تنازعات میں گھری اڈانی ریئلٹی کا باقاعدہ انتخاب نہ ہونے سے ریلوے کی زمین کی قیمت ایس آر اے کو ادا کرنی پڑے گی،بعد میں یہ رقم واپس دی جائے گی
Updated: May 15, 2023, 10:40 AM IST | Mumbai
تنازعات میں گھری اڈانی ریئلٹی کا باقاعدہ انتخاب نہ ہونے سے ریلوے کی زمین کی قیمت ایس آر اے کو ادا کرنی پڑے گی،بعد میں یہ رقم واپس دی جائے گی
ریاستی حکومت نے ایک ’جی آر‘ (گورنمنٹ ریزولوشن) جاری کرکے ’ایس آر اے‘ (سلم ری ہیبیلیٹیشن اتھاریٹی) کو ’دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ‘ کیلئے ۳۰۰؍ کروڑ روپے ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہے کہ دھاراوی کی از سر نو تعمیر کے لئے ’اڈانی ریئلٹی‘ کا انتخاب ہوا ہےلیکن امریکی کمپنی ’ہنڈن برگ‘ کے ذریعہ اڈانی کمپنی کی بدعنوانیوں کے تعلق سے رپورٹ جاری کرنے کی وجہ سے اب تک اڈانی ریئلٹی کو باقاعدہ طور پر اس پروجیکٹ کے لئے ٹھیکہ نہیں دیا گیا ہے۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ کی وجہ سے اڈانی کمپنی مختلف تنازعات میں گھر گئی ہے جس کی وجہ سے دھاراوی میں رہائش پذیر اور یہاں کاروبار کرنے والے بہت سے افراد اڈانی کمپنی کے ذریعہ دھاراوی کے ’ری ڈیولپمنٹ‘ کے خلاف ہیں۔دھاراوی کے ری ڈیولپمنٹ کے لئے کسی کمپنی کے منتخب نہ ہونے کے باوجود ریاستی حکومت کو ’ایس آر اے‘ کے ذریعہ ۳۰۰؍ کروڑ روپےکا انتظام کرنے کی ضرورت اس لئے پیش آگئی ہے کیو نکہ دادر علاقے میں ریلوے کی ۴۵؍ ایکڑ کی زمین کو بھی دھاراوی ری ڈیولپمنٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں جب اس زمین کے تعلق سے حکومت اور ریلوے کے درمیان معاہدہ ہوا تھا ،تب یہ طے پایا تھا کہ ریلوے کو اس زمین کے عوض ایک ہزار کروڑ روپے ۱۷؍ اپریل ۲۰۲۳؍ تک ادا کردیئے جائیں گے۔ ان ایک ہزار کروڑ روپے میں سے ۸۰۰؍ کروڑ روپے ریاستی حکومت نے ریلوے کو فوری طور پر ادا کردیئے تھے۔
حکومت کے معاہدے کے مطابق باقی ۲۰۰؍ کروڑ روپے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ حاصل کرنے والی کمپنی، جو اڈانی ریئلٹی ہے، کو ادا کرنے ہوں گے اور یہ رقم کمپنی کے کے ساتھ معاہدہ ہونے کے ۹۰؍ دنوں میں ادا کئے جانے تھے۔ اگرچہ اس پروجیکٹ کے لئے اڈانی ریئلٹی کا نام منتخب کرلیا گیا ہے لیکن تنازعات کی وجہ سے اب تک اسے باقاعدہ طور پر پروجیکٹ سونپا نہیں گیا ہے۔ اس دوران ریلوے کو بقایا رقم ادا کرنے کی آخری تاریخ پچھلے مہینے گزر چکی ہے، اس لئے مہاراشٹر حکومت نے ’ایس آر اے‘ کو یہ رقم ادا کرنے کی ہدایت دی ہے جو ’جی آر‘ کے مطابق بعد میں اسے واپس کردی جائے گی۔اگرچہ ریلوے کی بقایا رقم ۲۰۰؍ کروڑ روپے ہے لیکن اس پروجیکٹ کے لئے ’ایس پی وی‘ (اسپیشل پرپز وہیکل)کی تنصیب بھی کی جانی ہے۔ ایس پی وی میں ’دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ اتھاریٹی‘ کا ۱۰۰؍ کروڑ روپے کا ’شیئر‘ ہے۔ ان دونوں چیزوں کو جوڑ کر فی الحال ایس آر اے سے ۳۰۰؍ کروڑ روپے ادا کرنے کیلئے کہا گیا ہے، البتہ جی آر میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ رقم ایس پی وی کی تنصیب کے بعد ایس آر اے کو واپس کردی جائے گی۔