• Sat, 22 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’مہایوتی میں اختلافات عروج پر ہیں بہت جلد بڑا دھماکہ ہونے والا ہے ‘‘

Updated: November 22, 2025, 4:23 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ادھو ٹھاکرے کا شندے پر طنز’کل کوئی گیا تھا شکایت کرنے کہ بابا اس نے مجھے مارا‘ ، بالا صاحب تھورات نے مہایوتی میں جلد پھوٹ کا اشارہ دیا۔

Mahayuti: These days, the three parties are looking different. Photo: INN
مہایوتی: ان دنوں تینوں پارٹیوں کے تیور الگ الگ نظر آ رہے ہیں۔ تصویر:آئی این این
مہایوتی میں جاری چپقلش اور ایکناتھ شندے کی ناراضگی پر اپوزیشن کی جانب سے طنز بھی ہو رہا ہے اور تنقیدیں بھی کی جا رہی ہیں۔ شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ’’ ان دنوں مہایوتی میں ایک دوسرے کی نسیں دبائی جا رہی ہیں۔ آج ہی ہم نے پڑھا کہ کئی دہلی گیا تھا شکایت کرنے کہ ’ بابا مجھے اس نے مارا‘ ‘ ادھو نے طنز کیا ’’ کتنی بے چارگی؟اگر انہیں صحیح تعلیم ملی ہوتی تو ان پر یہ نوبت نہیں آتی۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے ٹیچرس حلقےکے اراکین اسمبلی کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’’ آپ کل تک اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین کا فنڈ روک رہے تھے۔ اب مہایوتی کے اراکین کو فنڈ دینے میں بھی آپ کی مٹھیاں تنگ ہو رہی ہیں۔ ‘‘ ادھو کا کہنا تھا ’’اگر آپ کے پاس فنڈ ہے تو آپ اسےریاس کے بچوں کی تعلیم پر خرچ کیجئے۔‘‘ 
کانگریس کے سینئر لیڈر بالا صاحب تھورات نے دعویٰ کیا ہے کہ مہایوتی میں بہت جلد بہت بڑا دھماکہ ہونے والا ہے۔تھورات سنگم نیر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا ’’ مہایوتی میں شامل پارٹیوں  میں گزشتہ کئی ہفتوں سے تنازعات اور الزام تراشیاں جاری ہیں۔ ناراضگی کا ماحول دکھائی دے رہا ہے لیکن اب یہ باتیں کھل کر سامنے آنے لگی ہیں۔ ‘‘ سابق وزیر کے مطابق ’’ مختلف موضوعات پر ان کے اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں لیکن یہ شروعات ہے۔ بہت جلد آپ دیکھیں گے کہ مہایوتی میں بہت بڑا دھماکہ ہونے والا ہے۔‘‘  
اس تعلق سے شیوسینا (ادھو) کے ترجمان اخبار سامنا نے بھی ایک اداریہ لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شیوسینا (شندے) نے جو بویا تھا وہی پایا ہے۔ اخبار نے لکھا ہے ’’ بی جے پی نے جب آپ کو ( شیوسینا سے) توڑ لیا تھا اس وقت اقتدار کی غرض سے آپ نے خود کو خوشی سے( توڑنے کیلئے ) پیش کیا۔  اب بی جے پی آپ کے خوشے توڑ رہی ہے تو آپ چیخ وپکار مچا رہے ہیں۔ اب اس سے کیا حاصل ہو گا؟‘‘ اخبار کا کہنا ہے کہ ’’آپ کی ناراضگی کی دھول بے رنگ ہے۔ آپ ہر بار یہ دھول اڑاتے ہیں لیکن ہر بار تھوڑی ہی دیر میں یہ دھول زمین پر بیٹھ جاتی ہے بی جے پی کی آنکھوںتک  نہیں پہنچتی۔ ‘‘ اداریے میں کہا گیا ہے کہ ’’ آپ اقتدار میں ضرور ہیں لیکن بی جے پی والے نہ آپ کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں نہ آپ کی ناراضگی پر کوئی توجہ دیتے ہیں۔ آپ نے جو بویا تھا وہی پایا ہے۔‘‘  
این سی پی (شرد) کی کارگزار صدر سپریہ سلے نے مہایوتی میں بڑھتے اختلافات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایکناتھ شندے ہی کو نصیحت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کابینہ کی پالیسی، انتظامی فیصلے اور ذاتی سیاسی جذبات کو علاحدہ رکھنا چاہئے۔ اگر کسی لیڈر کو ناراضی ہے تو اسے فیصلہ سازی میں مداخلت کا سبب  نہیں بننا چاہئے، کیونکہ کابینہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں کام کرتی ہے اور وزارتی سطح پر تنظیمی مسائل اٹھانا مناسب نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عوامی خدمت کے نام پر قائم حکومت عوامی خدمت کے بجائے اندرونی رسہ کشی میں مصروف نہیں ہے؟ سپریہ سلے نے بی جے پی کی موجودہ روش پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ زمانہ گزر گیا جب بی جے پی ایک باوقار اور شائستہ پارٹی سمجھی جاتی تھی۔  آج صورتحال بالکل برخلاف ہے جہاں ڈرگ مافیا، سنگین الزامات کے حامل افراد پارٹی میں شامل کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK