ودھان پریشد کے چیئرمین رام شندے نے سیکشن آفیسر کو معطل کرنے اور معاملے کی جانچ کرنے کا حکم جاری کیا
EPAPER
Updated: May 23, 2025, 10:38 PM IST | Dhule
ودھان پریشد کے چیئرمین رام شندے نے سیکشن آفیسر کو معطل کرنے اور معاملے کی جانچ کرنے کا حکم جاری کیا
یک روز قبل دھولیہ کے سرکاری ریسٹ ہائوس میں پولیس نے چھاپہ مار کر ایک کمرے سے ایک کروڑ ۸۴؍ لاکھ روپے ضبط کئے تھے۔ شیوسینا ( ادھو) کے سابق رکن اسمبلی کا الزام تھا کہ یہ رقم اس کمرے سے ملی ہے جہاں رکن اسمبلی ارجن کھوتکر کے پی اے نے قیام کیا تھا۔ اسلئے شبہ ہے کہ اراکین اسمبلی کا جو وفد دھولیہ کے دورے پر آیا تھا اس نے مقامی حکام سے رشوت لی ہے۔ حکومت نے اس معاملے کی جانچ کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہوئی اس کارروائی کے بعد جمعرات کو یہ معاملہ سرخیوں میں رہا ، جمعہ کو ودھان پریشد کے اسپیکر کے رام شندے نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی اراکین اسمبلی وفد کے سیکشن آفیسر کشور پاٹل کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ فرنویس نے میڈیا کو بتایاکہ ’’ دھولیہ کے معاملے میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس بات کی تفتیش کی جائے گی کہ کسی نے کوئی رشوت لی ہے کیا؟ ساتھ ہی میں اسمبلی کے اسپیکر اور ودھان پریشد کے سبھا پتی سے گزارش کروں گا کہ وہ بھی اپنے اپنے طو رپر کمیٹی تشکیل دے کر معاملے کی تحقیقات کریں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ کسی صورت میں اراکین اسمبلی کے وفد کی بدنامی ہم برداشت نہیں کریں گے۔ اس معاملے میں انتہائی سنجیدگی کیساتھ تفتیش اور کارروائی کی جائے گی۔ ‘‘
اس معاملے کو اجاگر کرنے والے سابق رکن اسمبلی انل گوٹے کا کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تشکیل محض آنکھوں میں دھول جھونکھنے کی کوشش ہے۔ مجھے اس ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ اگر تفتیش کرنی ہی ہے تو تکارام منڈے، پروین گیدام اور راہل ریکھاوار جیسے ایماندار افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے اور تحقیقات کروائی جائے۔ ‘‘ گوٹے نے کہا ’’ میں نے وزیر جے کمار راول کیخلاف سارے ثبوت ، وزیر اعلیٰ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو بھیجے مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ لہٰذا مجھے حکومت کی تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی پر کوئی بھروسہ نہیں رہ گیا ہے۔