Inquilab Logo

دھولیہ: اردو کتاب میلہ میں آخری دن کتابوں کے شیدائیوں کا اژدہام

Updated: February 13, 2023, 12:56 PM IST | Ismail Shad | Dhule

ممبئی، بھیونڈی ناسک، مالیگاؤں، جلگاؤں، نندوربار، شہادہ، شیرپور، اکل کوا اور تلودہ کے علاوہ دیگر شہروں سے لوگوں نےبڑی تعداد میں کتابیں خریدیں

A crowd can be seen at the stalls on the last day of the Urdu Book Fair. (Photo, Inquilab)
اردوکتاب میلے کے آخری دن اسٹالوںپر بھیڑدیکھی جاسکتی ہے ۔(تصویر،انقلاب)

 اردو کتاب میلے کے چوتھے  اور آخری دن شہر کے ہمراہ پڑوسی شہروں کے کتاب کے شیدائی سیلاب کی شکل میں امڈپڑے ۔اردو کتاب میلہ میں کثیر تعداد میں شرکت کرنے والے کتابوں کے شیدائیوں نے  بڑے پیمانے پر کتابیں خریدیں۔چار دنوں میں کتاب میلہ میں ۲۰؍ لاکھ سے زائد کتابیں فروخت ہونے کی اطلاع کتاب میلہ انتظامیہ اور کتب فروشوں نے دی۔
 آخری دن اردو کتاب میلہ میں جواں سال آفیسر ہوم ڈی وائے ایس پی رشی کیش ریڈی نے حاضری لگائی اور شہر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والے اردو کتاب میلے میں کتابوں کے شائقین خاص طور پر طلبہ کی کثیر تعداد میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔عوام میں کتابوں کا شوق پیدا کرنے کے لیے دور حاضر میں کتاب میلہ کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔مسلم سماج کے طلبہ میں کتابوں کے ذوق و شوق کو دیکھتے ہوئے رشی کیش ریڈی نے خوشی کا اظہار کیا اور مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگٹھن کے منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔
 کتاب میلہ میں چوتھے دن ممبئی، بھیونڈی، مالیگاؤں، ناسک، جلگاؤں، نندوربار، شہادہ، شیرپور، اکل کوا، ساکری، نظام پور کے علاوہ پڑوسی شہروں کے معززین کے ہمراہ کتابوں کے شائقین نے کتاب میلہ میں کثیر تعداد میں نہ صرف شرکت کی بلکہ بڑی تعداد میں کتابیں بھی خریدیں۔
   کتاب میلہ میں میونسپل کارپوریشن اسکول نمبر۴/۸ ، شوقی کتاب گھر مالیگاؤں، وسیم احمد بک ڈپو مالیگاؤں، الفرقان بک مالیگاؤں، ثناء بک ڈپو، دبستان نوابیہ عزیزیہ اتر پردیش، الحسنات بکس دہلی سٹی بک ڈپو، ان اسٹالوں پر محب کتب کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ان بک اسٹال سے شرکائے کتاب میلے نے  دینی کتابوں کے علاوہ مسلم سائنسدانوں سے متعلق اور تاریخی کتابیں  بڑی تعداد میں خریدیں۔چوتھے دن بھی کتابوں کے شائقین نے کثیر تعداد میں شریک ہوکر کتابوںسے اپنی محبت اور دوستی کا ثبوت دیا ۔گزشتہ چار روز سے بچوں کے تعلیمی پروگرام بعنوان تعلیمی تہوار میں نعت خوانی ، حب الوطنی کےگیت،  اردو تقریری مقابلہ، ہزل گوئی اور لطیفہ گوئی کے ایک سے بڑھ کر ایک مقابلے منعقد کئے گئے۔اسی دن آل انڈیا مشاعرہ بھی منعقد کیا گیا تھا۔سیلفی پوائنٹ پر بچے ، نوجوانوں نے خوب سیلفی نکال کر لطف اٹھایا۔ کتب فروشوں نے اردو کتابیں توقعات سے زیادہ فروخت ہونے پر مسرت کا اظہار کیا۔
 شاہد انجم نے بتایا کہ عموماً پہلے روز کتاب میلہ میں قارئین بہت کم آتے ہیں۔پہلے دن کسی بھی کتاب میلہ میں کتابیں بہت کم فروخت ہوتی ہیں۔مگر دھولیہ میں پہلے دن ہی کتاب کے شیدائیوں کا جم غفیر دیکھ کر ہم دنگ رہ گئے ۔الرضا بک اسٹال کے مالک نے کہا کہ میں دھولیہ سے ہوں میں دیگر شہروں میں منعقد ہونے والے کتاب میلوں بھی اسٹال لگاتا ہوں ۔میرے شہر کے کتابوں کے شوقین جم غفیر کی شکل میں  لاکھوں روپے کی کتابیں خرید کر اس میلہ کو اس قدر کامیاب کردیں گے ، یہ دیکھ کرمیں خود فخر محسوس کررہا ہوں۔شوقی منظور الحمید نے کہا دھولیہ کے طلبہ میں کتابیں خریدنے کا ذوق و شوق دیکھ کرر وہ خود انگشت بدنداں  رہ گئے۔پورے کتاب میلہ میں سب سے زیادہ بچوں نے کتابیں خریدیں۔ بچوں نےسیرت، انبیا ئےکرام کی سوانح حیات اوردیگر تاریخی کتابیں زیادہ خریدیں جس سے یہ محسوس کیا جارہا ہے کہ دھولیہ شہر ادب نواز شہر ہے اور تاریخ اور سیرت پر یہاں بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔کتب فروشوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگٹھن یہ واحدتنظیم ہے جس نے اردو کتاب میلہ کا انعقاد کیا ہے ورنہ عموماً اردو قومی کونسل یا پھر کسی بڑی تنظیم اور ان کے سرکردہ افراد ہی یہ کام انجام دیتے ہیں۔یہاں دیکھنے میں یہ بھی آیا کہ مذکورہ تنظیم کے تمام اراکین  متحد ہوکر کام کررہے تھے۔کتب فروشوں نے بھی دھولیہ کتاب میلہ کو شہر کی تاریخ کا کامیاب کتاب میلہ قرار دیا۔آخری دن اتوار کو تعلیمی تہوار کے عنوان سے منعقد ہونے والے مقابلوں کے نتائج کا اعلان کیاگیا  اور انعامات تقسیم کئے گئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK