطالبات اوران کی آواز ہے ۔اس لئے کہ ہم سب ان سے الگ نہیں ہیں ، ہمارے بھی وہی مسائل اورمطالبات ہیں۔
۸؍مطالبات کیا ہیں
(۱)ری ڈیولپمنٹ کا پلان جاری کیا جائے (۲)ری ڈیولپمنٹ کے نام پر دھاراوی جھوپڑپٹی کوختم کرنے کی پالیسی نہیں چلے گی (۳) سبھی دھاراوی واسیوں کو قانونی قرار دے کر انہیں۵۰۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان اور دکان دیا جائے (۴) بی ایم سی کی چالیوں یا سرکاری عمارتوں میں رہنے والوں کو ۷۵۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان دیا جائے (۵) ازسرنو سروے کرواکر ہرایک کو اس میں شامل کیا جائے،آخری تاریخ کے نام پر کسی کوبھی محروم نہ کیا جائے (۶) خود ہی طے کردہ ۱۵؍اپریل کی آخری تاریخ کوختم کیاجائے (۷) سبھی کواعتماد میں لینے کےبعد ہی کام شروع کیاجائے (۸) اڈانی قابل بھروسہ نہیں ہے ،اس لئے کسی اورڈیولپر کو مقرر کیاجائے اور ری ڈیولپمنٹ مہاڈا کے ذریعے کیا جائے۔
یادر ہے کہ تاجروں کی اسوسی ایشن نے واضح کردیا ہے کہ کوئی ایسا فیصلہ جوان کے مفادات کےخلاف ہوگا، قبول نہیں کیا جائے گا، وہ اپنے طورپرکوشاں رہیں گے۔