Inquilab Logo Happiest Places to Work

آپریشن سیندور پر بحث مکمل مگر بے اطمینانی برقرار

Updated: July 30, 2025, 11:46 PM IST | New Delhi

حزب اختلاف کے اہم سوال جوں کے توں، راجیہ سبھا میں  وزیراعظم مباحثہ کا جواب دینے بھی نہیں پہنچنے ، اپوزیشن برہم، ایوان کی توہین قراردیا، احتجاجاً واک آؤٹ کیا

Amit Shah responding to the debate on Operation Sindoor in Rajya Sabha. (Photo: PTI)
امیت شاہ راجیہ سبھا میں آپریشن سیندور پر بحث کا جواب دیتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 پہلگام حملے اور آپریشن سیندور پر    خصوصی بحث لوک سبھا میں منگل کو اور  راجیہ سبھا میں بدھ کو مکمل ہوگئی مگر حکومت نے  اپوزیشن  کے کلیدی سوالوں  کے جواب نہیں دیئے جس کی وجہ سے مباحثہ کے باوجود بے اطمینانی برقرار ہے۔اس بیچ راجیہ سبھا میں بدھ کو بحث کی تکمیل پر جواب  دینےکیلئے وزیراعظم نہیں پہنچے۔اس پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کیا اوراسے ایوان کی توہین قرار دیا۔ اس پر جب ایوانِ بالا  کے ڈپٹی چیئرمین  ہری ونش نے اپوزیشن کو خاموش کرتے ہوئے کہا کہ جواب حکومت کا کوئی بھی وزیر دے سکتاہےتو ملکارجن کھرگے کی قیادت میں  اپوزیشن نے احتجاجاً ایوان سے واک  آؤٹ کردیا۔ 
 ایوان بالا میں امیت شا اور کھرگے میں بحث
 بدھ کو راجیہ سبھا میں آپریشن سیندور پر مباحثہ کی تکمیل پر جواب دینے کیلئے وزیر داخلہ امیت شاہ پہنچے۔  اس پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کیا۔ ملکارجن کھرگے نے آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ زیادہ تر سوالات براہ راست وزیراعظم مودی سے کئے گئے ہیں اس لئے جواب دینے کیلئے انہیں ایوان میں آنا چاہئے تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم ایوان میں آئیں  اور جواب دیں۔ پارلیمنٹ  کے احاطہ میں موجود ہونے کے باوجود اگر وہ ایوان میں آکر جواب نہیں دیتے تو یہ اس ایوان کی توہین ہے۔‘‘ا س پر امیت شاہ نے کہا کہ’’میرا سامنا کریں، وزیراعظم کو کیوں بلا رہے ہیں۔ وہ آگئے تو آپ لوگوں کو اور پریشانی ہوگی۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کانگریس صدر کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’کھرگے مطالبہ کررہے ہیں حالانکہ ان کی اپنی پارٹی  اہم موضوعات پر انہیں بولنے نہیںدیتی۔‘‘ ایوان کے ڈپٹی چیئرمین  ہری ونش نےبھی حکومت کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں  پہلے ہی سمجھا چکا ہوں کہ حکومت کی طرف سے کوئی بھی وزیرآکر جواب دے سکتاہے۔ آپ کسی کو زبردستی نہیں بلا سکتے۔‘‘اس پر کھرگے بطور احتجاج کھڑے ہوئے، ڈپٹی چیئرمین کو مخاطب کرکے کہا کہ’’آپ ہر معاملے میں ٹوکتے ہیں‘‘ اور پھر واک آؤٹ کردیا۔ا ن کے ساتھ اپوزیشن کے دیگر اراکین نے بھی واک آؤٹ کردیا۔ 
 جے شنکر نے  جنگ بندی پر صفائی پیش کی
 اس سے قبل راجیہ سبھا  میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے لوک سبھا میں کہی گئی باتوں کو دہرایا اور کہاکہ آپریشن سیندور کے دوران پاکستان کے خلاف ہندوستان کی فوجی کارروائی کو روکنے میںکسی تیسرے فریق کا کوئی رول نہیں تھا۔  انہوں نے کہا کہ’’ ۲۲؍ اپریل سے ۱۶؍جون کے درمیان مودی اور ٹرمپ  کے درمیان ٹیلی فون پر کوئی  بات چیت نہیں ہوئی۔‘‘ وزیر خارجہ نے آپریشن سیندور کے دوران ہندوستانی سفارتکاری کی ناکامی کے اپوزیشن کے الزامات کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ ہندوستانی سفارت کاری بالکل درست سمت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ برکس سربراہ اجلاس میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ برکس نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں اور سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، جبکہ ممبئی دہشت گردانہ حملے کے بعد برکس سربراہی اجلاس میں جاری ہونے والے  بیان میں سرحد پار دہشت گردی کا ذکر نہیں تھا۔ 

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK