آدتیہ ٹھاکرے نےنام لئے بغیر کہا کہ ایک پارٹی کے ۲۲؍اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں اور وہ وزیر اعلیٰ کے رابطے میں ہیں ،فرنویس نے تردیدکی، بتایا کہ مہایوتی کی اتحادی پارٹی کے رکن کو بی جے پی میں ضم کرنے کاکوئی جواز نہیں۔
آدتیہ ٹھاکرے پریس کانفرنس کے دوران۔ تصویر:پی ٹی آئی
ایسی خبریں گشت کر رہی تھیں کہ شیو سینا ( ادھو) کی جانب سے قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طو رپر بھاسکر جادھوکے بجائے آدتیہ ٹھاکرے کانام تجویز کیا جارہا ہے ، اس خبر کو آدتیہ ٹھاکرے نے مسترد کیا اور کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں میں تو نہیں بلکہ برسراقتدار پارٹیوں میں ہی ۲؍ اپوزیشن لیڈر تیار ہو رہے ہیں ۔ انہوںنے شندے خیمے کا نام لئے بغیر کہا کہ ایک پارٹی کے ۲۲؍ اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں اور وہ وزیر اعلیٰ کے رابطہ میں ہیں۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے انکا رکیا اور کہا کہ مہا یوتی میں شامل کسی اور پارٹی کے اراکین اسمبلی کو بی جے پی میں ضمن کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ ناگپور میں جاری اسمبلی اجلاس کے پہلے دن اجلا س کی کارروائی ختم ہونے کے بعد ودھان بھون کے احاطے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہاکہ ’’افواہوں پر یقین نہ کریں۔ ہم جانتے ہیں کہ اپوزیشن لیڈر کے لئے میرا نام دیئے جانے کی افواہ کس نے اور کب اڑائی ہے ۔ وہ ہم میں پھوٹ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن حکمران جماعت میں خود ہی دو گروپ بن چکے ہیں۔
ادھو سینا کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک گروپ کے۲۲؍ ایم ایل اے وزیر اعلیٰ کے رابطہ میں ہیں۔اگر ہم پچھلے سال کے حالات پر غور کریں تو پتہ چلے گا کہ ان اراکین کے تمام کام ہو گئے ہیں۔ انہیں وہ فنڈز دیئے گئے ہیں جو وہ چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر انہیں اٹھنے کو کہا جاتا تو وہ اٹھ جاتے ہیںاور وزیر اعلیٰ انہیں چھلانگ لگانے کے حکم دیں گے تو وہ کود بھی جائیں گے جن لوگوں نے یہ خبر پھیلائی ہے وہ جان جائیں گے کہ اس سے اصل میں کس کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے یہ طعنہ بھی دیا کہ ان۲۲؍ میں سے ایک خود کو نائب کپتان کہتا ہے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ ان کا اشارہ اُدے سامنت کی طرف تھا۔ آدتیہ نے مزید کہاکہ ’’کل وزیر اعلیٰ خود چارٹرڈ طیارے سے ناگپور آئے۔ ان کا طیارہ دو بار ممبئی گیا۔ و ہاں سے وہ دوسروں کو لے آیا۔ دونوں نائب وزرائے اعلیٰ چارٹرڈ طیارے سے آئے تھے۔ آج کچھ ایم ایل اے چارٹرڈ طیارے سے آئے تھے ۔‘‘آدتیہ ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کا نام لیے بغیر ان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ نگر پنچایت کے انتخابات جو اس وقت جاری ہیں، ایک وزیر اعلیٰ اور۲؍ غیر آئینی نائب وزیر اعلیٰ کس ہیلی کاپٹر میں سفر کر رہے ہیں؟ غدار لیڈر کے لیے اپنے گاؤں جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ دودوہیلی کاپٹر گاؤں جاتے ہیں۔ جو بیگ لے کر وہ ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے ہیں، اس میں خوشی کا راشن لے کر جاتے ہیں اور اسے تقسیم کیاجاتا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے بی جے پی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ناسک کے تپوون، تھانے کے مینٹل اسپتال کے آس پاس اور ممبئی کے سنجے گاندھی نیشنل پارک میں درخت کاٹے جانے لگے ہیں۔ ملک میں جہاں بھی ماحول کو بچایا گیا ہے وہاں ترقی کے نام پر درخت کاٹے جا رہے ہیں۔ ہم نے تاڈوبہ اندھاری ٹائیگر ریزرو میں بارودی سرنگیں بند کر دی تھیں لیکن جب بی جے پی کی حکومت آئی تو کام دوبارہ شروع ہوا۔ حکومت ماحولیات کو بچانے کے بجائے اپنے چہیتے بلڈروں کے مفاد میں انہیں تباہ کر رہی ہے۔‘‘