Inquilab Logo

دھاراوی : مخالفت کے باوجود ڈیجیٹل سروے کا آغاز

Updated: March 18, 2024, 11:36 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پہلے دن ۲۵؍ سے ۳۰؍ گھروں کا سروے مکمل کرکے ۱۲؍ گھروں کو یونیک نمبر دیئے گئے۔ ۸؍ مہینوں میں سروے مکمل کرنے کا منصوبہ ۔

A digital survey has been launched in Dharavi by Adani Company. An employee can be seen entering the numbers on the comkan.. Photo: INN
اڈانی کمپنی کے ذریعے دھاراوی میں ڈیجیٹل سروے شروع کیا گیا ہے۔ایک ملازم کومکان پر نمبر ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔۔ تصویر : آئی این این

تنازعات میں گھرے ہونے اور بڑی تعداد میں مقامی افراد کی مخالفت کے باوجود اڈانی کمپنی کے ذریعہ دھاراوی کی از سر نو تعمیر کیلئے پیر کو دھاراوی کا ڈیجیٹل سروے شروع ہوگیا۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ بڑی تعداد میں دھاراوی واسی اڈانی کمپنی کے ذریعہ دھاراوی کی از سر نو تعمیر کی مخالفت کررہے ہیں اس لئے عام خیال تھا کہ سروے کرنے والوں کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن سروے کی ابتداء پُرامن طریقے سے ہوگئی۔
 حالانکہ ’اڈانی ہٹائو دھاراوی بچائو‘ مہم سے وابستہ افراد نے پہلے ہی بیان دیا تھا کہ اڈانی گروپ کے ’دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ‘ (ڈی آر پی پی ایل) نے کملا رمن نگر سے سروے اس لئے شروع کیا ہے کہ یہاں انہیں مخالفت کا خوف نہیں ہے۔ 
 ان کے مطابق اس جگہ سروے اور ری ڈیولپمنٹ کے تعلق سے مخالفت اس وجہ سے نہیں ہورہی ہے کہ یہ ریلوے کی جگہ تھی جسے خریدکر بعد میں دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ چونکہ یہ ریلوے کی زمین تھی اس لئے یہاں کے لوگوں کو خوف ہے کہ انہیں گھر یا دکان وغیرہ کیلئے آسانی سے نا اہل قرار دیا جاسکتا ہے۔ یہاں مخالفت نہ ہونے کی وجہ سے آسانی سے سروے شروع ہونے کی توقع تھی جس سے ایسے لوگ بھی سروے کیلئے تیار ہوسکتے ہیں جو تذبذب کا شکار ہیں کہ کیا کرنا چاہئے۔
 دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے سی ای او ایس وی آر سری نیواس بھی سروے کے وقت دھاراوی میں موجود تھے۔ انہوں نے سروے شروع ہونے کو انتہائی اہم مرحلہ قرار دیا اور دھاراوی واسیوں سے اپیل کی کہ جب سروے کرنے والے ان کے پاس آئیں تو وہ اپنے پاس موجود دستاویز سروے کرنے والوں کو دکھائیں۔ 
 انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے پاس موجود دستاویز کی ڈیجیٹل کاپی لی جائے گی اصل دستاویز عوام کے پاس ہی رہیں گے۔
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے دن ۲۵؍ سے ۳۰؍ گھروں کا سروے ہوگیا ہے جن میں سے ۱۲؍ گھروں کو نمبر دے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو یونیک آئی ڈی دیا جارہا ہے وہ اس پروجیکٹ کے اخیر مرحلے تک کام آئے گا اور یہ نمبر تبدیل نہیں ہوںگے۔
 انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایس آر اے کے تحت صرف گرائونڈ فلور کے ڈھانچہ کوہی اہل یا نااہل قرار دینے کیلئے سروے میں شامل کیا جاتا ہے لیکن دھاراوی میں پہلی مرتبہ اوپر کے منزلوں کو بھی حکومت کی رینٹل ہائوسنگ اسکیم کے تحت ’ہایئر اینڈ پرچیز‘ (کرایہ پر لینے اور خریدنے) کی بنیاد پر غورو خوض کیلئے سروے میں شامل کیا جائے گا اور ان کے بھی دستاویز قبول کئے جائیں گے۔ مزید یہ کہ اس سروے میں یہاں موجود مسجد، مندر اور کمیونٹی سینٹروں وغیرہ کا بھی سروے کیا جارہا ہے۔
 سری نیواس کے مطابق تقریباً ایک ہفتہ بعد ایک دیگر ٹیم یہاں کے لوگوں کا سماجی اور معاشی سروے کرنے پہنچے گی۔ یہ ٹیم یہاں کے مکینوں کی تفصیلات حاصل کرگے۔ اس ٹیم کے ممبران کے پاس ’ٹیبلیٹ‘ ہوگا اس لئے وہ دستاویز کی کاپی حاصل کرکے اصل دستاویز واپس لوٹا دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK