Inquilab Logo

درگاہ حاجی علی کے راستے میں پانی بھرنے سے زائرین کو دشواری

Updated: September 03, 2023, 9:00 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

طغیانی نہ ہونے کے باوجود مسلسل یہ مسئلہ درپیش ہے ۔ زائرین کیشکایت :متصل سوسائٹیوں کا پانی راستے پربہتا رہتا ہے۔ درگاہ انتظامیہ نے مسئلے کااعتراف کیا اورا سکی وجہ کوسٹل روڈ کاجاری کام بتائی

Scenes of water accumulating on the road near Kanara Walli Masjid and causing trouble to devotees in going to Dargah.
کنارہ والی مسجد کے قریب روڈ پر پانی جمع ہونے اوراس کے سبب عقیدتمندوں کودرگاہ جانے میںہونے والی پریشانی کے مناظر۔

یہاں کنارہ مسجد سے متصل حصے سےسمندر میںجہاں سے روڈ درگاہ تک جانے کیلئے شروع ہوتا ہے، پانی اورکیچڑ بھرا رہنے سے عقیدت مندوں کودرگاہ تک جانے میں زبردست دشواریوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔لوگ مجبوراً گھٹنے بھر پانی میںداخل ہوکر جاتے ہیں۔یہ منظر سمندر میں طغیانی کے دوران نہیں ہوتا ہے کیونکہ زبردست طغیانی سے قبل توگیٹ ہی بند کردیا جاتا ہے بلکہ سمندر میںطغیانی نہ ہونے کے وقت یہ صورتحال کئی دن سے برقرار ہے۔ پانی نکل جاتا ہے توراستے میں اس قدر کیچڑ ہوجاتا ہے کہ اس میںچلنا محال ہوتا ہے۔ اس تعلق سے کئی عقیدت مندوں نے شکایت کی اوریہ درخواست کی کہ درگاہ انتظامیہ اس جانب توجہ دے تاکہ عقیدت مندوں کو ہونےوالی دشواری ختم ہو اوروہ آسانی کے ساتھ حضرت حاجی علی ؒ کے آستانے تک پہنچ کر فاتحہ خوانی کرسکیں۔
ویڈیو بناکر درگاہ انتظامیہ کومتوجہ کیا 
 دیگر عقیدت مندوں کی شکایت کے علاوہ مظہراعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن کے ذمہ دار محمدعلی رضوی نے ویڈیو بناکراس مسئلے کی جانب درگاہ انتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی۔انہوںنے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئےکہاکہ’’ وہ ۱۳؍ دن سےروزانہ بعدنمازفجر فاتحہ خوانی کےلئے جاتے ہیںلیکن اکثر یہی صورتحال رہتی ہے۔ سنیچر کو فجر کی نمازکے بعد جب وہ وہاں گئے توسمندر میں طغیانی تونہیں تھی مگرروڈ پر اس قدر پانی بھرا ہوا تھا کہ درگاہ تک جانا کار ِدارد تھا ۔ اس لئے انہوں نے دور سے فاتحہ خوانی کی اورکنارے پر واقع ہوٹل سے ہی واپس ہونے کا ارادہ کیا مگرپورا منظر ویڈیو میںقید کرلیا ۔‘‘ 
 انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’ ایک توبارش ہورہی تھی اور دوسرے قریب کی سوسائٹیوں کا پانی جھرنے کی طرح اسی راستے پرگررہاتھا، اس کی وجہ سے کئی اور مرد وخواتین گھنٹے بھرپانی میںداخل ہوکرآگے بڑھ رہے تھے۔ ‘‘ 
 محمدعلی رضوی نے مزیدکہاکہ’’ درگاہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عقیدت مندوں اورزائرین کی سہولت کےلئے اس مسئلے کوفوری طور پرحل کروائے کیونکہ یہ ایک دو دن کامسئلہ نہیںہے بلکہ ۱۳؍دن سے میںخود یہ منظر دیکھ رہا ہوں ،مجبور ہوکر ویڈیو بناکر درگاہ انتظامیہ کومتوجہ کرنے کی کوشش کی ہےتاکہ کوئی قدم اٹھایا جائے ۔ ‘‘ 
درگاہ انتظامیہ کا جواب 
 حاجی علی درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ایگزیکیٹو آفیسرمحمداحمدطاہر نے مذکورہ بالامسائل کااعتراف کیا اورکہا کہ ’’یہ صحیح ہے کہ کئی دن سےیہ مسئلہ ہے اورزائرین کوپریشانی ہورہی ہے۔ لیکن اس کی وجہ کوسٹل روڈ کی تعمیر کا جاری کام ہے۔ اس کی وجہ سے کئی چیزیں بے ترتیب ہوگئی ہیںاورجب تک کام پورا نہیںہوگا اس وقت کچھ نہ کچھ مسئلہ برقرار رہے گا۔ ‘‘
 انہوںنے قریب کی سوسائٹیوں کا پانی روڈ پر بہنے کے تعلق سے کہاکہ ’’ سمندر ہے اورسمندر میں پانی آتا ہے ،پہلے بھی آتا رہتا تھا،اسے روکا نہیں جاسکتا ، لیکن کوسٹل روڈکاکام جاری نہیںتھا اس لئےپانی سمندر میںچلا جاتا تھا، راستے پر پھیلتا یا جمع نہیںہوتا تھا۔ اس کی نکاسی کے لئے ۲؍بڑے بڑے پمپ روڈ تعمیر کرنے والی ایجنسی لارسن اینڈ ٹوبرو کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔‘‘
 محمداحمدطاہر نے یہ بھی کہاکہ ’’راستے میں پانی ۲۴؍گھنٹے جمع نہیں رہتا ہے بلکہ تیزبارش کے دوران یا جب سوسائٹیوں کاپانی زیادہ آتا ہے تو درگاہ شریف جانے کےلئے کنارہ والی مسجد سے نیچے کے حصے میںروڈ پرجمع ہوجاتا ہے ۔ ویسے بھی یہ حصہ نیچا ہے اس لئے یہ صورتحال رہتی ہے۔ درگاہ انتظامیہ کی جانب سے حکومت سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ کام میںتیزی لائی جائے اورتزئین کاری بھی تیزی سے کی جائے تاکہ زائرین کو ہونے والی پریشانی جلدازجلد ختم ہوجائے ۔‘‘
یہ جواب دہی بی ایم سی کی ہے 
  لارسن اینڈ ٹوبرو کی جانب سےکام کی نگرانی کرنے والے کے ایس بھٹ سے اس تعلق سے پوچھنے اور لوگو ںکوہونے والی پریشانی کےبارے میںبتانے پران کا کہنا تھا کہ یہ کام بی ایم سی کی نگرانی میںکروایا جارہا ہے اس لئے اس کی جواب دہی اسی کی ہے۔ مگر ان سے یہ پوچھنے پرکہ بی ایم سی کاپروجیکٹ ضرور ہے مگرٹھیکہ تو لارسن اینڈ ٹوبرو کو دیا گیا ہے تو پریشانی کا حل نکالنا بھی اس کا کام ہے ،اس پروہ خاموش ہوگئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK