• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ساکی ناکہ کےمعذور کرکٹر محمد ساحل کا پیرا کرکٹ کلب آف انڈیاکی ٹیم کیلئے انتخاب

Updated: September 26, 2025, 4:24 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

سری لنکامیں ہونے والے انٹرنیشنل کلب کرکٹ چمپئن شپ میں عمدہ کارکردگی پیش کرنے کیلئے پُرعزم۔بطور آل رائونڈر اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

Disabled cricketer Muhammad Sahil Abdul Arman. Photo: INN
معذور کرکٹر محمد ساحل عبدالارمان۔ تصویر: آئی این این

کرلا، ساکی ناکہ کے ۲۹؍ سالہ معذور کرکٹر محمد ساحل عبدالارمان ہاشمی کو سری لنکا، کولمبو میں ہونے والے انٹرنیشنل کلب کرکٹ چمپئن شپ ۲۰۲۵ء کیلئے پیرا کرکٹ کلب آف انڈیاکی ٹیم میں منتخب کیا گیا ہے۔ یہاں ۶؍ سے ۱۰؍اکتوبر کے درمیان ۵؍ ٹی ۲۰؍ میچ ہوں گے جس میں محمد ساحل بطور آل رائونڈر  اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
  پیراکرکٹ کلب آف انڈیا کی ٹیم کیلئے مہاراشٹر سے محمد ساحل کاانتخاب ہواہے۔ وہ مذکورہ چمپئن شپ میں عمدہ کارکردگی پیش کرنے کیلئے تیاری میں مصروف ہیں۔
 واضح رہے کہ محمد ساحل پیدائشی طور پر معذور نہیں تھے۔ ۲۶؍جولائی ۲۰۰۵ء کو ممبئی میں ہونے والی موسلادھار اور تباہ کن بارش سے جب ممبئی رک گئی تھی ، پورے شہر میں سیلابی کیفیت تھی۔ اس وقت محمد ساحل کے گھر میں بھی پانی بھر جانے سے وہ اہل خانہ کے ساتھ اپنے ہمسایہ کے گھر منتقل ہونے جا رہے تھے۔ ایسےمیں زیر آب راستے کے گڑھے میں گر جانے سے ان کے دائیں ہاتھ کی کہنی پرشدید چوٹ آئی تھی۔ ان کے زخمی ہاتھ کاآپریشن کیاگیا، اس کے باوجود ان کاہاتھ پوری طرح ٹھیک نہیں ہوسکا۔ جس کی وجہ سے ان کا دایاں ہاتھ اب بھی ۴۰؍فیصدمعذور ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ محمد ساحل کوبچپن سے کرکٹ کھیلنے کاشوق رہا، وہ بڑے ہوکر کرکٹر بننا چاہتے تھے لیکن معذوری کی وجہ سے گھر والوں نے کرکٹ کھیلنے سے منع کیا۔ اس کے باوجود انہوں نےمعذوری کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ کرکٹ کھیلنے کےبے پناہ شوق کی وجہ سے محمد ساحل نے معذوروں کے کرکٹ ٹیم میں اپنی جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کی۔ معذوروں کے متعددکرکٹ ٹورنامنٹ میں وہ اپنی بہترین کارکردگی پیش کر چکے ہیں۔ ان کےپرفارمینس سےمتاثرہوکر پیرا کرکٹ کلب آف انڈیا نے انہیں سری لنکا میں ہونے والے مذکورہ چمپئن شپ کیلئے منتخب کیا ہے ۔ ان کا انتخاب پیرا کرکٹ کلب آف انڈیا کی ٹیم کیلئے ہوگیا ہے لیکن اس کے اخراجات انہیں ہی برداشت کرنے ہیں جس کیلئے وہ اسپانسرشپ کی تلاش میں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK